عبدہ بن سلیمان نے سفیان سے روایت کی، انھوں نے مخول بن راشد سے، انھوں نے مسلم البطین سے، انہوں نے سعید بن جبیر سے اورانھوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جمعے کے دن فجر کی نماز میں الم ﴿﴾ تَنزِیلُ الْکِتَابِ السجدہ اور ہَلْ أَتَیٰ عَلَی الْإِنسَانِ حِینٌ مِّنَ الدَّہْرِ پڑھتے تھے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم جمعے کی نماز میں سورہ جمعہ اورسورہ منافقون پڑھتے تھے۔
حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم فجر کی نماز میں جمعہ کے دن ﴿الم ﴿١﴾ تَنزِيلُ الْكِتَابِ﴾ السجدہ اور ﴿هَلْ أَتَىٰ عَلَى الْإِنسَانِ حِينٌ مِّنَ الدَّهْرِ﴾ پڑھتے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم جمعہ کی نماز میں سورہ جمعہ اورسورہ منافقون پڑھتے تھے۔
سفیان نے سعد بن ابراہیم سے، انہوں نے عبدالرحمان اعرج سے، انھوں نے ابوہریرۃ رضی اللہ عنہ سے اور انھوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ جمعے کے دن فجر کی نماز میں الم ﴿﴾ تَنزِیلُ الْکِتَابِ اور ہَلْ أَتَیٰ عَلَی الْإِنسَانِ پڑھتے تھے۔
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم فجر کی نماز میں، جمعہ کے دن، ﴿الم (١) تَنزِيلُ الْكِتَابِ﴾ اور ﴿هَلْ أَتَىٰ عَلَى الْإِنسَانِ﴾ پڑھتے تھے۔
۔ ابراہیم بن سعد نے اپنے والد (سعد بن ابراہیم) سے، انھوں نے عبدالرحمان اعرج سے اور انھوں نے حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جمعے کے دن صبح کی نماز کی پہلی رکعت میں الم ﴿﴾ تَنزِیلُ الْکِتَابِ اور دوسری رکعت میں ہَلْ أَتَیٰ عَلَی الْإِنسَانِ حِینٌ مِّنَ الدَّہْرِلَمْ یَکُن شَیْئًا مَّذْکُورًا پڑھتے تھے۔۔
حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جمعے کے دن صبح کی نماز کی پہلی رکعت میں ﴿الم ﴿١﴾ تَنزِيلُ الْكِتَابِ﴾ اور دوسری رکعت میں ﴿هَلْ أَتَىٰ عَلَى الْإِنسَانِ حِينٌ مِّنَ الدَّهْرِ لَمْ يَكُن شَيْئًا مَّذْكُورًا﴾ پڑھتے تھے۔