الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


مشكوة المصابيح کل احادیث (6294)
حدیث نمبر سے تلاش:


مشكوة المصابيح
كتاب الآداب
كتاب الآداب
--. جو لوگوں پر رحم نہیں کرتا
حدیث نمبر: 4678
وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَبْلَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْحَسَنَ بْنَ عَلِيٍّ وَعِنْدَهُ الْأَقْرَعُ بْنُ حَابِسٍ. فَقَالَ الْأَقْرَعُ: إِنَّ لِي عَشَرَةً مِنَ الْوَلَدِ مَا قَبَّلْتُ مِنْهُمْ أَحَدًا فَنَظَرَ إِلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ قَالَ: «مَنْ لَا يَرْحَمْ لَا يُرْحَمْ» مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ وَسَنَذْكُرُ حَدِيثَ أَبِي هُرَيْرَةَ: «أَثَمَّ لُكَعُ» فِي «بَابِ مَنَاقِبِ أَهْلِ بَيْتِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَعَلَيْهِمْ أَجْمَعِينَ» إِنْ شَاءَ تَعَالَى وَذَكَرَ حَدِيثَ أمِّ هَانِئ فِي «بَاب الْأمان»
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے حسن بن علی رضی اللہ عنہ کا بوسہ لیا، اس وقت اقرع بن حابس رضی اللہ عنہ بھی آپ کے پاس تھے، اقرع رضی اللہ عنہ نے عرض کیا: میرے دس بچے ہیں، میں نے ان میں سے کسی کا بوسہ نہیں لیا، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے (تعجب سے) اس کی طرف دیکھا، پھر فرمایا: جو شخص رحم نہیں کرتا اس پر رحم نہیں کیا جاتا۔ متفق علیہ۔ اور ہم ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث: ((أَثَمَّ لُکَعُ)) باب مناقب اھل بیت النبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وعلیھم اجمعین میں ان شاء اللہ تعالیٰ ذکر کریں گے۔ جبکہ ام ہانی رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث باب الامان میں ذکر کی گئی ہے۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الآداب/حدیث: 4678]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «متفق عليه، رواه البخاري (5997) و مسلم (2318/65)
٭ حديث: أثم لکع؟ يأتي (6134)
و حديث أم ھاني تقدم (3977)»

قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه