حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انھوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جمعے کے دن کھڑے ہوکر خطبہ ارشاد فرماتے، پھر (تھوڑی دیر) بیٹھ جاتے، پھر کھڑے ہوجاتے۔کہا: جس طرح آجکل (خطبہ دینے والے) کرتے ہیں۔
حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جمعہ کے دن کھڑے ہو کرخطبہ ارشاد فرماتے پھر بیٹھ جاتے پھر کھڑے ہو جاتے،جیسا کہ آج کل کرتے ہو۔
ابو احوص نے سماک سے اور انھوں نے حضرت جابر بن سمرۃ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انھوں نے کہا: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے دو خطبے ہوتے تھے جن کے درمیان آپ بیٹھتے تھے۔آپ قرآن پڑھتے اور لوگوں کو نصیحت اور تذکیر فرماتے۔
حضرت جابر بن سمرۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم دو خطبے دیتے تھے، ان کے درمیان بیٹھتے تھے، قرآن پڑھتے اور لوگوں کو وعظ ونصیحت فرماتے۔
ابو خثیمہ نے سماک سے روایت کی، انھوں نے کہا: حضرت جابر بن سمرۃ رضی اللہ عنہ نے مجھے خبر دی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہوکر خطبہ دیتے تھے، پھر بیٹھ جاتے، پھر کھڑے ہوتے اور کھڑے ہوکر خطبہ دیتے، اس لئے جس نے تمھیں یہ بتایا کہ آپ بیٹھ کر خطبہ دیتے تھے، اس نے جھوٹ بولا۔اللہ کی قسم! میں نے آپ کے ساتھ دو ہزار سے زائد نمازیں پڑھی ہیں۔ (جن میں بہت سے جمعے بھی آئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تمام خطبے کھڑے ہوکر دیے۔)
سماک حضرت جابر بن سمر ہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خطبہ کھڑے ہو کر دیتے تھے، پھر بیٹھ جاتے، پھر کھڑے ہو کر خطبہ دیتے، اس لیے جس نے تمہیں یہ بتایا ہے کہ آپصلی اللہ علیہ وسلم بیٹھ کر خطبہ دیتے تھے، اس نے جھوٹ بولا، اللہ کی قسم! میں نے آپصلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ دوہزار سے زائد نمازیں پڑھی ہیں۔