عبداللہ بن حبشی سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا گیا کہ کون سا عمل افضل ہے؟ ارشاد فرمایا: ”اس میں کوئی شک نہیں کہ اللہ تعالیٰ پر ایمان لانا سب سے افضل عمل ہے، پھر وہ جہاد جس میں خیانت نہ ہو، اور پھر حج مبرور۔“ دریافت کیا گیا: اور سب سے زیادہ افضل (فضیلت والی) نماز کون سی ہے؟ فرمایا: ”جس میں قیام لمبا ہو۔“ پوچھا گیا: اور سب سے افضل صدقہ کون سا ہے؟ فرمایا: ”جو کم مال والا محنت کر کے صدقہ دے۔“ عرض کیا گیا: ہجرت کون سی افضل ہے؟ فرمایا: ”جو حرام کام سے ہجرت (کنارہ کشی) اختیار کرے۔“ پوچھا گیا: پھر جہاد کون سا افضل ہے؟ فرمایا: ”جو مشرکین سے اپنے جان و مال کے ساتھ جہاد کرنا ہو۔“ پوچھا گیا: سب سے افضل قتل کون سا ہے؟ فرمایا: ”جس کا خون بہایا جائے اور اس کے گھوڑے کے ہاتھ پاؤں کاٹ ڈالے جائیں۔“[سنن دارمي/من كتاب الصللاة/حدیث: 1462]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1464] » اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 1449] ، [نسائي 2525، 5001] ، [أحمد 411/3] ، [ترغيب وترهيب 30]