الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


صحيح مسلم کل احادیث (7563)
حدیث نمبر سے تلاش:


صحيح مسلم
كِتَاب الْمَسَاجِدِ وَمَوَاضِعِ الصَّلَاة
مسجدوں اور نماز کی جگہ کے احکام
15. باب كَرَاهَةِ الصَّلاَةِ فِي ثَوْبٍ لَهُ أَعْلاَمٌ:
15. باب: پھولدار کپڑے میں نماز پڑھنا مکروہ ہے۔
حدیث نمبر: 1238
حَدَّثَنِي عَمْرٌو النَّاقِدُ ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ . ح، قَالَ: وحَدَّثَنِي أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَاللَّفْظُ لِزُهَيْرٍ، قَالُوا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ عُرْوَةَ ، عَنْ عَائِشَةَ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، صَلَّى فِي خَمِيصَةٍ لَهَا أَعْلَامٌ، وَقَالَ: " شَغَلَتْنِي أَعْلَامُ هَذِهِ، فَاذْهَبُوا بِهَا إِلَى أَبِي جَهْمٍ، وَأْتُونِي بِأَنْبِجَانِيِّهِ ".
) سفیان بن عیینہ نے ہمیں حدیث بیان کی، انھوں نے زہری سے، انھوں نعروہ سے اور انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے بیل بوٹوں والی ایک منقش چادر میں نماز پڑھی اور فرمایا: اس کے بیل بوٹوں نے مجھے مشغول کر دیا تھا، اسے ابو جہم کے پاس لے جاؤ اور (اس کے بدلے) مجھے انبجانی چادر لا دو۔
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک منقش چادر میں نماز پڑھی اور فرمایا: اس کے بیل بوٹوں نے مجھے اپنےمیں منہمک (مشغول) کرنا چاہا، اس کو ابوجہم کے پاس لے جاؤ اور مجھے اس سے اَنْبِجَانِی (ساده) چادر لا دو۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 556
حدیث نمبر: 1239
حَدَّثَنَا حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: " قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يُصَلِّي فِي خَمِيصَةٍ ذَاتِ أَعْلَامٍ، فَنَظَرَ إِلَى عَلَمِهَا، فَلَمَّا قَضَى صَلَاتَهُ، قَالَ: اذْهَبُوا بِهَذِهِ الْخَمِيصَةِ إِلَى أَبِي جَهْمِ بْنِ حُذَيْفَةَ، وَأْتُونِي بِأَنْبِجَانِيِّهِ، فَإِنَّهَا أَلْهَتْنِي آنِفًا فِي صَلَاتِي ".
یونس نے ابن شہاب (زہری) سے خبر دی، انھوں نے کہا: مجھے عروہ بن زبیر نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے خبر دی، انھوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک بیل بوٹوں والی منقش چادر پر نماز پڑھنے کے لیے کھڑے ہوئے تو اس کے نقش و نگار پر آپ کی نظر پڑی، جب آپ اپنی نماز سے فارغ ہوئے تو فرمایا: یہ منقش چادر ابو جہم بن حذیفہ کے پاس لے جاؤ اور مجھے اس کی (سادہ) انبجانی چادر لادو کیونکہ اس نے ابھی میر نماز سے میری توجہ ہٹا دی تھی۔
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ایک نقش و نگار والی چادر میں نماز پڑھنے لگے اور اس کے نقش و نگار پر نظر ڈالی تو جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی نماز سے فارغ ہوئے تو فرمایا: یہ اونی چادر ابوجہم بن حذیفہ کے پاس لے جاؤ اور مجھے اس کی اَنْبِجَانِی چادر لا دو، کیونکہ اس نے ابھی مجھے میری نماز سے غافل کر دیا تھا۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 556
حدیث نمبر: 1240
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَنْ هِشَامٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، " أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، كَانَتْ لَهُ خَمِيصَةٌ، لَهَا عَلَمٌ، فَكَانَ يَتَشَاغَلُ بِهَا فِي الصَّلَاةِ، فَأَعْطَاهَا أَبَا جَهْمٍ، وَأَخَذَ كِسَاءً لَهُ أَنْبِجَانِيًّا ".
ابن شہاب زہری کے بجائے) ہشام نے اپنے والد عروہ سے اور انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا سے روایت کی کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک منقش چادر تھی جس پر بیل بوٹے بنے ہوئے تھے، نماز میں آپ کا خیال اس کی طرف چلا جاتا تھا، آپ نے وہ ابو جہم کو دے دی اور اس کی (بیل بوٹوں کے بغیر سادہ) انبجانی چادر اس سے لے لی۔ (یہ چادر آذر بیجان کے ایک شہر انبجان کی طرف منسوب تھی۔)
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک پھول دار اونی چادر تھی، آپصلی اللہ علیہ وسلم نماز میں اس میں مشغول ہو جاتے، آپصلی اللہ علیہ وسلم نے وہ ابوجہم کو دے دی اور اس کی سادہ انبجانی لوئی لے لی۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 556