الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


سنن دارمي کل احادیث (3535)
حدیث نمبر سے تلاش:


سنن دارمي
من كتاب الطهارة
وضو اور طہارت کے مسائل
88. باب مَا جَاءَ في أَكْثَرِ الْحَيْضِ:
88. حیض کی اکثر مدت کا بیان
حدیث نمبر: 855
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى، حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ، حَدَّثَنَا يُونُسُ، عَنْ الْحَسَنِ، قَالَ: "تُمْسِكُ الْمَرْأَةُ عَنْ الصَّلَاةِ فِي حَيْضِهَا سَبْعًا، فَإِنْ طَهُرَتْ، فَذَاكَ، وَإِلَّا أَمْسَكَتْ مَا بَيْنَهَا وَبَيْنَ الْعَشْرَةَ، فَإِنْ طَهُرَتْ، فَذَاكَ، وَإِلَّا اغْتَسَلَتْ وَصَلَّتْ، وَهِيَ مُسْتَحَاضَةٌ".
یونس (بن عبيد) سے مروی ہے امام حسن بصری رحمہ اللہ نے فرمایا: عورت اپنے حیض کے دوران سات دن تک نماز سے رکی رہے گی، پھر اگر پاکی حاصل ہو گئی تو ٹھیک ہے ورنہ حیض کے شروع ہونے سے دس دن تک نماز سے رکی رہے گی، دس دن پر پاک ہو جائے تو ٹھیک ورنہ پھر غسل کر کے نماز پڑھے گی اور وہ مستحاضہ شمار ہو گی۔ [سنن دارمي/من كتاب الطهارة/حدیث: 855]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 859] »
اس قول کی سند صحیح ہے، لیکن امام دارمی کے علاوہ اور کسی نے روایت نہیں کیا۔ نیز اسی قسم کی روایت (985) میں آرہی ہے۔

وضاحت: (تشریح حدیث 854)
یعنی حیض کی زیادہ سے زیادہ مدت اس قول کے مطابق دس دن ہے اور دس دن کے بعد وہ مستحاضہ شمار ہوگی اور اس کا حکم اس پر لاگو ہوگا۔

حدیث نمبر: 856
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ الرَّبِيعِ، عَنْ الْحَسَنِ، قَالَ: "الْحَيْضُ عَشْرَةٌ، فَمَا زَادَ فَهِيَ مُسْتَحَاضَةٌ"..
ربیع نے روایت کیا، حسن رحمہ اللہ نے کہا: حیض کی مدت دس دن ہے، اس سے زیادہ مستحاضہ ہو گی۔ [سنن دارمي/من كتاب الطهارة/حدیث: 856]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده حسن، [مكتبه الشامله نمبر: 860] »
ربیع بن صبیح کی وجہ سے یہ روایت حسن ہے۔ دیکھئے: [مصنف عبدالرزاق 1151] ، [بيهقي 321/1] ، اور اس میں حیض کی مدت حسن رحمہ اللہ سے 15 دن مروی ہے۔

حدیث نمبر: 857
وقَالَ عَطَاءٌ:"الْحَيْضُ خَمْسَ عَشْرَةَ"..
عطاء نے کہا: حیض (کی زیادہ مدت) پندرہ دن ہے۔ [سنن دارمي/من كتاب الطهارة/حدیث: 857]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «، [مكتبه الشامله نمبر: 861] »
اس روایت کی سند بھی مثل سابق حسن ہے۔ دیکھئے: [بيهقي 321/1] و [مصنف ابن أبى شيبه 2/5] ، بیہقی نے [المعرفة 171/2] میں امام شافعی کے طریق سے عطاء سے پندرہ دن مدت حیض ذکر کی ہے۔

حدیث نمبر: 858
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ الْجَلْدِ بْنِ أَيُّوبَ، عَنْ أَبِي إِيَاسٍ مُعَاوِيَةَ بْنِ قُرَّةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ: "الْحَيْضُ عَشْرَةٌ فَمَا زَادَ فَهِيَ مُسْتَحَاضَةٌ".
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے فرمایا: حیض کی مدت دس دن ہے، زیادہ ہو تو مستحاضہ ہے۔ [سنن دارمي/من كتاب الطهارة/حدیث: 858]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده ضعيف جدا قال سفيان بن عيينة: " حديث الجلد بن أيوب في الحيض حديث محدث لا أصل له "، [مكتبه الشامله نمبر: 862] »
اس قول کی سند بہت ضعیف ہے، راوی جلد بن ایوب کے بارے میں کافی کلام کیا گیا ہے۔ دیکھئے: [مصنف ابن أبى شيبه 283/5] ، [مصنف عبدالرزاق 1150] ، [المعرفة للفسوي 47/3] ، [بيهقي 322/1] و [مسند أبى يعلی 4150]

حدیث نمبر: 859
أَخْبَرَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ ثَابِتٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زَيْدٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، قَالَ: "الْحَيْضُ إِلَى ثَلَاثَ عَشْرَةَ، فَمَا زَادَ فَهِيَ مُسْتَحَاضَةٌ".
سعید بن جبیر رحمہ اللہ نے فرمایا: حیض کی مدت تیرہ دن تک کی ہے، اس سے زیادہ (خون جاری رہے تو وہ) مستحاضہ ہے۔ [سنن دارمي/من كتاب الطهارة/حدیث: 859]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 863] »
اس روايت كی سند صحيح ہے۔ ديكهئے: [مصنف ابن أبى شيبه 283/5] ۔ نیز اثر رقم (861)۔

حدیث نمبر: 860
أَخْبَرَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ الْجَلْدِ بْنِ أَيُّوبَ، عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ قُرَّةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ: "الْحَيْضُ عَشْرَةُ أَيَّامٍ، ثُمَّ هِيَ مُسْتَحَاضَةٌ".
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے کہا: حیض دس دن شمار ہو گا، پھر وہ عورت مستحاضہ مانی جائے گی۔ [سنن دارمي/من كتاب الطهارة/حدیث: 860]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده ضعيف جدا، [مكتبه الشامله نمبر: 864] »
اس قول کی سند بہت کمزور ہے، جیسا کہ (858) میں گزرا، اور یہ روایت ابن عدی نے [الكامل 598/2] میں نقل کی ہے۔

حدیث نمبر: 861
أَخْبَرَنَا حَجَّاجٌ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ ثَابِتٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زَيْدٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، قَالَ: "الْحَيْضُ إِلَى ثَلَاثَةَ عَشَرَ يَوْمًا، فَمَا سِوَى ذَلِكَ فَهِيَ مُسْتَحَاضَةٌ".
سعید بن جبیر رحمہ اللہ نے کہا: حیض تیرہ دن تک ہے، اس سے زیادہ مستحاضہ ہے۔ [سنن دارمي/من كتاب الطهارة/حدیث: 861]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 865] »
اس قول کی سند صحیح ہے۔ (859) پر گذر چکی ہے۔

حدیث نمبر: 862
أَخْبَرَنَا حَجَّاجٌ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ يُونُسَ، عَنْ الْحَسَنِ، قَالَ: "إِذَا رَأَتْ الدَّمَ فَإِنَّهَا تُمْسِكُ عَنْ الصَّلَاةِ، تَعُدُّ أَيَّامِ حَيْضِهَا يَوْمًا أَوْ يَوْمَيْنِ، ثُمَّ هِيَ بَعْدَ ذَلِكَ مُسْتَحَاضَةٌ".
امام حسن بصری رحمہ اللہ نے فرمایا: جب خون دیکھے تو نماز سے رک جائے، اور ایام ماہواری کے بعد ایک دو دن انتظار کر لے، اس کے بعد وہ مستحاضہ شمار ہو گی۔ [سنن دارمي/من كتاب الطهارة/حدیث: 862]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 866] »
اس قول کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: اثر رقم (855)۔

حدیث نمبر: 863
أَخْبَرَنَا أَبُو النُّعْمَانِ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ جَلْدِ بْنِ أَيُّوبَ، عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ قُرَّةَ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ: "الْمُسْتَحَاضَةُ تَنْتَظِرُ ثَلَاثًا، أَرْبَعًا، خَمْسًا، سِتًّا، سَبْعًا، ثَمَانِيًا، تِسْعًا، عَشْرًا".
سیدنا انس رضی اللہ عنہ نے فرمایا: زائد حیض والی عورت تین چار پانچ چھ سات آٹھ نو دس دن تک انتظار کرے گی (یعنی حیض والی ہی شمار ہو گی)۔ [سنن دارمي/من كتاب الطهارة/حدیث: 863]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده ضعيف جدا، [مكتبه الشامله نمبر: 867] »
اس قول کی سند بہت ضعیف، قابلِ عمل نہیں ہے۔ دیکھئے: [مصنف ابن أبى شيبه 283/5]

حدیث نمبر: 864
أَخْبَرَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ، عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ، عَنْ عَطَاءٍ، قَالَ: "بَلَغَنَا أَنَّ الْمُسْتَحَاضَةَ تَنْتَظِرُ عَلَى أَقْرَائِهَا بِيَوْمٍ".
عطاء نے کہا: ہم کو یہ بات پہنچی ہے کہ مستحاضہ اپنے ایام ماہواری پر ایک دن انتظار کرے گی۔ [سنن دارمي/من كتاب الطهارة/حدیث: 864]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده ضعيف ابن جريج مدلس وقد عنعن، [مكتبه الشامله نمبر: 868] »
اس قول کی سند ضعیف ہے۔ دیکھئے: [مصنف عبدالرزاق 1157]

حدیث نمبر: 865
أَخْبَرَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ، حَدَّثَنَا الرَّبِيعُ بْنُ صَبِيحٍ، عَنْ مَنْ، سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ، يَقُولُ: "مَا زَادَ عَلَى الْعَشْرَة، فَهِيَ مُسْتَحَاضَةٌ".
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: دس سے زیادہ دن پر مستحاضہ ہو گی۔ [سنن دارمي/من كتاب الطهارة/حدیث: 865]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده ضعيف لانقطاعه، [مكتبه الشامله نمبر: 869] »
اس قول کی سند ضعیف ہے۔ اور «انفرد به الدارمي» ۔

حدیث نمبر: 866
أَخْبَرَنَا الْحَكَمُ بْنُ الْمُبَارَكِ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ، عَنْ مُفَضَّلِ بْنِ مُهَلْهَلٍ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ، عَنْ عَطَاءٍ، قَالَ: "أَقْصَى الْحَيْضِ خَمْسَ عَشْرَةَ".
عطاء نے کہا: حیض کی زیادہ سے زیادہ مدت پندرہ دن ہے۔ [سنن دارمي/من كتاب الطهارة/حدیث: 866]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده ضعيف فيه عنعنة ابن جريج، [مكتبه الشامله نمبر: 870] »
اس قول کی سند ضعیف ہے۔ دیکھئے: [فتح الباري425/1] ، [دارقطني 208/1] ، [بيهقي 321/1] و [المعرفة 2274]

وضاحت: (تشریح احادیث 855 سے 866)
حیض کی مدت کے بارے میں اختلاف ہے، عموماً سات دن ہوا کرتی ہے، اس باب میں جو اقوال ہیں وہ علمائے کرام کے اجتہادات ہیں اور اس بارے میں کوئی صحیح حدیث مروی نہیں ہے۔
نیز یہ کہ ہر عورت اپنے ایامِ ماہواری کی مدت اچھی طرح جانتی ہے۔