الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


صحيح مسلم کل احادیث (7563)
حدیث نمبر سے تلاش:


صحيح مسلم
كِتَاب الطَّهَارَةِ
طہارت کے احکام و مسائل
33. باب نَجَاسَةِ الدَّمِ وَكَيْفِيَّةِ غَسْلِهِ:
33. باب: خون کی نجاست اور اس کو دھونے کا طریقہ۔
حدیث نمبر: 675
وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ . ح وحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ وَاللَّفْظُ لَهُ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ ، قَالَ: حَدَّثَتْنِي فَاطِمَةُ ، عَنْ أَسْمَاءَ ، قَالَتْ: " جَاءَتِ امْرَأَةٌ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَتْ: إِحْدَانَا يُصِيبُ ثَوْبَهَا مِنْ دَمِ الْحَيْضَةِ، كَيْفَ تَصْنَعُ بِهِ؟ قَالَ: تَحُتُّهُ، ثُمَّ تَقْرُصُهُ بِالْمَاءِ، ثُمَّ تَنْضَحُهُ، ثُمَّ تُصَلِّي فِيهِ ".
وکیع نے بیان کیا، ہمیں ہشام نے حدیث سنائی: اور یحییٰ بن سعید نے ہشام بن عروہ سے روایت کی، کہا: مجھے فاطمہ (بنت منذر) نے حدیث سنائی، انہوں نے (اپنی اور ہشام دونوں کی دادی) حضرت اسماء ؓ سے روایت کی کہ ایک عورت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئی اور پوچھا: ہم میں سے کسی کو کپڑے کو حیض کا خون لگ جاتا ہے تو وہ اس کے بارے میں کیا کرے؟ آپ نے فرمایا: اسے کھرچ ڈالے، پھر پانی ڈال کر اسے رگڑے، پھر اس پر پانی بہا دے (دھولے)، پھر اس میں نماز پڑھ لے۔
حضرت اسماء رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ ایک عورت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئی اور پوچھا ہم میں سے کسی کے کپڑے کو حیض کا خون لگ جاتا تو وہ اس کے بارے میں کیا کرے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اسے کھرچ ڈالے، پھر پانی ڈال کر اسے (رگڑے) پھر اس پر پانی بہا دے (دھو لے) پھر اس میں نماز پڑھ لے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 291
حدیث نمبر: 676
وحَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ ، حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ . ح وحَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ ، أَخْبَرَنِي ابْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي يَحْيَى بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَالِمٍ ، وَمَالِكُ بْنُ أَنَسٍ ، وَعَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ كلهم، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ ، بِهَذَا الإِسْنَادِ، مِثْلَ حَدِيثِ يَحْيَى بْنِ سَعِيد.
یحییٰ بن عبد اللہ بن سالم، مالک بن انس اور عمرو بن حارث تینوں نے ہشام بن عروہ کی مذکورہ بالا سند کے ساتھ یہی روایت اسی طرح بیان کی جس طرح یحییٰ بن سعید نے بیان کی۔
امام صاحب ایک اور سند سے مذکورہ بالا روایت بیان کرتے ہیں۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 291