الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


سنن دارمي کل احادیث (3535)
حدیث نمبر سے تلاش:


سنن دارمي
من كتاب الصوم
روزے کے مسائل
50. باب في فَضْلِ الصِّيَامِ:
50. روزے کی فضیلت کا بیان
حدیث نمبر: 1807
أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "لَخُلُوفُ فَمِ الصَّائِمِ أَطْيَبُ عِنْدَ اللَّهِ مِنْ رِيحِ الْمِسْكِ، وَلِلصَّائِمِ فَرْحَتَانِ: فَرْحَةٌ عِنْدَ فِطْرِهِ، وَفَرْحَةٌ يَوْمَ الْقِيَامَةِ".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: روزے دار کے منہ کی بو اللہ تعالیٰ کے نزدیک مشک کی خوشبو سے بھی زیادہ بہتر ہے، روزے دار کے لئے دو وقت خوشی کے ہیں، افطار کا وقت دوسرے قیامت کے دن کی خوشی کا وقت۔ یعنی جب قیامت کے دن روزے کے ثواب کو دیکھے گا تو خوش ہوگا «كما فى البخاري» ۔ [سنن دارمي/من كتاب الصوم/حدیث: 1807]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «، [مكتبه الشامله نمبر: 1810] »
اس روایت کی سند حسن، لیکن حدیث صحیح متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 1904] ، [مسلم 1151] ، [ترمذي 764] ، [نسائي 2215] ، [أبويعلی 5947] ، [ابن حبان 3422] ، [الحميدي 1040]

حدیث نمبر: 1808
أَخْبَرَنَا أَخْبَرَنَا يَزِيدُ، أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:"يَقُولُ اللَّهُ تَعَالَى: كُلُّ عَمَلِ ابْنِ آدَمَ لَهُ: فَالْحَسَنَةُ بِعَشْرِ أَمْثَالِهَا إِلَى سَبْعِ مِئَةِ ضِعْفٍ، إِلَّا الصِّيَامَ هُوَ لِي وَأَنَا أَجْزِي بِهِ، إِنَّهُ يَتْرُكُ الطَّعَامَ وَشَهْوَتَهُ مِنْ أَجْلِي، وَيَتْرُكُ الشَّرَابَ وَشَهْوَتَهُ مِنْ أَجْلِي، فَهُوَ لِي وَأَنَا أَجْزِي بِهِ".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: الله تعالیٰ فرماتا ہے: ابن آدم کے لئے ایک نیکی کا بدلہ دس سے لے کر سات سو گنا ہے سوائے روزے کے، روزہ میرے لئے ہے اور میں ہی اس کا بدلہ دوں گا کیونکہ وہ روزے دار اپنا کھانا اپنی شہوت میری وجہ سے چھوڑتا ہے، پینا اور اپنی خواہش نفسانی میری وجہ سے ترک کر دیتا ہے، پس روزہ میرے لئے ہے اور میں ہی اس کا بدلہ دوں گا۔ [سنن دارمي/من كتاب الصوم/حدیث: 1808]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده حسن من أجل محمد بن عمرو والحديث متفق عليه، [مكتبه الشامله نمبر: 1811] »
اس روایت کی سند حسن اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 1904] ، [مسلم 1151] ، [ابن حبان 3416] ، نیز دیکھئے: [فتح الباري 107/4]

وضاحت: (تشریح احادیث 1806 سے 1808)
روزے دار کو کتنا اجر ملے گا یہ اس حدیثِ قدسی میں ذکر نہیں لیکن اس کا مطلب یہ ہے کہ روزے دار کا اجر بے حد اور بے حساب ہوگا، جیسا کہ فرمان باری تعالیٰ ہے: «﴿إِنَّمَا يُوَفَّى الصَّابِرُونَ أَجْرَهُمْ بِغَيْرِ حِسَابٍ﴾ [الزمر: 10] » ۔

حدیث نمبر: 1809
أَخْبَرَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "الصَّوْمُ جُنَّةٌ".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: روزہ ایک ڈھال ہے۔ [سنن دارمي/من كتاب الصوم/حدیث: 1809]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1812] »
اس روایت کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 1894، 1904] ، [مسلم 1151/162] ، [نسائي 2215] ، [ابن حبان 3427]

وضاحت: (تشریح حدیث 1808)
روز ہ گناہوں سے بچنے کے لئے یا جہنم سے بچنے کے لئے ایک ڈھال ہے، جس طرح جنگ میں دشمن کے وار سے بچنے کی ڈھال ہوتی ہے۔
ان احادیث سے روزے کی فضیلت ثابت ہوتی ہے کہ قیامت کے دن اس کا ثوابِ عظیم دیکھ کر روزے دار خوش ہوگا۔
اور روزے کا ثواب بے حد و بے حساب ہے، اور روزہ دار کے لئے رب العالمین ارحم الراحمین کی طرف سے بشارت ہے «فَإِنَّه لِيْ وَ أَنَا أَجْزِيْ بِهِ» نیز یہ کہ روزہ ایک ڈھال کی طرح ہے جو جہنم کی آگ سے بچائے گا جیسے ڈھال دشمن کے وار سے بچاتی ہے۔