الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


صحيح مسلم کل احادیث (7563)
حدیث نمبر سے تلاش:


صحيح مسلم
كِتَاب الْإِيمَانِ
ایمان کے احکام و مسائل
85. باب فِي قَوْلِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَنَا أَوَّلُ النَّاسِ يَشْفَعُ فِي الْجَنَّةِ وَأَنَا أَكْثَرُ الأَنْبِيَاءِ تَبَعًا» :
85. باب: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں پہلا شخص ہوں گا جنت کے متعلق سفارش کرنے والا اور باقی نبیوں سے میرے تابع دار زیادہ ہوں گے“۔
حدیث نمبر: 483
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، وإِسْحَاق بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، قَالَ قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ، عَنِ الْمُخْتَارِ بْنِ فُلْفُلٍ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَنَا أَوَّلُ النَّاسِ يَشْفَعُ فِي الْجَنَّةِ، وَأَنَا أَكْثَرُ الأَنْبِيَاءِ تَبَعًا ".
جریر نےمختار بن فلفل سے، انہوں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نےکہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لوگوں میں سے سب سے پہلا شخص میں ہوں گا جو جنت کے بارے میں سفارش کرے گا اور تمام انبیاء سے میرے پیروکار زیادہ ہوں گے۔
حضرت انس بن مالک ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں لوگوں میں سے سب سے پہلا شخص ہوں، جو جنت کی (داخلہ کے بارے میں) سفارش کروں گا، اور تمام انبیاءؑ سے میرے پیرو کار زیادہ ہوں گے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 196
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، انفرد به مسلم - انظر ((التحفة)) برقم (1578)»

حدیث نمبر: 484
وحَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ ، حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ هِشَامٍ ، عَنْ سُفْيَانَ ، عَنْ مُخْتَارِ بْنِ فُلْفُلٍ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَنَا أَكْثَرُ الأَنْبِيَاءِ تَبَعًا يَوْمَ الْقِيَامَةِ، وَأَنَا أَوَّلُ مَنْ يَقْرَعُ بَابَ الْجَنَّةِ ".
حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قیامت کے دن سب انبیاءؑ سے میرے پیروکار زیادہ ہوں گے، اور میں پہلا شخص ہوں گا، جو جنت کا دروازہ کھٹکھٹائے گا۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 196
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، انفرد به مسلم - انظر ((التحفة)) برقم (1578)»

حدیث نمبر: 485
وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ عَلِيٍّ ، عَنْ زَائِدَةَ ، عَنِ الْمُخْتَارِ بْنِ فُلْفُلٍ ، قَالَ: قَالَ أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ ، قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَنَا أَوَّلُ شَفِيعٍ فِي الْجَنَّةِ، لَمْ يُصَدَّقْ نَبِيٌّ مِنَ الأَنْبِيَاءِ مَا صُدِّقْتُ، وَإِنَّ مِنَ الأَنْبِيَاءِ نَبِيًّا، مَا يُصَدِّقُهُ مِنْ أُمَّتِهِ، إِلَّا رَجُلٌ وَاحِدٌ ".
زائدہ نےمختار بن فلفل سے روایت کی، انہوں نے کہا: حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جنت کے بارے میں سب سے پہلا سفارش کرنے والا میں ہو ں گا، انبیاء میں سے کسی نبی کی اتنی تصدیق نہیں کی گئی جتنی میری کی گئی۔ اور بلاشبہ انبیاء میں ایسا بھی نبی ہوگا جن کی امت (دعوت) میں سے ایک شخص ہی ان کی تصدیق کرتا ہو گا۔
حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں جنت کے داخلے کے لیے سب سے پہلے سفارش کروں گا۔ کسی نبیؑ کو اس قدر لوگوں نے نہیں مانا جس قدر لوگوں نے میری تصدیق کی۔ بعض نبی تو ایسے ہوں گے، کہ اس کی امت (دعوت) میں سے ایک شخص نے ہی اس کی تصدیق کی ہو گی۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 196
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، انفرد به مسلم - انظر ((التحفة)) برقم (1578)»

حدیث نمبر: 486
وحَدَّثَنِي عَمْرٌو النَّاقِدُ ، وزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا هَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ الْمُغِيرَةِ ، عَنْ ثَابِتٍ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " آتِي بَابَ الْجَنَّةِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ، فَأَسْتَفْتِحُ، فَيَقُولُ الْخَازِنُ: مَنْ أَنْتَ؟ فَأَقُولُ: مُحَمَّدٌ، فَيَقُولُ: بِكَ أُمِرْتُ، لَا أَفْتَحُ لِأَحَدٍ قَبْلَكَ ".
ثابت نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں قیامت کے دن جنت کے دروازے پر آؤں گا او ردروازہ کھلواؤں گا۔ جنت کا دربان پوچھے گا: آپ کون ہیں؟میں جواب دوں گا: محمد! وہ کہے گا: مجھے آپ ہی کےبارےمیں حکم ملا تھا (کہ) آپ سے پہلے کسی کے لیے دروازہ نہ کھولوں۔
حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے، کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں قیامت کے دن جنت کے دروازے پر آکر دروازہ کھلواؤں گا، جنت کا دربان پوچھے گا: آپ کون ہیں؟ تو میں جواب دوں گا: میں محمد(صلی اللہ علیہ وسلم) ہوں۔ وہ کہے گا: مجھے آپ کے بارے میں یہی حکم ملا تھا، کہ آپ سے پہلے کسی کے لیے دروازہ نہ کھولوں۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 197
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، انفرد به مسلم - انظر ((التحفة)) برقم (474)»