اللہ تعالیٰ نے (سورۃ ہود میں) فرمایا «لا عاصم اليوم من امز الله»، «عاصم» کے معنی روکنے والا۔ مجاہد نے کہا یہ جو سورۃ یٰسین میں فرمایا «وجعلنا من بين ايديهم سدا» یعنی ”ہم نے حق بات کے ماننے سے ان پر آڑ کر دی وہ گمراہی (گڑھا) میں ڈگمگا رہے ہیں۔“ سورۃ والشمس میں جو لفظ «دساها» ہے اس کا معنی گمراہ کیا۔ [صحيح البخاري/كِتَاب الْقَدَرِ/حدیث: Q6611]
ہم سے عبدان نے بیان کیا، کہا ہم کو عبداللہ بن مبارک نے خبر دی، کہا ہم کو یونس نے خبر دی، ان سے زہری نے بیان کیا، کہا مجھ سے ابوسلمہ نے بیان کیا، ان سے ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”جب بھی کوئی شخص حاکم ہوتا ہے تو اس کے صلاح کار اور مشیر دو طرح کے ہوتے ہیں ایک تو وہ جو اسے نیکی اور بھلائی کا حکم دیتے ہیں اور اس پر ابھارتے رہتے ہیں اور دوسرے وہ جو اسے برائی کا حکم دیتے ہیں اور اس پر اسے ابھارتے رہتے ہیں اور معصوم وہ ہے جسے اللہ محفوظ رکھے۔“[صحيح البخاري/كِتَاب الْقَدَرِ/حدیث: 6611]