الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


صحيح مسلم کل احادیث (7563)
حدیث نمبر سے تلاش:


صحيح مسلم
كِتَاب الْمَسَاجِدِ وَمَوَاضِعِ الصَّلَاة
مسجدوں اور نماز کی جگہ کے احکام
4. باب فَضْلِ بِنَاءِ الْمَسَاجِدِ وَالْحَثِّ عَلَيْهَا:
4. باب: مسجد بنانے کی فضیلت اور اس کی رغبت دلانا۔
حدیث نمبر: 1189
حَدَّثَنِي هَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ الأَيْلِيُّ ، وَأَحْمَدُ بْنُ عِيسَى ، قَالَا: حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي عَمْرٌو ، أَنَّ بُكَيْرًا حَدَّثَهُ، أَنَّ عَاصِمَ بْنَ عُمَرَ بْنِ قَتَادَةَ حَدَّثَهُ، أَنَّهُ سَمِعَ عُبَيْدَ اللَّهِ الْخَوْلَانِيَّ يَذْكُرُ، أَنَّهُ سَمِعَ عُثْمَانَ بْنَ عَفَّانَ ، عِنْدَ قَوْلِ النَّاسِ فِيهِ، حِينَ بَنَى مَسْجِدَ الرَّسُولِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، إِنَّكُمْ قَدْ أَكْثَرْتُمْ، وَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " مَنْ بَنَى مَسْجِدًا لِلَّهِ تَعَالَى، قَالَ بُكَيْرٌ: حَسِبْتُ، أَنَّهُ قَالَ: " يَبْتَغِي بِهِ وَجْهَ اللَّهِ، بَنَى اللَّهُ لَهُ بَيْتًا فِي الْجَنَّةِ "، قَالَ ابْنُ عِيسَى فِي رِوَايَتِهِ: مِثْلَهُ فِي الْجَنَّةِ.
۔ ہارون بن سعید ایلی اور احمد بن عیسیٰ دونوں نے ہمیں حدیث بیان کی۔ (کہا:) ہم سے ابن وہب نے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: مجھے عمرو نے خبر دی کہ بکیر نے ان سے حدیث بیان کی، انہیں عاصم بن عمر بن قتادہ نے حدیث بیان کی کہ انہوں نے عبید اللہ خولانی سے سنا، وہ بیان کر رہے تھے کہ انہوں نے حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کو، جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مسجد کی نئے سے سے تعمیر کے وقت لوگوں نے ان کے بارے میں باتیں کیں، یہ کہتے سنا: تم نے بہت بتایں کی ہیں، حالانکہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا تھا: جس نے اللہ کے لیے مسجد بنائی بکیر نے کہا: میرا خیال ہے، انہوں نے یہ کہا: اس سے وہ اللہ تعالیٰ کی رضا اور خوشنودی چاہتا ہے تو اللہ اس کے لیے جنت میں گھر بنائے گا۔ احمد بن عیسیٰ نے اپنی روایت میں مثلہ فی الجنۃ جنت میں اس جیسا (گھر) کہا۔
حضرت عبید اللّٰہ خولانی رحمتہ اللّٰہ علیہ سے روایت ہے کہ اس نے سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اس وقت سنا جب انہوں نے مسجد نبویصلی اللہ علیہ وسلم کو نئے سرے سے تعمیر کیا اور لوگوں نے ان پر تبصرہ کیا کہ تم بہت باتیں بناتے ہو، حالانکہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: جس نے کسی قسم کی مسجد اللّٰہ کے لیے بنائی (بکیر کہتے ہیں، میرا خیال ہے انہوں نے یہ کہا، اس سے وہ اللّٰہ کی رضا و خوشنودی چاہتا ہے) تو اللّٰہ اس کے لیے جنت میں اس قسم کا گھر بنائے گا۔ ابن عیسیٰ نے اپنی روایت میں (بَیْتاً فِی الْجَنَّةِ) کی جگہ (مِثْلَهُ فِی الْجَنَّةِ) کہا۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 533
حدیث نمبر: 1190
حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، وَاللَّفْظُ لِابْنِ الْمُثَنَّى، قَالَا: حَدَّثَنَا الضَّحَّاكُ بْنُ مَخْلَدٍ ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنِي أَبِي ، عَنْ مَحْمُودِ بْنِ لَبِيدٍ ، أَنَّ عُثْمَانَ بْنَ عَفَّانَ ، أَرَادَ بِنَاءَ الْمَسْجِدِ، فَكَرِهَ النَّاسُ ذَلِكَ، فَأَحَبُّوا أَنْ يَدَعَهُ عَلَى هَيْئَتِهِ، فَقَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " مَنْ بَنَى مَسْجِدًا لِلَّهِ، بَنَى اللَّهُ لَهُ فِي الْجَنَّةِ مِثْلَهُ ".
حضرت محمود بن لبید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ نے مسجد نبوی کو نئے سرے سے تعمیر کرنا چاہا تو لوگوں نے اسے پسند نہ کیا، ان کی خواہش تھی کہ وہ اسے اس کی حالت پر رہنے دیں، اس پر حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے فرمایا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: جس شخص نے اللہ کی خاطر کوئی مسجد بنائی، اللہ اس کے لیے جنت میں اس جیسا (گھر) تعمیر کر ے گا۔
حضرت محمود بن لبید رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ نے مسجد نبویصلی اللہ علیہ وسلم کو نئے سرے سے تعمیر کرنا چاہا تو لوگوں نے اس کو پسند نہ کیا، ان کی خواہش تھی کہ وہ اسے اس کی حالت پر رہنے دیں تو انہوں نے فرمایا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: جس نے اللّٰہ کی خاطر کوئی مسجد بنائی، اللّٰہ اس کے لیے جنت میں اس قسم کا گھر تعمیر کرے گا۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 533