الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


مشكوة المصابيح کل احادیث (6294)
حدیث نمبر سے تلاش:


مشكوة المصابيح
مُقَدِّمَةٌ
مقدمہ
--. اعمال نیتوں کے ساتھ ہیں
حدیث نمبر: 1
‏‏‏‏عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّمَا الْأَعْمَال بِالنِّيَّاتِ وَإِنَّمَا لكل امْرِئ مَا نَوَى فَمَنْ كَانَتْ هِجْرَتُهُ إِلَى اللَّهِ وَرَسُولِهِ فَهِجْرَتُهُ إِلَى اللَّهِ وَرَسُولِهِ وَمَنْ كَانَتْ هِجْرَتُهُ إِلَى دُنْيَا يُصِيبُهَا أَوِ امْرَأَةٍ يَتَزَوَّجُهَا فَهجرَته إِلَى مَا هَاجر إِلَيْهِ» . مُتَّفق عَلَيْهِ
سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ عملوں کا دارومدار نیتوں پر ہے اور ہر شخص کے لیے وہی ہے جس کی اس نے نیت کی ہے، پس جس کی ہجرت اللہ اور اس کے رسول کے لیے ہوئی ہے تو اس کی ہجرت اللہ اور اس کے رسول ہی کے لیے ہے اور جس کی ہجرت حصول دنیا یا کسی عورت سے نکاح کرنے کے لیے ہوئی ہے تو اس کی ہجرت اسی چیز کی طرف ہوئی ہے جس کے لیے اس نے ہجرت کی ہے۔ اس حدیث کو بخاری و مسلم نے روایت کیا ہے۔ [مشكوة المصابيح/مُقَدِّمَةٌ/حدیث: 1]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «متفق عليه، رواه البخاري (1، 54، 2529، 3898، 5070، 6689، 6953) ومسلم (1907، الإمارة: 155)
[التعليقات السلفيه واللفظ له الا عنده ”لدنيا“ بدل ”الى دنيا“ وجاء فى بعض نسخ النسائي: ”الى دنيا.‏‏‏‏“] »

قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه