الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


سنن دارمي کل احادیث (3535)
حدیث نمبر سے تلاش:


سنن دارمي
من كتاب الصللاة
نماز کے مسائل
35. باب قَبْضِ الْيَمِينِ عَلَى الشِّمَالِ في الصَّلاَةِ:
35. نماز میں داہنے ہاتھ سے بائیں ہاتھ کے پکڑنے کا بیان
حدیث نمبر: 1275
أَخْبَرَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ عَبْدِ الْجَبَّارِ بْنِ وَائِلٍ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ "يَضَعُ يَدَهُ الْيُمْنَى عَلَى الْيُسْرَى قَرِيبًا مِنْ الرُّسْغِ".
سیدنا وائل بن حجر رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ اپنا دایاں ہاتھ بائیں پر رکھتے تھے گٹے پر ( «رُسغ» پہنچے اور کلائی کے جوڑ کو کہتے ہیں)۔ [سنن دارمي/من كتاب الصللاة/حدیث: 1275]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1277] »
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [نسائي 888] ، نیز اسی طرح یہ روایت [مسلم 401] اور [ابن ماجه 801] میں بھی موجود ہے۔ نیز دیکھئے: [ابن حبان 1805] ، [موارد الظمآن 447]

وضاحت: (تشریح حدیث 1274)
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ قیام کی حالت میں اسی طرح دایاں ہاتھ کو بایاں پر رکھنا چاہئے، نسائی کی روایت میں قبض کا لفظ ہے یعنی دایاں ہاتھ سے بایاں ہاتھ کو پکڑتے تھے۔