الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


صحيح مسلم کل احادیث (7563)
حدیث نمبر سے تلاش:


صحيح مسلم
كِتَاب الْجُمُعَةِ
جمعہ کے احکام و مسائل
14. باب التَّحِيَّةِ وَالإِمَامُ يَخْطُبُ:
14. باب: خطبہ جمعہ کے دوران تحیۃ المسجد پڑھنا۔
حدیث نمبر: 2018
وحَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِيعِ الزَّهْرَانِيُّ ، وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا حَمَّادٌ وَهُوَ ابْنُ زَيْدٍ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: " بَيْنَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ يَوْمَ الْجُمُعَةِ، إِذْ جَاءَ رَجُلٌ، فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَصَلَّيْتَ يَا فُلَانُ؟ قَالَ: لَا، قَالَ: قُمْ فَارْكَعْ.
حماد بن زید نے عمرو بن دینار سے اور انھوں نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انھوں نے کہا: اسی اثناء میں جب جمعے کے دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خطبہ دے رہے تھے ایک آدمی (مسجد میں) آیا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے پوچھا: "اے فلاں (نام لیا)!کیا تو نے نماز پڑھ لی ہے؟"اس نے کہا: نہیں۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اور اٹھو اور نماز پڑھو۔"
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جمعہ کا خطبہ دے رہے تھے کہ اس دوران ایک آدمی آیا، تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے پوچھا: اے فلاں! کیاتو نے نماز پڑھ لی ہے؟ اس نے کہا، نہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اٹھو اور دورکعت نماز پڑھو۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 875
حدیث نمبر: 2019
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَيَعْقُوبُ الدَّوْرَقِيُّ ، عَنْ ابْنِ عُلَيَّةَ ، عَنْ أَيُّوبَ ، عَنْ عَمْرٍو ، عَنْ جَابِرٍ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، كَمَا قَالَ حَمَّادٌ، وَلَمْ يَذْكُرِ الرَّكْعَتَيْنِ.
ایوب نے عمرو (بن دینار) سے، انھوں نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے اور انھوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے حماد کی طرح روایت کی، اور انھوں (ایوب) نے بھی اس میں دو رکعت کا ذکر نہیں کیا (البتہ اگلی روایت میں سفیان نے کیا ہے۔)
مصنف دوسری سند سےیہی روایت لائے ہیں اور اس میں دو رکعت کا ذکر نہیں ہے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 875
حدیث نمبر: 2020
وحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، وَإسحاق بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، قَالَ قُتَيْبَةُ: حَدَّثَنَا، وَقَالَ إسحاق: أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ عَمْرٍو ، سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ ، يَقُولُ: " دَخَلَ رَجُلٌ الْمَسْجِدَ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ يَوْمَ الْجُمُعَةِ، فَقَالَ " أَصَلَّيْتَ؟ " قَالَ: لَا، قَالَ: " قُمْ فَصَلِّ الرَّكْعَتَيْنِ "، وَفِي رِوَايَةِ قُتَيْبَةَ، قَالَ: " صَلِّ رَكْعَتَيْنِ ".
قتیبہ بن سعید اور اسحاق بن ابراہیم میں سے قتیبہ نے کہا: ہمیں حدیث سنائی اور اسحاق نے کہا: ہمیں خبر دی سفیان نے عمرو سے، انھوں نے جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سےسنا، وہ کہہ رہے تھے: ایک آدمی مسجد میں داخل ہوا جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جمعے کے دن خطبہ دےرہے تھے۔ تو آپ نے پوچھا: "کیا تم نے نماز پڑھ لی؟"اس نے کہا: نہیں۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اٹھو اور دو رکعتیں پڑھ لو۔"قتیبہ کی حدیث میں (فصل رکعتین کے بجائے) صل رکعتین (دو رکعتیں پڑھو) ہے۔
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک آدمی مسجد میں داخل ہوا جبکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جمعہ کے دن خطبہ دے رہے تھے، آپصلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: کیا تو نے نماز پڑھ لی ہے؟ اس نے کہا، نہیں۔ آپ نے فرمایا: اٹھو اور دورکعت پڑھو قتیبہ کی حدیث میں فَصَلِّ پس نماز پڑھو کی جگہ صَلِّ ہے یعنی فا نہیں ہے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 875
حدیث نمبر: 2021
وحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، وَعَبْدُ بْنُ حميد ، قَالَ ابْنُ رَافِعٍ : حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ ، أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ ، أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ ، يَقُولُ: جَاءَ رَجُلٌ وَالنَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى الْمِنْبَرِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ يَخْطُبُ، فَقَالَ لَهُ: " أَرَكَعْتَ رَكْعَتَيْنِ؟ " قَالَ: لَا، فَقَالَ: " ارْكَعْ ".
ابن جریج نے کہا: ہمیں عمرو بن دینار نے خبر دی کہ انھوں نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ کہہ رہے تھے: ایک آدمی آیا جب کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم منبر پر تھے، جمعے کے دن خطبہ ارشاد فرمارہے تھے تو آپ نے اس سے پوچھا: "کیا تم نے دو رکعتیں پڑھ لی ہیں؟" اس نے کہا: نہیں۔آپ نے فرمایا: "پڑھ لو۔"
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ، ایک آدمی آیا جب کہ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم منبر پر جمعہ کے دن خطبہ دے رہے تھے تو آپصلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے پوچھا: ’کیا تم نے دو رکعتیں پڑھ لی ہیں؟ اس نے کہا: نہیں۔ آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پڑھ لو۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 875
حدیث نمبر: 2022
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ وَهُوَ ابْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ عَمْرٍو ، قَالَ: سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ ، " أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَطَبَ فَقَالَ: إِذَا جَاءَ أَحَدُكُمْ يَوْمَ الْجُمُعَةِ وَقَدْ خَرَجَ الْإِمَامُ، فَلْيُصَلِّ رَكْعَتَيْنِ ".
شعبہ نے عمرو (بن دینار) سے روایت کی، انھوں نے کہا: میں نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے سنا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے خطبے میں فرمایا: "جب تم میں سے کوئی شخص جمعے کے دن آئے جبکہ امام (گھر سے) نکل (کر) آچکا ہے تو وہ دو رکعت پڑھ لے۔"
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے خطبہ میں فرمایا: جب تم میں سے کوئی شخص جمعہ کے دن اس حال میں آئے کہ امام آ چکا ہو تو وہ دو رکعت پڑھے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 875
حدیث نمبر: 2023
وحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ . ح وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ ، أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرٍ أَنَّهُ قَالَ: " جَاءَ سُلَيْكٌ الْغَطَفَانِيُّ يَوْمَ الْجُمُعَةِ، وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَاعِدٌ عَلَى الْمِنْبَرِ، فَقَعَدَ سُلَيْكٌ قَبْلَ أَنْ يُصَلِّيَ، فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَرَكَعْتَ رَكْعَتَيْنِ "، قَالَ: لَا، قَالَ: " قُمْ فَارْكَعْهُمَا ".
ابو زبیر نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ سلیک غطفانی رضی اللہ عنہ جمعے کے دن آئے جبکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم منبر پر بیٹھے ہوئے تھے تو سلیک نماز پڑھنے سے پہلے ہی بیٹھ گئے۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے کہا: "کیا تم نے دو رکعتیں پڑھ لی ہیں؟" انھوں نے کہا: نہیں۔آپ نے فرمایا: "اٹھو اور دو ر کعتیں پڑھو۔"
سیدنا جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہےکہ سلیک غطفانی رضی اللہ تعالیٰ عنہ جمعہ کے دن اس وقت آیا جبکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم منبر پر بیٹھے ہوئے تھے تو سلیک نماز پڑھے بغیر ہی بیٹھ گئے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے پوچھا: کیا تم نے دو رکعت پڑھ لی ہیں؟" انھوں نے کہا: نہیں۔ آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اٹھو اور دو ر کعتیں پڑھو۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 875
حدیث نمبر: 2024
وحَدَّثَنَا إسحاق بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، وَعَلِيُّ بْنُ خَشْرَمٍ ، كلاهما، عَنْ عِيسَى بْنِ يُونُسَ ، قَالَ ابْنُ خَشْرَمٍ: أَخْبَرَنَا عِيسَى ، عَنْ الْأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِي سُفْيَانَ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: جَاءَ سُلَيْكٌ الْغَطَفَانِيُّ يَوْمَ الْجُمُعَةِ، وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ فَجَلَسَ، فَقَالَ لَهُ " يَا سُلَيْكُ قُمْ فَارْكَعْ رَكْعَتَيْنِ، وَتَجَوَّزْ فِيهِمَا "، ثُمَّ قَالَ: " إِذَا جَاءَ أَحَدُكُمْ يَوْمَ الْجُمُعَةِ وَالْإِمَامُ يَخْطُبُ فَلْيَرْكَعْ رَكْعَتَيْنِ وَلْيَتَجَوَّزْ فِيهِمَا ".
ابو سفیان (طلحہ بن نافع واسطی) نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انھوں نےکہا: سلیک غطفانی رضی اللہ عنہ جمعے کے دن (اس وقت) آئے جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خطبہ دے رہے تھے تو وہ بیٹھ گئے۔آپ نے ان سے کہا: "اے سلیک!ا ٹھ کر دو رکعتیں پڑھو اور ان میں سے اختصار برتو۔"اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا!"جب تم میں سے کوئی جمعے کےدن آئے جبکہ امام خطبہ دے رہا ہو تو وہ دو رکعتیں پڑھے اور ان میں اختصار کرے۔"
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ سلیک غطفانی رضی اللہ تعالیٰ عنہ جمعہ کے دن اس وقت آیا جبکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خطبہ دے رہے تھے تو وہ بیٹھ گیا۔ آپصلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے فرمایا: اے سلیک! اٹھ کر دو رکعت پڑھو پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فخطبہ دے رہا ہے تو وہ دو رکعت پڑھے اور ان میں تخفیف واختصار کرے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 875