ابن عباس رضی اللہ عنہ، نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”تم ننگے پاؤں، ننگے بدن اور بے ختنہ اٹھائے جاؤ گے۔ “ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ آیت تلاوت فرمائی: ”جیسا کہ ہم نے پیدا کیا تھا پہلی مرتبہ ہم ایسے ہی لوٹائیں جائیں گے، یہ ہماری طرف سے ایک وعدہ ہے جسے ہم پورا کر کے رہیں گے۔ “ اور روزِ قیامت سب سے پہلے ابراہیم ؑ کو لباس پہنایا جائے گا، اور میرے اصحاب سے بعض کو جہنم میں لے جانے کے لیے پکڑا جائے گا تو میں کہوں گا: یہ میرے اصحاب ہیں، یہ میرے اصحاب ہیں! تو وہ کہے گا: آپ کے بعد یہ لوگ اپنی ایڑھیوں کے بل پھر گئے تھے، تو میں بھی وہی کہوں گا جو نیک بندے عیسیٰ ؑ نے کہا تھا: ”جب تک میں ان میں تھا تو میں ان پر نگران تھا ..... العزیز الحکیم۔ “ تک۔ متفق علیہ۔ [مشكوة المصابيح/كتاب أحوال القيامة وبدء الخلق/حدیث: 5535]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «متفق عليه، رواه البخاري (3349) و مسلم (58/ 2860)»