الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


صحيح مسلم کل احادیث (7563)
حدیث نمبر سے تلاش:


صحيح مسلم
كِتَاب الْجَنَائِزِ
جنازے کے احکام و مسائل
12. باب فِي غَسْلِ الْمَيِّتِ:
12. باب: میت کو غسل دینا۔
حدیث نمبر: 2168
وحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ ، عَنْ أَيُّوبَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ ، عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ ، قَالَتْ: دَخَلَ عَلَيْنَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَحْنُ نَغْسِلُ ابْنَتَهُ، فَقَالَ: " اغْسِلْنَهَا ثَلَاثًا أَوْ خَمْسًا أَوْ أَكْثَرَ مِنْ ذَلِكَ، إِنْ رَأَيْتُنَّ ذَلِكَ بِمَاءٍ وَسِدْرٍ، وَاجْعَلْنَ فِي الْآخِرَةِ كَافُورًا أَوْ شَيْئًا مِنْ كَافُورٍ، فَإِذَا فَرَغْتُنَّ فَآذِنَّنِي "، فَلَمَّا فَرَغْنَا آذَنَّاهُ، فَأَلْقَى إِلَيْنَا حَقْوَهُ، فَقَالَ: أَشْعِرْنَهَا إِيَّاهُ "،
یزید بن زریع نے ایوب سے انھوں نے محمد بن سیرین سے اور انھوں نے حضرت ام عطیہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی، انھوں نے کہا: جب ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی صاحبزادی کو غسل دے رہی تھیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس تشریف لا ئے آپ نے فرمایا: "اس کو تین پانچ یا اگر تمھا ری را ئے ہو تو اس سے زائد مرتبہ پانی اور بیری (کے پتوں) سے غسل دو اور آخری بار میں کا فوریا کا فورمیں سے کچھ ڈال دینا اور جب تم فارغ ہو جا ؤ تو مجھے اطلا ع کر دینا۔جب ہم فارغ ہو گئیں تو ہم نے آپ کو اطلا ع دی تو آپ نے ہمیں اپنا تہبند دیا اور فرمایا: " اس کو اس کے جسم کے ساتھ لپیٹ دو"
حضرت ام عطیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیان کرتی ہیں کہ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس تشریف لائے جبکہ ہم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی صاحبزادی کو غسل دے رہی تھیں تو آپ نے فرمایا: اس کو تین دفعہ پانچ دفعہ یا اگر تم اس سے زائد بار مناسب سمجھو پانی اور بیری کے پتوں سے غسل دو اور آخری بار میں کافور ڈال دینا یا کافورمیں سے کچھ ڈال دینا اور جب تم فارغ ہو جا ؤ تو مجھے اطلا ع کرنا۔ اور جب ہم فارغ ہو گئیں تو ہم نے آپصلی اللہ علیہ وسلم کو اطلا ع دی تو آپصلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں اپنا تہبند دی اور فرمایا:" اس کو اس کے جسم کا شعار بنا دو۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 939
حدیث نمبر: 2169
وحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ ، عَنْ أَيُّوبَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ ، عَنْ حَفْصَةَ بِنْتِ سِيرِينَ ، عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ ، قَالَتْ: " مَشَطْنَاهَا ثَلَاثَةَ قُرُونٍ "،
حفصہ بنت سیرین نے حضرت ام عطیہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی، انھوں نے کہا: ہم نے ان (کے بالوں) کی کنگھی کر کے تین گندھی ہو ئی لٹیں بنا دیں
حضرت ام عطیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیان کرتی ہیں کہ ہم نے آپصلی اللہ علیہ وسلم کی صاحبزادی کے بالوں کی تین چوٹیاں کردیں۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 939
حدیث نمبر: 2170
وحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، عَنْ مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ . ح وحَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِيعِ الزَّهْرَانِيُّ ، وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا حَمَّادٌ . ح وحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ ، حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ كُلُّهُمْ، عَنْ أَيُّوبَ ، عَنْ مُحَمَّدٍ ، عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ ، قَالَتْ: " تُوُفِّيَتْ إِحْدَى بَنَاتِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ "، وَفِي حَدِيثِ ابْنِ عُلَيَّةَ، قَالَتْ: أَتَانَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَحْنُ نَغْسِلُ ابْنَتَهُ، وَفِي حَدِيثِ مَالِكٍ، قَالَتْ: دَخَلَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ تُوُفِّيَتِ ابْنَتُهُ، بِمِثْلِ حَدِيثِ يَزِيدَ بْنِ زُرَيْعٍ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ مُحَمَّدٍ، عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ،
مالک بن انس، حماد اور ابن علیہ نے ایوب سے انھوں نے محمد سے اور انھوں نے حضرت ام عطیہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی، انھوں نے کہا: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی بیٹیوں میں سے ایک وفات پاگئیں۔ابن علیہ کی حدیث میں (یوں) ہے (ام عطیہ رضی اللہ عنہا نے) کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس تشریف لا ئے اور ہم آپ کی بیٹی کو غسل دے رہی تھیں اور مالک کی حدیث میں ہے کہا: جب آپ کی بیٹی وفات پا گئیں تو آپ ہمارے پاس تشریف لا ئے۔۔۔ (اس سے آگے) ام عطیہ رضی اللہ عنہا سے محمد، ان سے ایوب اور ان سے یزید کی حدیث کے مانند ہے
امام صاحب یہی روایت اپنے کئی دوسرے اساتذہ سے بیان کرتےہیں کہ ام عطیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیان کرتی ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی بیٹیوں میں سے ایک بیٹی فوت ہوگئی،ام عطیہ کی روایت میں ہے، وہ بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس تشریف لائے جبکہ ہم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیٹی کو غسل دے رہی تھیں اور امام مالک رحمۃ اللہ علیہ کی روایت میں ہے، وہ بیان کرتی ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے تشریف لائے جس وقت آپ کی بیٹی فوت ہوگئی جیسا کہ یزید بن زریع کی حدیث ہے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 939
حدیث نمبر: 2171
وحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ ، عَنْ أَيُّوبَ ، عَنْ حَفْصَةَ ، عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ بِنَحْوِهِ، غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ: " ثَلَاثًا أَوْ خَمْسًا أَوْ سَبْعًا أَوْ أَكْثَرَ مِنْ ذَلِكِ، إِنْ رَأَيْتُنَّ ذَلِكِ "، فَقَالَتْ حَفْصَةُ، عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ: " وَجَعَلْنَا رَأْسَهَا ثَلَاثَةَ قُرُونٍ ".
۔ حماد نے ایوب سے، انھوں نے حفصہ سے اور انھوں نے حجرت ام عطیہ رضی اللہ عنہا سے اس (سابقہ حدیث) کی طرح روایت بیان کی، اس کے سوا کہ آپ نے فرمایا: "تین، پانچ سات یا اگر تمھاری رائے ہو تو اس سے زائد بار (غسل دینا۔) حفصہ نے ام عطیہ رضی اللہ عنہا سے کہا: ہم نے ان کے سر (کے بالوں) کی تین گندھی ہو ئی لٹیں بنا دیں۔
امام صاحب نےایک دوسری سند سے مذکورہ بالاروایت بیان کی ہے، جس میں یہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تین دفعہ یا پانچ دفعہ یا سات دفعہ یا اگر تم مناسب خیال کروتو اس سے زیادہ دفعہ۔ ام عطیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیان کرتی ہیں ہم نے اس کے سر کی تین زلفیں کر دیں۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 939
حدیث نمبر: 2172
وحَدَّثَنَا وحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ ، حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ وأَخْبَرَنَا أَيُّوبُ ، قَالَ: وَقَالَتْ حَفْصَةُ ، عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ ، قَالَتْ: " اغْسِلْنَهَا وِتْرًا ثَلَاثًا أَوْ خَمْسًا أَوْ سَبْعًا، قَالَ: وَقَالَتْ أُمُّ عَطِيَّةَ: مَشَطْنَاهَا ثَلَاثَةَ قُرُونٍ ".
(اسماعیل) ابن علیہ نے کہا: ہمیں ایوب نے خبر دی، انھوں نے کہا: حفصہ نے حضرت ام عطیہ رضی اللہ عنہا سے (بیان کرتے ہو ئے) کہا: (رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے) فرمایا: اس کو طاق تعداد میں تین، پانچ یا سات مرتبہ غسل دو۔کہا اور ام عطیہ رضی اللہ عنہا نے کہا: ہم نے ان (کے بالوں) کی کنگھی کر کے تین مینڈھیاں بنا دیں۔
حضرت ام عطیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیان کرتی ہیں (آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا) اسےطاق مرتبہ غسل دو، تین دفعہ یا پانچ دفعہ یا سات دفعہ اور ام عطیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کہتی ہیں ہم نے اس کے بالوں میں کنگھی کرکے ان کے تین مجموعے بنا دئیے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 939
حدیث نمبر: 2173
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَعَمْرٌو النَّاقِدُ جَمِيعًا، عَنْ أَبِي مُعَاوِيَةَ ، قَالَ عَمْرٌو: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ خَازِمٍ أَبُو مُعَاوِيَةَ ، حَدَّثَنَا عَاصِمٌ الْأَحْوَلُ ، عَنْ حَفْصَةَ بِنْتِ سِيرِينَ ، عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ ، قَالَتْ: لَمَّا مَاتَتْ زَيْنَبُ بِنْتُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ لَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " اغْسِلْنَهَا وِتْرًا ثَلَاثًا أَوْ خَمْسًا، وَاجْعَلْنَ فِي الْخَامِسَةِ كَافُورًا أَوْ شَيْئًا مِنْ كَافُورٍ، فَإِذَا غَسَلْتُنَّهَا فَأَعْلِمْنَنِي "، قَالَتْ: فَأَعْلَمْنَاهُ، فَأَعْطَانَا حَقْوَهُ، وَقَالَ: أَشْعِرْنَهَا إِيَّاهُ "،
عاصم احول نے حفصہ بنت سیرین سے اور انھوں نے حضرت ام عطیہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی انھوں نے کہا: جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی (بڑی) بیٹی زینب رضی اللہ عنہا وفات پا گئیں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں فرمایا: "اسے طاق تعداد میں تین یا پنچ مرتبہ غسل دو اور پانچویں بار (پانی میں) کا فور۔۔۔یا کچھ کا فور۔۔۔ڈال دینا اور جب تم غسل سے فارغ ہو جا ؤتو مجھے بتا نا۔"ہم نے آپ کو بتا یا تو آپ نے ہمیں اپنا تہبند دیا اور فرمایا: "اس (تہبند) کو اس کے جسم کے ساتھ لپیٹ دو۔"
حضرت ام عطیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیان کرتی ہیں کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی (بڑی) بیٹی زینب رضی اللہ تعالیٰ عنہا وفات پا گئیں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں فرمایا: اسے طاق مرتبہ غسل دو، تین دفعہ یا پانچ دفعہ اور پانچویں بار (پانی میں) کافور یا کچھ کافور ڈال دینا، اور جب تم غسل د ے چکو تو مجھے اطلاع دینا۔ ہم نے آپصلی اللہ علیہ وسلم کو اطلاع دی تو آپصلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں اپنی تہبند دی اور فرمایا: اس کو اس کے جسم کے ساتھ ملا دو۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 939
حدیث نمبر: 2174
وحَدَّثَنَا عَمْرٌو النَّاقِدُ ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ ، أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ حَسَّانَ ، عَنْ حَفْصَةَ بِنْتِ سِيرِينَ ، عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ ، قَالَتْ: أَتَانَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَنَحْنُ نَغْسِلُ إِحْدَى بَنَاتِهِ، فَقَالَ: " اغْسِلْنَهَا وِتْرًا خَمْسًا أَوْ أَكْثَرَ مِنْ ذَلِكِ "، بِنَحْوِ حَدِيثِ أَيُّوبَ، وَعَاصِمٍ، وَقَالَ فِي الْحَدِيثِ، قَالَتْ: " فَضَفَرْنَا شَعْرَهَا ثَلَاثَةَ أَثْلَاثٍ قَرْنَيْهَا وَنَاصِيَتَهَا ".
ہشا م بن حسان نے حفصہ بنت سیرین سے اور انھوں نے حضرت ام عطیہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی، انھوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس تشر یف لا ئے اور ہم آپ کی بیٹیوں میں سے ایک کو غسل دے رہی تھیں تو آپ نے فرمایا: "اسے طاق تعداد میں پانچ یا اس سے زائد بار غسل دینا۔ (آگے) ایوب اور عاصم کی حدیث کے ہم معنی (حدیث بیان کی) اس حدیث میں انھوں نے کہا: (ام عطیہ رضی اللہ عنہا نے) کہا: ہم نے ان کے بالوں کو تین تہائیوں میں گو ندھ دیا ان کے سر کے دو نوں طرف اور انکی پیشانی کے بال۔
حضرت ام عطیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیان کرتی ہیں: کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس تشر یف لائے جبکہ ہم آپصلی اللہ علیہ وسلم کی کسی بیٹی کو غسل دے رہے تھے۔ تو آپ نے فرمایا: اسے طاق مرتبہ غسل دو، پانچ دفعہ یا اس سے زائد جیسا کہ ایوب اور عاصم کی حدیث ہے اس حدیث میں یہ بھی ہے کہ ہم نے ان کے بالوں کے تین حصے کر دیئے، دونوں کنپٹیوں کی طرف اور ایک پیشانی کی طرف۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 939
حدیث نمبر: 2175
وحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، أَخْبَرَنَا هُشَيْمٌ ، عَنْ خَالِدٍ ، عَنْ حَفْصَةَ بِنْتِ سِيرِينَ ، عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَيْثُ أَمَرَهَا أَنْ تَغْسِلَ ابْنَتَهُ قَالَ لَهَا: " ابْدَأْنَ بِمَيَامِنِهَا، وَمَوَاضِعِ الْوُضُوءِ مِنْهَا ".
ہشیم نے خالد سے خبردی انھوں نے حفصہ بنت سیرین سے اور انھوں نے حضرت ام عطیہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جہاں انھیں اپنی بیٹی کو غسل دینے کا حکم دیا تو (وہاں یہ بھی) فرمایا: "ان کی دائیں جانب سے اور اس کے وضو کے اعضا ء سے (غسل کی ابتداء کرو۔ ("
حضرت ام عطیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیٹی کو غسل دینے کا حکم دیا تو فرمایا: دائیں طرف سے اور وضو کی جگہوں سے غسل دینا شروع کرنا۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 939
حدیث نمبر: 2176
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ ، وَأَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَعَمْرٌو النَّاقِدُ كُلُّهُمْ، عَنْ ابْنِ عُلَيَّةَ ، قَالَ أَبُو بَكْرٍ: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ ابْنُ عُلَيَّةَ، عَنْ خَالِدٍ ، عَنْ حَفْصَةَ ، عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَهُنَّ فِي غَسْلِ ابْنَتِهِ: " ابْدَأْنَ بِمَيَامِنِهَا وَمَوَاضِعِ الْوُضُوءِ مِنْهَا ".
اسماعیل ابن علیہ نے خالد سے انھوں نے حفصہ سے اور انھوں نے حضرت ام عطیہ رضی اللہ عنہا سے روا یت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی بیٹی کے غسل کے بارے میں ان سے فرمایا: " ان کی دائیں جا نب سے اور ان کے وضو کے اعضاء سے آغاز کرو۔
حضرت ام عطیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی بیٹی کے غسل کے وقت فرمایا تھا: اس کے دائیں اطراف اور وضوء کی جگہوں سے آغاز کرنا۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 939