الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


مشكوة المصابيح کل احادیث (6294)
حدیث نمبر سے تلاش:


مشكوة المصابيح
كتاب المناقب
كتاب المناقب
--. حضرت ثابت بن قیس رضی اللہ عنہ کو جنت کی بشارت
حدیث نمبر: 6211
عَن أَنَسٍ قَالَ: كَانَ ثَابِتُ بْنُ قَيْسِ بْنِ شماس خطيب الْأَنْصَار فَلَمَّا نزلت هَذِه الْآيَة: [يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَرْفَعُوا أَصْوَاتَكُمْ فَوق صَوت النَّبِي] إِلَى آخِرِ الْآيَةِ جَلَسَ ثَابِتٌ فِي بَيْتِهِ وَاحْتَبَسَ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَأَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَعْدَ بْنَ مُعَاذٍ فَقَالَ: «مَا شَأْنُ ثَابِتٍ أَيَشْتَكِي؟» فَأَتَاهُ سَعْدٌ فَذَكَرَ لَهُ قَوْلُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ ثَابِتٌ: أُنْزِلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ وَلَقَدْ عَلِمْتُمْ أَنِّي مِنْ أَرْفَعِكُمْ صَوْتًا عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَنَا مِنْ أَهْلِ النَّارِ فَذَكَرَ ذَلِكَ سَعْدٌ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ. فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «بَلْ هُوَ من أهل الْجنَّة» . رَوَاهُ مُسلم
انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، ثابت بن قیس بن شماس رضی اللہ عنہ انصار کے خطیب تھے، چنانچہ جب یہ آیت: اے ایمان والو! اپنی آوازوں کو نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی آواز سے بلند نہ کرو۔ نازل ہوئی تو ثابت رضی اللہ عنہ اپنے گھر میں بیٹھ گئے اور نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی خدمت میں آنا بند کر دیا۔ چنانچہ نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے سعد بن معاذ رضی اللہ عنہ سے فرمایا: ثابت رضی اللہ عنہ کا کیا معاملہ ہے کیا وہ بیمار ہے؟ سعد رضی اللہ عنہ ان کے پاس آئے اور رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے جو کہا تھا اس کے متعلق انہیں بتایا تو ثابت رضی اللہ عنہ نے فرمایا: یہ آیت نازل ہوئی اور تم جانتے ہو کہ رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے سامنے میری آواز تم سب سے زیادہ بلند ہوتی ہے، لہذا میں (اس آیت کے مطابق) جہنمیوں میں سے ہوں، سعد رضی اللہ عنہ نے نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے ذکر کیا تو رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: نہیں (ایسے نہیں) بلکہ وہ تو اہل جنت میں سے ہے۔ رواہ مسلم۔ [مشكوة المصابيح/كتاب المناقب/حدیث: 6211]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «رواه مسلم (188، 187 / 219)»

قال الشيخ زبير على زئي: رواه مسلم (188)