الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


صحيح مسلم کل احادیث (7563)
حدیث نمبر سے تلاش:


صحيح مسلم
كِتَاب الْحَيْضِ
حیض کے احکام و مسائل
4. باب الْمَذْيِ:
4. باب: مذی کا بیان۔
حدیث نمبر: 695
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، وَأَبُو مُعَاوِيَةَ ، وَهُشَيْمٌ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ مُنْذِرِ بْنِ يَعْلَى وَيُكْنَى أَبَا يَعْلَى ، عَنِ ابْنِ الْحَنَفِيَّةِ ، عَنْ عَلِيٍّ ، قَالَ: كُنْتُ رَجُلًا مَذَّاءً، وَكُنْتُ أَسْتَحْيِي أَنْ أَسْأَلَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِمَكَانِ ابْنَتِهِ، فَأَمَرْتُ الْمِقْدَادَ بْنَ الأَسْوَدِ فَسَأَلَهُ، فَقَالَ: " يَغْسِلُ ذَكَرَهُ، وَيَتَوَضَّأُ ".
وکیع، ابو معاویہ اور ہشیم نے اعمش سے حدیث بیان کی، انہوں نے منذر بن یعلیٰ سے (جن کی کنیت ابو یعلیٰ ہے) انہوں نے ابن حنفیہ سے، انہوں نے (اپنے والد) حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: مجھے مذی (منی سے مختلف رطوبت جو اسی راستے سے خارج ہوتی ہے) زیادہ آتی تھی اور میں آپ کی بیٹی کے (ساتھ) رشتے کی وجہ سے براہ راست نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھنے میں شرم محسوس کرتا تھا۔ میں نے مقداد بن اسود سے کہا، انہوں نےآپ سے پوچھا، آپ نے فرمایا: (اس میں متبلا آدمی) اپنا عضو مخصوص دھوئے اور وضو کر لے۔
حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ مجھے بہت مذی آتی تھی، اور میں آپصلی اللہ علیہ وسلم کی لخت جگر کے اپنی بیوی ہونے کے باعث، آپصلی اللہ علیہ وسلم سے براہ راست پوچھنے سے شرماتا تھا، تو میں نے مقداد بن اسود کو کہا، اس نے آپصلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا، تو آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (اس میں مبتلا آدمی) اپنا عضو دھو لے اور وضو کر لے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 303
حدیث نمبر: 696
وحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَبِيبٍ الْحَارِثِيُّ ، حَدَّثَنَا خَالِدٌ يَعْنِي ابْنَ الْحَارِثِ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، أَخْبَرَنِي سُلَيْمَانُ ، قَالَ: سَمِعْتُ مُنْذِرًا ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِيٍّ ، عَنْ عَلِيٍّ ، أَنَّهُ قَالَ: اسْتَحْيَيْتُ أَنْ أَسْأَلَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الْمَذْيِ، مِنْ أَجْلِ فَاطِمَةَ، فَأَمَرْتُ الْمِقْدَادَ، فَسَأَلَهُ، فَقَالَ: " مِنْهُ الْوُضُوءُ ".
شعبہ نے سلیمان اعمش سے باقی ماندہ سابقہ سند کے ساتھ حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ انہوں نے کہا: میں نے حضرت فاطمہ ؓ (کے ساتھ رشتے) کی وجہ سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے مذی کےبارے میں پوچھنے میں شرم محسوس کی تو میں نے مقداد کو کہا، انہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا، آپ نے فرمایا: اس سے وضو (کرنا پڑتا) ہے۔
حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ میں نے حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالی عنہا کے باعث نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے مذی کے بارے میں پوچھنے سے شرم محسوس کی، تو میں نے مقداد کو کہا، اس نے آپصلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا، آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس سے وضو کرنا ہو گا۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 303
حدیث نمبر: 697
وحَدَّثَنِي هَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ الأَيْلِيُّ ، وَأَحْمَدُ بْنُ عِيسَى ، قَالَا: حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي مَخْرَمَةُ بْنُ بُكَيْرٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ: قَالَ عَلِيُّ بْنُ أَبِي طَالِبٍ : " أَرْسَلْنَا الْمِقْدَادَ بْنَ الأَسْوَدِ، إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَسَأَلَهُ عَنِ الْمَذْيِ يَخْرُجُ مِنَ الإِنْسَانِ، كَيْفَ يَفْعَلُ بِهِ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: تَوَضَّأْ وَانْضَحْ فَرْجَكَ ".
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، کہا: حضرت علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا: ہم نے مقداد بن اسود رضی اللہ عنہ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں بھیجا، انہوں نے آپ سے مذی کے بارے میں پوچھا جو انسان (کے عضو مخصوص) سے خارج ہوتی ہے کہ وہ اس کا کیا کرے؟ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وضو کرو اور شرم گاہ کو دھو لو۔ (ترتیب میں پہلے دھونا، پھر وضو کرنا ہے جس طرح حدیث: 695میں ہے۔)
حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم نے مقداد بن اسود کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں بھیجا، تو اس نے آپصلی اللہ علیہ وسلم سے انسان سے نکلنے والی مذی کے بارے میں پوچھا کہ وہ اس کا کیا کرے؟ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وضو کر اور شرم گاہ کو دھو لے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 303