الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


سنن دارمي کل احادیث (3535)
حدیث نمبر سے تلاش:


سنن دارمي
من كتاب الصللاة
نماز کے مسائل
1. باب في فَضْلِ الصَّلَوَاتِ:
1. نماز کی فضیلت کا بیان
حدیث نمبر: 1216
أَخْبَرَنَا يَعْلَى بْنُ عُبَيْدٍ، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ، عَنْ أَبِي سُفْيَانَ، عَنْ جَابِرٍ رَضِيَ اللهِ عَنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "مَثَلُ الصَّلَوَاتِ الْمَكْتُوبَاتِ، كَمَثَلِ نَهْرٍ جَارٍ عَذْبٍ عَلَى بَاب أَحَدِكُمْ، يَغْتَسِلُ مِنْهُ كُلَّ يَوْمٍ خَمْسَ مَرَّاتٍ".
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: فرض نمازوں کی مثال تمہارے دروازے پر بہتی میٹھی ندی کی طرح ہے جس سے کوئی ہر روز پانچ بار غسل کرتا ہے۔ [سنن دارمي/من كتاب الصللاة/حدیث: 1216]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «اسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1220] »
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 688] ، [مسند أبى عوانة 21/2] ، [صحيح ابن حبان 1725] و [مسند أبى يعلي 1941]

حدیث نمبر: 1217
أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ صَالِحٍ، حَدَّثَنِي اللَّيْثُ، حَدَّثَنِي يَزِيدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللهِ عَنْهُ، أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: "أَرَأَيْتُمْ لَوْ أَنَّ نَهَرًا بِبَاب: أَحَدِكُمْ يَغْتَسِلُ كُلَّ يَوْمٍ خَمْسَ مَرَّاتٍ، مَاذَا تَقُولُونَ ذَلِكَ مُبْقِيًا مِنْ دَرَنِهِ؟"قَالُوا: لَا يُبْقِي مِنْ دَرَنِهِ. قَالَ:"كَذَلِكَ مَثَلُ الصَّلَوَاتِ الْخَمْسِ، يَمْحُو اللَّهُ بِهِنَّ الْخَطَايَا". قَالَ عَبْد اللَّهِ: حَدِيثُ أَبِي هُرَيْرَةَ عِنْدِي أَصَحُّ.
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ فرما رہے تھے: کسی آدمی کے دروازے پر ایک نہر ہو جس سے وہ ہر روز پانچ بار نہاتا ہے، بتاؤ کیا اس سے اس پر کچھ میل باقی رہے گا؟ عرض کیا: کچھ میل نہیں بچے گا۔ فرمایا: یہی مثال پنج وقتہ نمازوں کی ہے۔ اللہ تعالیٰ ان (نمازوں) کے ذریعہ گناہوں کو صاف کر دیتا ہے۔ [سنن دارمي/من كتاب الصللاة/حدیث: 1217]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده ضعيف لضعف عبد الله بن صالح ولكن الحديث صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1221] »
اس سند سے یہ روایت ضعیف ہے، لیکن دوسری سند سے صحیح متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 528] ، [مسلم 697] وغيرهما۔

وضاحت: (تشریح احادیث 1216 سے 1217)
مطلب یہ ہے کہ پانی جس طرح میل کچیل صاف کر دیتا ہے نماز بھی گناه دور کر کے انسان کو پاک و صاف کر دیتی ہے، اور یہ نماز کی بڑی فضیلت ہے۔