الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


سنن دارمي کل احادیث (3535)
حدیث نمبر سے تلاش:


سنن دارمي
من كتاب الاشربة
مشروبات کا بیان
19. باب في النَّهْيِ عَنِ الشُّرْبِ مِنْ في السِّقَاءِ:
19. مشک سے منہ لگا کر پانی پینے کی ممانعت کا بیان
حدیث نمبر: 2154
أَخْبَرَنَا عَفَّانُ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، أَخْبَرَنَا قَتَادَةُ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ "نَهَى أَنْ يُشْرَبَ مِنْ فِي السِّقَاءِ".
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مشک کے منہ سے (منہ لگا کر) پینے سے منع فرمایا۔ [سنن دارمي/من كتاب الاشربة/حدیث: 2154]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2163] »
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [بخاري 5629] ، [أبوداؤد 3719] ، [ترمذي 1825] ، [نسائي 4460] ، [أحمد 241/1] ، [طبراني 306/11، 11819، وغيرهم]

حدیث نمبر: 2155
أَخْبَرَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ:"نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يُشْرَبَ مِنْ فِي السِّقَاءِ".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مشک کے منہ سے لگ کر پینے سے منع فرمایا۔ [سنن دارمي/من كتاب الاشربة/حدیث: 2155]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2164] »
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [بخاري 5627، 5628] ، [الحميدي 1175، وغيرهم]

حدیث نمبر: 2156
أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، عَنْ ابْنِ أَبِي ذِئْبٍ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ "نَهَى عَنْ اخْتِنَاثِ الْأَسْقِيَةِ".
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مشکوں کے اختناث سے منع فرمایا۔ [سنن دارمي/من كتاب الاشربة/حدیث: 2156]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2165] »
اس روایت کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 6525] ، [مسلم 2023] ، [أبوداؤد 3720] ، [ترمذي 1890] ، [ابن حبان 5317] ، [الحميدي 996]

وضاحت: (تشریح احادیث 2153 سے 2156)
بخاری شریف میں ہے کہ معمر یا کسی اور نے کہا: اختناث: مشک سے منہ لگا کر پانی پینے کو کہتے ہیں۔
ان احادیث سے معلوم ہوا کہ مشک سے منہ لگا کر پانی پینا درست نہیں خواہ حکمت کچھ بھی ہو، ایک روایت میں ہے کہ ایک شخص نے مشک سے منہ لگا کر پانی پیا تو سانپ کا بچہ پیٹ میں چلا گیا، اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مشک سے منہ لگا کر پانی پینے سے سختی سے منع کر دیا، نیز یہ کہ اس طرح پانی پینے سے پھندا یا گٹا لگ جانے کا بھی اندیشہ ہے، اسی لئے پانی پینے کے آداب میں سے یہ ہے کہ آدمی بیٹھ کر پیالے یا گلاس سے تین بار سانس لے کر پانی پئے۔
واللہ اعلم۔