الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


مشكوة المصابيح کل احادیث (6294)
حدیث نمبر سے تلاش:


مشكوة المصابيح
كتاب المناقب
كتاب المناقب
--. حضرت زید رضی اللہ عنہ کا اپنے اقارب کے مقابلے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ترجیح دینا
حدیث نمبر: 6174
وَعَن جبلة بن حارثةَ قَالَ: قَدِمْتُ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ ابْعَثْ مَعِي أَخِي زَيْدًا. قَالَ: «هُوَ ذَا فَإِنِ انْطَلَقَ مَعَكَ لَمْ أَمْنَعْهُ» قَالَ زَيْدٌ: يَا رَسُولَ اللَّهِ وَاللَّهِ لَا أَخْتَارُ عَلَيْكَ أَحَدًا. قَالَ: فَرَأَيْتُ رَأْيَ أَخِي أَفْضَلَ مِنْ رَأْيِي. رَوَاهُ التِّرْمِذِيّ
جبلہ بن حارثہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کیا، اللہ کے رسول! میرے بھائی زید کو میرے ساتھ بھیج دیں، آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: وہ حاضر ہے، اگر وہ تمارے ساتھ جانا چاہے تو میں اسے منع نہیں کروں گا۔ زید رضی اللہ عنہ نے عرض کیا، اللہ کے رسول! میں آپ پر کسی کو ترجیح نہیں دیتا۔ انہوں نے کہا: میں نے اپنے بھائی کی رائے کو اپنی رائے سے افضل پایا۔ سندہ ضعیف، رواہ الترمذی۔ [مشكوة المصابيح/كتاب المناقب/حدیث: 6174]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «سنده ضعيف، رواه الترمذي (3815 وقال: حسن غريب)
٭ إسماعيل بن أبي خالد مدلس و عنعن و للحديث شواھد .»

قال الشيخ زبير على زئي: سنده ضعيف