الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


سنن دارمي کل احادیث (3535)
حدیث نمبر سے تلاش:


سنن دارمي
من كتاب الطهارة
وضو اور طہارت کے مسائل
75. باب في مَسِّ الْخِتَانِ الْخِتَانَ:
75. شرم گاہ کا شرم گاہ سے مل جانے پر غسل کا بیان
حدیث نمبر: 784
أَخْبَرَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ الْحَسَنِ، عَنْ أَبِي رَافِعٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ، عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: "إِذَا جَلَسَ بَيْنَ شُعَبِهَا الْأَرْبَعِ، ثُمَّ جَهَدَهَا، فَقَدْ وَجَبَ الْغُسْلُ".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب مرد عورت کی چاروں شاخوں کے درمیان بیٹھے، پھر جماع کرے، تو اس پر غسل واجب ہوگیا۔ (یعنی چار زانو پر بیٹھ کر جماع کے لئے کوشش کرے تو غسل واجب ہو گیا)۔ [سنن دارمي/من كتاب الطهارة/حدیث: 784]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 788] »
یہ حدیث صحیح متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 291] ، [مسلم 348] ، [صحيح ابن حبان 1174]

وضاحت: (تشریح حدیث 783)
یہ حدیث پانی نکلنے پر غسل واجب ہونے والی حدیث کی ناسخ ہے اور اسی پرتمام علماء کا اتفاق ہے کہ جب آدمی جماع کرے، چاہے منی نکلے یا نہ نکلے، اس پر غسل واجب ہوگیا۔