الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


سنن دارمي کل احادیث (3535)
حدیث نمبر سے تلاش:


سنن دارمي
من كتاب الاشربة
مشروبات کا بیان
26. باب في تَخْمِيرِ الإِنَاءِ:
26. برتن کو ڈھانپ کر رکھنے کا بیان
حدیث نمبر: 2168
أَخْبَرَنَا أَبُو عَاصِمٍ، عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، حَدَّثَنِي جَابِرٌ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو حُمَيْدٍ السَّاعِدِيُّ، قَالَ: أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِلَبَنٍ، فَقَالَ: "أَلَا خَمَّرْتَهُ وَلَوْ تَعْرِضُ عَلَيْهِ عُودًا؟".
سیدنا ابوحمید الساعدی رضی اللہ عنہ نے کہا: میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں دودھ لے کر حاضر ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم اس (برتن) کو ڈھانپ کر کیوں نہیں لائے؟ اس کے اوپر عرض میں ایک لکڑی ہی رکھ دیتے۔ [سنن دارمي/من كتاب الاشربة/حدیث: 2168]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2177] »
اس روایت کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 5606] ، [مسلم 2010] ، [ابن حبان 1270]

حدیث نمبر: 2169
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ، عَنْ خَالِدٍ، عَنْ سُهَيْلٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ:"أَمَرَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِتَغْطِيَةِ الْوَضُوءِ، وَإِيكَاءِ السِّقَاءِ، وَإِكْفَاءِ الْإِنَاءِ".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: ہم کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پانی ڈھکنے، اور مشک کو ڈاٹ لگا دینے، اور برتن کو الٹ کر رکھنے کا حکم دیا۔ [سنن دارمي/من كتاب الاشربة/حدیث: 2169]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2178] »
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [ابن ماجه 3411] ، [أحمد 367/2] ، [ابن خزيمه 128] ، [ابن حبان 1272] ۔ نیز اس حدیث کا شاہد صحیحین میں بھی ہے۔ دیکھئے: [بخاري 3380] ، [مسلم 2012]

وضاحت: (تشریح احادیث 2167 سے 2169)
ان احادیث سے پانی کے برتن کو ڈھانپ کر رکھنے، اور مشک کو ڈاٹ لگا کر رکھنے، اور برتن کو الٹ کر رکھنے کا حکم معلوم ہوا، اس کے بہت سے فوائد ہیں: کوڑے کرکٹ، حشرات و کیڑے مکوڑوں سے، نیز آسمانی وباء و بلا سے حفاظت ہو جاتی ہے۔
ایک حدیث میں ہے کہ دروازے بند رکھو، چراغ بجھا دو کیونکہ شیطان نہ بند دروازہ کھولتا ہے، نہ ڈھکے ہوئے برتن کو کھولتا ہے، اور اگر ڈھکنے کے لئے کوئی چیز نہ ملے تو الله کا نام لے کر اس پر لکڑی کو آڑا کر کے رکھ دے، یہ سب اسلامی آداب ہیں جو باعثِ خیر و برکت ہیں۔