الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


مشكوة المصابيح کل احادیث (6294)
حدیث نمبر سے تلاش:


مشكوة المصابيح
كتاب اللباس
كتاب اللباس
--. ریشمی کپڑوں کی ممانعت
حدیث نمبر: 4377
وَعَنْ جَابِرٍ قَالَ: لَبِسَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمًا قَبَاءَ دِيبَاجٍ أُهْدِيَ لَهُ ثُمَّ أَوْشَكَ أَنْ نَزَعَهُ فَأَرْسَلَ بِهِ إِلَى عُمَرَ فَقِيلَ: قَدْ أَوْشَكَ مَا انْتَزَعْتَهُ يَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «نهاني عَنهُ جبريلُ» فَجَاءَ عُمَرُ يَبْكِي فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ كرهتَ أَمْرًا وَأَعْطَيْتَنِيهِ فَمَا لِي؟ فَقَالَ: «إِنِّي لَمْ أُعْطِكَهُ تَلْبَسُهُ إِنَّمَا أَعْطَيْتُكَهُ تَبِيعُهُ» . فَبَاعَهُ بِأَلْفَيْ دِرْهَم. رَوَاهُ مُسلم
جابر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ایک روز ریشمی قبا پہنی جو کہ آپ کو ہدیہ کی گئی تھی، پھر آپ نے جلدی سے اتارا اور اسے عمر رضی اللہ عنہ کے پاس بھیج دیا، عرض کیا گیا: اللہ کے رسول! آپ نے اسے اتارنے میں بہت جلدی کی، آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جبریل ؑ نے مجھے اس سے روک دیا۔ عمر رضی اللہ عنہ روتے ہوئے آئے اور عرض کیا، اللہ کے رسول! ایک چیز کو آپ نے ناپسند فرمایا اور وہ چیز مجھے دے دی، آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: میں نے تمہیں اس لیے نہیں دی کہ تم اسے پہن لو، بلکہ میں نے تو وہ تمہیں اس لیے دی کہ تم اسے بیچ دو۔ انہوں نے وہ دو ہزار درہم میں بیچ دی۔ رواہ مسلم۔ [مشكوة المصابيح/كتاب اللباس/حدیث: 4377]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «رواه مسلم (2070/16)»

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح