الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


مشكوة المصابيح کل احادیث (6294)
حدیث نمبر سے تلاش:


مشكوة المصابيح
كتاب الفضائل والشمائل
كتاب الفضائل والشمائل
--. جب انگلیاں چشمہ بن گئیں
حدیث نمبر: 5882
وَعَنْ جَابِرٍ قَالَ عَطِشَ النَّاسُ يَوْمَ الْحُدَيْبِيَةِ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَ يَدَيْهِ رِكْوَةٌ فَتَوَضَّأَ مِنْهَا ثُمَّ أَقْبَلَ النَّاسُ نَحْوَهُ قَالُوا: لَيْسَ عَنْدَنَا مَاءٌ نَتَوَضَّأُ بِهِ وَنَشْرَبُ إِلَّا مَا فِي رِكْوَتِكَ فَوضَعَ النبيُّ صلى الله عَلَيْهِ وَسلم يَدَه فِي الرِّكْوَةِ فَجَعَلَ الْمَاءُ يَفُورُ مِنْ بَيْنِ أَصَابِعِهِ كَأَمْثَالِ الْعُيُونِ قَالَ فَشَرِبْنَا وَتَوَضَّأْنَا قِيلَ لِجَابِرٍ كَمْ كُنْتُمْ قَالَ لَوْ كُنَّا مِائَةَ أَلْفٍ لَكَفَانَا كُنَّا خَمْسَ عَشْرَةَ مِائَةً. مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ
جابر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں حدیبیہ کے موقع پر صحابہ کرام رضی اللہ عنہ کو پیاس لگی، جبکہ رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے سامنے پانی کا ایک برتن تھا، آپ نے اس سے وضو کیا، پھر لوگ آپ کی طرف متوجہ ہوئے، اور عرض کیا، ہمارے پاس پانی نہیں جس سے ہم وضو کر سکیں اور پی سکیں، فقط وہی ہے جو آپ کی چھاگل میں ہے، نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اپنا دست مبارک چ��اگل میں رکھا، اور آپ کی انگلیوں سے چشموں کی طرح پانی بہنے لگا، راوی بیان کرتے ہیں، ہم نے پانی پیا اور وضو کیا، جابر سے دریافت کیا گیا، اس وقت تمہاری تعداد کتنی تھی؟ انہوں نے فرمایا: اگر ہم ایک لاکھ بھی ہوتے تب بھی وہ پانی ہمیں کافی ہوتا، البتہ ہم اس وقت پندرہ سو تھے۔ متفق علیہ۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الفضائل والشمائل/حدیث: 5882]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «متفق عليه، رواه البخاري (4152) و مسلم (73/ 1856)»

قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه