رُبَّیع بنت معوذ بن عفراء رضی اللہ عنہ بیان کرتی ہیں، جب مجھے شادی کے بعد میرے خاوند کے گھر لایا گیا تو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تشریف لائے اور میرے بستر پر اس طرح بیٹھ گئے جس طرح آپ (حدیث کے راوی خالد بن ذکوان) مجھ سے (دور) بیٹھے ہیں، پس انصار کی چھوٹی چھوٹی بچیاں دف بجا کر میرے ان اباء جو غزوہ احد میں شہید ہو گئے تھے، کے محاسن بیان کرنے لگیں، کہ اچانک ان میں سے ایک نے کہہ دیا: ہم میں ایک نبی ہیں، جو مستقبل کے واقعات جانتے ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”اسے چھوڑو، اور جو تم پہلے کہہ رہی تھیں وہی کہو۔ “ رواہ البخاری۔ [مشكوة المصابيح/كتاب النكاح/حدیث: 3140]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «رواه البخاري (5147)»