الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


سنن دارمي کل احادیث (3535)
حدیث نمبر سے تلاش:


سنن دارمي
من كتاب الصوم
روزے کے مسائل
18. باب مَنْ أَفْطَرَ يَوْماً مِنْ رَمَضَانَ مُتَعَمِّداً:
18. جو کوئی رمضان میں ایک دن کا روزہ جان بوجھ کر چھوڑ دے اس کا بیان
حدیث نمبر: 1752
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ، عَنْ ابْنِ الْمُطَوِّسِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "مَنْ أَفْطَرَ يَوْمًا مِنْ شَهْرِ رَمَضَانَ مِنْ غَيْرِ رُخْصَةٍ وَلَا مَرَضٍ، فَلَا يَقْضِيَهِ صِيَامُ الدَّهْرِ كُلِّهِ وَلَوْ صَامَ الدَّهْرَ".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص بنا عذر و بیماری کے رمضان کا ایک روزہ نہ رکھے تو ساری عمر کے روزے اس کو پورا نہ کر سکیں گے، چاہے وہ پوری عمر روزے رکھتا رہے۔ [سنن دارمي/من كتاب الصوم/حدیث: 1752]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده ضعيف، [مكتبه الشامله نمبر: 1755] »
اس روایت کی سند ضعیف ہے، لیکن متعدد طرق سے مروی ہے۔ دیکھئے: [أحمد 442/2] ، [أبوداؤد 2397] ، [ترمذي 723] ، [نسائي 3278] ، [ابن ماجه 1622] ، [ابن ابي شيبه 105/3] ، [عبدالرزاق 7475، وغيرهم]

حدیث نمبر: 1753
أَخْبَرَنَا أَبُو الْوَلِيدِ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، أَخْبَرَنِي حَبِيبُ بْنُ أَبِي ثَابِتٍ، قَالَ: سَمِعْتُ عُمَارَةَ بْنَ عُمَيْرٍ يُحَدِّثُ، عَنْ أَبِي الْمُطَوِّسِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: "مَنْ أَفْطَرَ يَوْمًا مِنْ رَمَضَانَ مِنْ غَيْرِ رُخْصَةٍ رَخَّصَهُ اللَّهُ لَهُ، لَمْ يَقْضِ عَنْهُ صِيَامُ الدَّهْرِ".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص بلا عذر جس کی اللہ تعالیٰ نے اجازت دی ہے (سفر اور مرض) رمضان کے ایک دن کا روزہ چھوڑ دے تو ساری عمر کے روزے اس کو پورا نہ کر سکیں گے۔ [سنن دارمي/من كتاب الصوم/حدیث: 1753]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده ضعيف، [مكتبه الشامله نمبر: 1756] »
اس حدیث کا حوالہ پیچھے گذر چکا ہے۔

وضاحت: (تشریح احادیث 1751 سے 1753)
یعنی قیامت تک بھی روزے رکھے گا تو وہ ثواب جو رمضان کے ایک روزے سے حاصل ہوتا حاصل نہ ہو سکے گا، تاہم بعض علماء نے کہا: ایسا مبالغہ کے طور پر فرمایا ورنہ دو ماہ کے روزے لگاتار اس کا بدل کافی ہیں۔