الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


مشكوة المصابيح کل احادیث (6294)
حدیث نمبر سے تلاش:


مشكوة المصابيح
كتاب الأطعمة
كتاب الأطعمة
--. مردار کب کھایا جا سکتا ہے
حدیث نمبر: 4262
وَعَنْ أَبِي وَاقِدٍ اللَّيْثِيِّ أَنْ رَجُلًا قَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا نَكُونُ بِأَرْضٍ فَتُصِيبُنَا بهَا المخصمة فَمَتَى يحلُّ لنا الميتةُ؟ قَالَ: «مَا لم تصطبحوا وتغتبقوا أَوْ تَحْتَفِئُوا بِهَا بَقْلًا فَشَأْنَكُمْ بِهَا» . مَعْنَاهُ: إِذَا لَمْ تَجِدُوا صَبُوحًا أَوْ غَبُوقًا وَلَمْ تَجِدُوا بَقْلَةً تَأْكُلُونَهَا حَلَّتْ لَكُمُ الْمَيْتَةُ. رَوَاهُ الدَّارمِيّ
ابو واقدلیثی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ کسی آدمی نے عرض کیا، اللہ کے رسول! ہم ایسی سرزمین پر ہوتے ہیں جہاں ہم بھوک کا شکار ہو جاتے ہیں تو ہمارے لیے مردار کھانا کب حلال ہوتا ہے؟ آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب تم صبح یا شام کھانے کے لیے کوئی ترکاری نہ پاؤ، تب اس حالت میں تم مردار کھا سکتے ہو۔ اسنادہ ضعیف، رواہ الدارمی۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الأطعمة/حدیث: 4262]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده ضعيف، رواه الدارمي (88/2 ح 2002، نسخة محققة: 2039)
٭ حسان بن عطية: لم يسمع من أبي واقد الليثي رضي الله عنه فالسند منقطع .»

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده ضعيف