الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


مشكوة المصابيح کل احادیث (6294)
حدیث نمبر سے تلاش:


مشكوة المصابيح
كتاب الجهاد
كتاب الجهاد
--. خیبر کے مال غنیمت کی تقسیم
حدیث نمبر: 4006
وَعَن محمع بن جاريةَ قَالَ: قُسِمَتْ خَيْبَرُ عَلَى أَهْلِ الْحُدَيْبِيَةِ فَقَسَمَهَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَمَانِيَةَ عَشَرَ سَهْمًا وَكَانَ الْجَيْشُ أَلْفًا وَخَمْسَمِائَةٍ فِيهِمْ ثَلَاثُمِائَةِ فَارِسٍ فَأُعْطِيَ الْفَارِسُ سَهْمَيْنِ وَالرَّاجِلُ سَهْمًا رَوَاهُ أَبُو دَاوُدَ وَقَالَ: حَدِيثُ ابْنِ عُمَرَ أصح فَالْعَمَل عَلَيْهِ وَأَتَى الْوَهْمُ فِي حَدِيثِ مُجَمِّعٍ أَنَّهُ قَالَ: أَنَّهُ قَالَ: ثَلَاثُمِائَةِ فَارِسٍ وَإِنَّمَا كَانُوا مِائَتَيْ فَارس
مجمع بن جاریہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، خیبر کا مالِ غنیمت اہل حدیبیہ پر تقسیم کیا گیا، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اسے اٹھارہ حصوں میں تقسیم فرمایا: لشکر کی تعداد پندرہ سو تھی، اس میں سے تین سو گھڑ سوار تھے، آپ نے گھڑ سوار کو دو حصے اور پیادہ کو ایک حصہ عطا فرمایا۔ اور امام ابوداؤد نے فرمایا کہ ابن عمر رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث زیادہ صحیح ہے اور عمل اسی پر ہے۔ مجمع سے مروی حدیث میں وہم ہے کہ انہوں نے کہا: تین سو گھڑ سوار تھے، جبکہ وہ صرف دو سو تھے۔ اسنادہ حسن، رواہ ابوداؤد۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الجهاد/حدیث: 4006]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده حسن، رواه أبو داود (2736)»

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن