الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


مشكوة المصابيح کل احادیث (6294)
حدیث نمبر سے تلاش:


مشكوة المصابيح
كتاب النكاح
كتاب النكاح
--. اپنے باپ کو چھوڑ کر کسی اور کو باپ کہنا کفران نعمت ہے
حدیث نمبر: 3315
وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَا تَرْغَبُوا عَنْ آبَائِكُمْ فَمَنْ رَغِبَ عَنْ أَبِيهِ فقد كفر» وَذُكِرَ حَدِيثُ عَائِشَةَ «مَا مِنْ أَحَدٍ أَغْيَرُ من الله» فِي «بَاب صَلَاة الخسوف»
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اپنے اباء سے بے رغبتی و اعراض نہ کرو، کیونکہ جس شخص نے اپنے باپ سے اعراض کیا (اور اپنے آپ کو کسی اور کی طرف منسوب کیا) اس نے کفر کیا۔ متفق علیہ۔ وَقَدْ ذُکِرَ حَدِیْثُ عَائِشَۃَ رضی اللہ عنہ ((مَا مِنْ اَحَدِِ اَغْیَرُ مِنَ اللہِ)) فِیْ بَابِ صَلْوۃِ الْخُسُوْفِ۔ عائشہ رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث: اللہ سے بڑھ کر کوئی غیرت مند نہیں۔ صلاۃ الخسوف کے باب میں ذکر کی گئی ہے [مشكوة المصابيح/كتاب النكاح/حدیث: 3315]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «متفق عليه، رواه البخاري (6768) و مسلم (113/ 62)
حديث عائشة: ما من أحد أغير من الله، تقدم (1483)»

قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه