سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر تمہیں وہ معلوم ہو جائے جو مجھے معلوم ہے تو تم ہنستے کم اور روتے زیادہ۔“[سنن دارمي/من كتاب الرقاق/حدیث: 2770]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح والحديث متفق عليه، [مكتبه الشامله نمبر: 2777] » اس روایت کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 4621] ، [مسلم 2359] ، [ابن ماجه 4191] ، [أبويعلی 3105] ، [ابن حبان 5792]
اس سند سے بھی سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے مثلِ سابق مروی ہے۔ [سنن دارمي/من كتاب الرقاق/حدیث: 2771]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح وهو مكرر ما قبله، [مكتبه الشامله نمبر: 2778] » تخریج و ترجمہ اوپر گذر چکا ہے۔
وضاحت: (تشریح احادیث 2769 سے 2771) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جنّت و دوزخ کا بچشمِ خود مشاہدہ کیا، الله تعالیٰ کے غضب، حساب و جزاء کا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو بخوبی ادراک تھا، اس لئے فرمایا: ”اگر تم کو وہ معلوم ہو جائے جو مجھے معلوم ہے تو تم ہنسنا چھوڑ دو، ہنسو کم اور روؤ زیادہ۔ “