الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


مشكوة المصابيح کل احادیث (6294)
حدیث نمبر سے تلاش:


مشكوة المصابيح
كتاب المناقب
كتاب المناقب
--. حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا کو خواب میں شہادت حسین کی خبر
حدیث نمبر: 6166
وَعَنْ سَلْمَى قَالَتْ: دَخَلْتُ عَلَى أُمِّ سَلَمَةَ وَهِي تبْكي فَقلت: مَا بيكيك؟ قَالَتْ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-تَعْنِي فِي الْمَنَامِ-وَعَلَى رَأْسِهِ وَلِحْيَتِهِ التُّرَابُ فَقُلْتُ: مَا لَكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ: «شَهِدْتُ قَتْلَ الْحُسَيْنِ آنِفًا» رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَقَالَ: هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ
سلمی بیان کرتی ہیں کہ میں ام سلمہ رضی اللہ عنہ کے پاس گئی تو وہ رو رہی تھیں، میں نے کہا: آپ کیوں رو رہی ہیں؟ انہوں نے فرمایا: میں نے خواب میں رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو دیکھا تو آپ کے سر مبارک اور داڑھی پر مٹی تھی۔ میں نے عرض کیا، اللہ کے رسول! آپ کا کیا حال ہے؟ آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: میں ابھی ابھی حسین کی شہادت کے واقعہ میں حاضر ہوا تھا۔ ترمذی، اور فرمایا: یہ حدیث غریب ہے۔ اسنادہ ضعیف، رواہ الترمذی۔ [مشكوة المصابيح/كتاب المناقب/حدیث: 6166]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده ضعيف، رواه الترمذي (3771)
٭ سلمي: لا تعرف و حديث أحمد (1/ 283) عن ابن عباس قال: ’’رأيت رسول الله ﷺ في النوم نصف النار أشعث أغبر و بيده قارورة فيھا دم، قلت: يا رسول الله ما ھذا؟ قال:ھذا دم الحسين و أصحابه، لم أزل اليوم ألتقطه‘‘ سنده حسن، وھو يغني عن ھذا الحديث الضعيف، و في صحيح الحديث شغل عن سقيمه .»

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده ضعيف