الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


صحيح مسلم کل احادیث (7563)
حدیث نمبر سے تلاش:


صحيح مسلم
كِتَاب الْإِيمَانِ
ایمان کے احکام و مسائل
45. باب بَيَانِ غِلَظِ تَحْرِيمِ النَّمِيمَةِ:
45. باب: چغل خوری کی شدید اور سخت حرمت کا بیان۔
حدیث نمبر: 290
حَدَّثَنِي شَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ ، وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَسْمَاءَ الضُّبَعِيُّ ، قَالَا: حَدَّثَنَا مَهْدِيٌّ وَهُوَ ابْنُ مَيْمُونٍ ، حَدَّثَنَا وَاصِلٌ الأَحْدَبُ ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ ، عَنْ حُذَيْفَةَ، أَنَّهُ بَلَغَهُ أَنَّ رَجُلًا يَنُمُّ الْحَدِيثَ، فَقَالَ حُذَيْفَةُ : سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " لَا يَدْخُلُ الْجَنَّةَ نَمَّامٌ ".
ابووائل نےحضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ سے حدیث روایت کی کہ ان کو پتہ چلا کہ ایک آدمی (لوگوں کی باہمی) بات چیت کی چغلی کھاتا ہے توحذیفہ رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے، آپ فرماتے تھے: چغل خور جنت میں داخل نہ ہو گا۔
حضرت حذیفہ ؓ کو پتا چلا ایک آدمی لگائی بجھائی کرتا ہے تو حذیفہ ؓ نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے کہ چغل خور جنّت میں داخل نہیں ہوگا۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 105
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، انفرد به مسلم - انظر ((التحفة)) برقم (3347)»

حدیث نمبر: 291
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ السَّعْدِيُّ ، وَإِسْحَاق بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، قَالَ إِسْحَاق: أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ ، عَنْ هَمَّامِ بْنِ الْحَارِثِ ، قَالَ: كَانَ رَجُلٌ يَنْقُلُ الْحَدِيثَ إِلَى الأَمِيرِ، فَكُنَّا جُلُوسًا فِي الْمَسْجِدِ، فَقَالَ الْقَوْمُ: هَذَا مِمَّنْ يَنْقُلُ الْحَدِيثَ إِلَى الأَمِيرِ، قَالَ: فَجَاءَ حَتَّى جَلَسَ إِلَيْنَا، فَقَالَ حُذَيْفَةُ : سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " لَا يَدْخُلُ الْجَنَّةَ قَتَّاتٌ ".
منصور نے ابراہیم سے اور انہوں نے ہمام بن حارث سے روایت کی، انہوں نے کہا کہ ایک آدمی (لوگوں کی) باتیں حاکم تک پہنچاتا تھا، ہم مسجد میں بیٹھے ہوئےتھے تو لوگوں نے کہا: یہ ان میں سے ہے جو باتیں حاکم تک پہنچاتے ہیں۔ (ہمام نے) نےکہا: وہ شخص آیا اور ہمارے پاس بیٹھ گیا۔ حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نے رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ چغل خور جنت میں داخل نہ ہو گا۔
ہمام بن حارثؒ بیان کرتے ہیں: کہ ایک آدمی لوگوں کی باتیں حاکم تک پہنچاتا تھا، ہم مسجد میں بیٹھے ہوئے تھے، تو لوگوں نے کہا: یہ ان میں سے ہے جو باتیں حاکم تک پہنچاتے ہیں، اور وہ آکر ہمارے پاس بیٹھ گیا۔ حذیفہ ؓ فرمانے لگے میں نے رسول اللہصلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے: لگائی بجھائی کرنے والا جنّت میں داخل نہیں ہو گا۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 105
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، أخرجه البخاري ((صحيحه)) في الادب، باب: ما يكره من النميمة برقم (5709) وابوداؤد في ((سننه)) في الادب، باب: في القتات برقم (4871) والترمذي في ((جامعه)) في البر والصلة باب: ما جاء في النمام، وقال: هذا حديث حسن صحيح برقم (2026) انظر ((التحفة)) برقم (3386)»

حدیث نمبر: 292
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ، وَوَكِيعٌ ، عَنِ الأَعْمَشِ . ح وحَدَّثَنَا مِنْجَابُ بْنُ الْحَارِثِ التَّمِيمِيُّ ، وَاللَّفْظُ لَهُ أَخْبَرَنَا ابْنُ مُسْهِرٍ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ ، عَنْ هَمَّامِ بْنِ الْحَارِثِ ، قَالَ: كُنَّا جُلُوسًا مَعَ حُذَيْفَةَ فِي الْمَسْجِدِ، فَجَاءَ رَجُلٌ حَتَّى جَلَسَ إِلَيْنَا، فَقِيلَ لِحُذَيْفَةَ: إِنَّ هَذَا يَرْفَعُ إِلَى السُّلْطَانِ أَشْيَاءَ، فَقَالَ حُذَيْفَةُ : إِرَادَةَ أَنْ يُسْمِعَهُ، سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " لَا يَدْخُلُ الْجَنَّةَ قَتَّاتٌ ".
اعمش نے ابراہیم سے اور انہوں نے ہمام بن حارث سے روایت کی، انہوں نے کہا: ہم حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ کے ساتھ مسجد میں بیٹھے ہوئے تھے تو ایک آدمی آکر ہمارے پاس بیٹھ گیا۔ حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ کو بتایا گیاکہ یہ شخص (لوگوں کی) باتیں حکمران تک پہنچاتا ہے تو حذیفہ رضی اللہ عنہ نے اسے سنانے کی غرض سے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ فرماتے تھے: چغل خور جنت میں داخل نہ ہو گا۔
ہمام بن حارثؒ سے روایت ہے کہ ہم مسجد میں بیٹھے ہوئے تھے تو ایک آدمی آکر ہمارے پاس بیٹھ گیا۔ حذیفہ ؓ کو بتایا گیا کہ یہ انسان بادشاہ تک لوگوں کی باتیں پہنچاتا ہے، تو حذیفہ ؓ نے اس کو سنانے کے لیے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے کہ: چغل خور جنّت میں داخل نہیں ہو گا۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 105
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، تقدم تخريجه فى الحديث السابق برقم (287)»