نافع نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس شخص کی نماز عصر رہ گئی تو گیا اس کے اہل وعیال اور اس کا مال تباہ وبرباد ہو گئے۔“
حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس شخص کی نماز عصر فوت ہو گئی تو گویا اس کا اہل و مال ہلاک ہوگیا۔“
ابو بکر بن ابی شبیہ اور عمرو الناقد نے کہا: ہمیں سفیان نے زہر سے، انھوں نے سالم سے اور انھوں نے اپنے والد (ابن عمر رضی اللہ عنہ) سے حدیث بیان کی۔ عمرو نے کہا: (ابن عمر رضی اللہ عنہ) اس حدیث کی سند کو (رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تک) پہنچاتے تھے۔ ابو بکر نے کہا: (انھوں نے) اس حدیث کو مرفوعا بیان کیا۔
امام صاحب اپنے دو اور اساتذہ سے مذکورہ بالا روایت بیان کرتے ہیں۔
عمرو بن حارث نے ابن شہاب سے، انھوں نے سالم بن عبداللہ سے اور انھوں نے اپنے والد سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس شخص کی عصر کی نماز رہ گئی تو گویا اس کے ہل وعیال اور اسکا مال بتاہ و برباد ہو گئے۔“
حضرت سالم بن عبداللہ رحمۃ اللہ علیہ اپنے باپ سے روایت بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس شخص کی عصر کی نماز فوت ہو گئی تو گویا وہ اپنے اہل و مال سے محروم ہوگیا۔
ابوسامہ نے ہمیں حدیث سنائی، انھوں نے ہشام سے، انھوں نے محمد سے انھوں نے عبیدہ سے اور انھوں نےحضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے غزوہ احزاب کےدن فرمایا: ”اللہ تعالٰی ان (مشرکین) کی قبروں اور گھروں کو آگ سے بھر دے، جس طرح انھوں نے ہمیں درمیانی نماز (عصر) سے روکا اور (جنگ میں) مشغول کیے رکھا حتی کہ سورج غروب ہو گیا۔“
حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے غزوہ احزاب کے دن فرمایا اللہ تعالیٰ ان کی قبروں اور گھروں کو آگ سے بھر دے، جس طرح انہوں نے ہمیں درمیانی نماز سے (جنگ میں) مشغول کر کے روکا، حتیٰ کہ سورج غروب ہو گیا۔