الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


مشكوة المصابيح کل احادیث (6294)
حدیث نمبر سے تلاش:


مشكوة المصابيح
كتاب الدعوات
كتاب الدعوات
--. صبح و شام کی دعا
حدیث نمبر: 2392
وَعَنْ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَقُولُ إِذَا أَمْسَى: «أَمْسَيْنَا وَأَمْسَى الْمُلْكُ لِلَّهِ وَالْحَمْدُ لِلَّهِ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ رَبِّ أَسْأَلُكَ خَيْرَ مَا فِي هَذِهِ اللَّيْلَةِ وَخَيْرَ مَا بَعْدَهَا وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّ مَا فِي هَذِهِ اللَّيْلَةِ وَشَرِّ مَا بَعْدَهَا رَبِّ أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْكَسَلِ وَمِنْ سُوءِ الْكِبَرِ أَوِ الْكُفْرِ» . وَفِي رِوَايَةٍ: «مِنْ سُوءِ الْكِبَرِ وَالْكِبْرِ رَبِّ أَعُوذُ بِكَ مِنْ عَذَابٍ فِي النَّارِ وَعَذَابٍ فِي الْقَبْرِ» . وَإِذَا أَصْبَحَ قَالَ ذَلِكَ أَيْضًا: «أَصْبَحْنَا وَأَصْبَحَ الْمُلْكُ لِلَّهِ» . رَوَاهُ أَبُو دَاوُدَ وَالتِّرْمِذِيُّ وَفِي رِوَايَتِهِ لم يذكر: «من سوءِ الكفرِ»
عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم جب شام کرتے تو یہ دعا پڑھا کرتے تھے: ہم نے اور اللہ کے ملک نے شام کی، ہر قسم کی حمد اللہ کے لئے ہے، اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں، وہ یکتا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں، اس کے لئے بادشاہت ہے، اسی کے لئے حمد ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے، میرے رب! میں اس رات کی بہتری اور اس کے بعد آنے والی راتوں کی بہتری کا سوال کرتا ہوں اور اس رات کے شر سے اور اس کے بعد آنے والی راتوں کے شر سے تیری پناہ چاہتا ہوں، میرے رب! میں کاہلی، بڑھاپے کی خرابی یا کفر کی خرابی سے تیری پناہ چاہتا ہوں۔ ایک اور دوسری روایت میں ہے: میں بڑھاپے اور تکبر کی خرابی سے، میرے رب! میں آگ کے عذاب سے تیری پناہ چاہتا ہوں۔ اور جب آپ صبح کرتے تو بھی ایسے ہی دعا کرتے تھے: ہم نے اور اللہ کے ملک نے صبح کی۔ ابوداؤد، ترمذی۔ اور ان کی روایت میں: کفر کی خرابی سے۔ کے الفاظ مذکور نہیں۔ صحیح، رواہ ابوداؤد و الترمذی۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الدعوات/حدیث: 2392]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «صحيح، رواه أبو داود (5071) و الترمذي (3390 وقال: حسن صحيح) [و مسلم 2723/74] »

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح