ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”وقت اور مال صرف کرنے کے لحاظ سے ابوبکر کا مجھ پر سب سے زیادہ احسان ہے۔ “ اور صحیح بخاری میں لفظ ”ابابکر“ ہے۔ “ اور اگر میں کسی کو خلیل (جگری دوست) بناتا تو میں لازماً ابوبکر کو خلیل بناتا، لیکن اخوتِ اسلامی اور اس کی مودت و محبت کافی ہے، مسجد میں کھلنے والے تمام دروازے بند کر دیے جائیں البتہ ابوبکر کا دروازہ رہنے دو۔ “ ایک دوسری روایت میں ہے: ”اگر میں اپنے رب کے سوا کسی اور کو دوست بناتا تو میں ابوبکر کو دوست بناتا۔ “ متفق علیہ۔ [مشكوة المصابيح/كتاب المناقب/حدیث: 6019]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «متفق عليه، رواه البخاري (3904 و الرواية الثانية: 3654) و مسلم (2/ 2382)»