نعمان بن سعد نے کہا ایک شخص سیدنا على رضی اللہ عنہ کے پاس آیا اور پوچھا کہ وہ رمضان کے مہینے کے بعد کون سے مہینے میں روزے رکھے، سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا: میں نے اس بارے میں جب سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے کسی نے مجھ سے اب تک نہیں پوچھا، ایک آدمی نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا کہ وہ رمضان کے بعد سال کے کس مہینے میں روزے رکھے؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو محرم کے روزے رکھنے کا حکم دیا، اور فرمایا: ”اس دن میں الله تعالیٰ نے ایک قوم پر رحمت کی اور آگے ایک قوم پر اور رحمت کرے گا۔“(پہلی قوم سے مراد بنی اسرائیل ہیں اور دوسری قوم يقيناً امت محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہے۔)[سنن دارمي/من كتاب الصوم/حدیث: 1794]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده ضعيف لضعف عبد الرحمن بن إسحاق، [مكتبه الشامله نمبر: 1797] » اس روایت کی سند ضعیف ہے۔ دیکھئے: [ترمذي 741] ، [أبويعلی 267] ، [ابن أبى شيبه 41/3] ، [عبدالله بن الإمام أحمد فى الزوائد على المسند 155/1، وغيرهم]
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”رمضان کے بعد بہترین روزے اس مہینے کے روزے ہیں جس کو تم محرم کہتے ہو۔“[سنن دارمي/من كتاب الصوم/حدیث: 1795]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «زيد بن عوف متروك واتهمه أبو زرعة. ولكن الحديث صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1798] » اس روایت کی سند میں زید بن عوف متروک ہیں، لیکن دوسری اسانید سے حدیث صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 1162] ، [أبوداؤد 2429] ، [ترمذي 438] ، [نسائي 1612] ، [ابن ماجه 1742] ، [ابن حبان 2563، 3636] ، [أحمد 303/2] ، [بغوي 923، 1788]