الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


صحيح مسلم کل احادیث (7563)
حدیث نمبر سے تلاش:


صحيح مسلم
كِتَاب الزَّكَاةِ
زکاۃ کے احکام و مسائل
49. باب الْخَوَارِجُ شَرُّ الْخَلْقِ وَالْخَلِيقَةِ:
49. باب: خوارج کا ساری مخلوق سے بدتر ہونے کا بیان۔
حدیث نمبر: 2469
حَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ الْمُغِيرَةِ ، حَدَّثَنَا حُمَيْدُ بْنُ هِلَالٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الصَّامِتِ ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِنَّ بَعْدِي مِنْ أُمَّتِي، أَوْ سَيَكُونُ بَعْدِي مِنْ أُمَّتِي، قَوْمٌ يَقْرَءُونَ الْقُرْآنَ لَا يُجَاوِزُ حَلَاقِيمَهُمْ، يَخْرُجُونَ مِنَ الدِّينِ كَمَا يَخْرُجُ السَّهْمُ مِنَ الرَّمِيَّةِ، ثُمَّ لَا يَعُودُونَ فِيهِ، هُمْ شَرُّ الْخَلْقِ وَالْخَلِيقَةِ "، فَقَالَ ابْنُ الصَّامِتِ: فَلَقِيتُ رَافِعَ بْنَ عَمْرٍو الْغِفَارِيَّ أَخَا الْحَكَمِ الْغِفَارِيِّ، قُلْتُ: مَا حَدِيثٌ سَمِعْتُهُ مِنْ أَبِي ذَرٍّ كَذَا وَكَذَا، فَذَكَرْتُ لَهُ هَذَا الْحَدِيثَ، فَقَالَ: وَأَنَا سَمِعْتُهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
عبد اللہ بن صامت نے حضرت ابو ذر رضی اللہ عنہ سے روایت کی انھوں نے کہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا بلا شبہ میرے بعد میری امت سے۔۔۔یا عنقریب میرے بعد میری امت سے۔۔۔ایک قوم ہو گی جو قرآن پڑھیں گے وہ ان کے گلوں سے نیچے نہیں اترے گا وہ دین سے اس طرح نکل جائیں گے جیسے تیر شکار سے نکل جا تا ہے پھر اس میں واپس نہیں آئیں گے۔وہ انسانوں اور مخلو قات میں بد ترین ہوں گے۔ابن صامت نے کہا: میں حکم غفا ری رضی اللہ عنہ کو ملا، میں نے کہا: (یہ) کیا حدیث ہے جو میں نے ابو ذر رضی اللہ عنہ سے اس طرح سنی ہے؟ اس کے بعد میں نے یہ حدیث بیان کی تو انھوں نے کہا میں نے بھی یہ حدیث رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی ہے۔
حضرت ابو ذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میرے بعد میری امت سے یا جلد ہی میرے بعد میری امت سے ایک قوم ہو گی وہ قرآن پڑھیں گے وہ ان کے حلقوں سے نیچے نہیں اترے گا وہ دین سے اس طرح نکل جائیں گے جیسے کہ تیر شکار سے نکلتا ہے پھر دین کی طرف واپس نہیں لوٹیں گے۔ یہ لوگ انسانوں اور حیوانوں میں سب سے بدتر لوگ ہوں گے ابن الصامت کہتے ہیں میں حکم غفاری کے بھائی رافع بن عمرو غفاری کو ملا میں نے کہا اس قسم کی حدیث جو میں نے ابو ذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سنی ہے۔ اس کی حقیقت کیا ہے اور میں نے اس کے سامنے حدیث بیان کی۔ اس نے کہا یہ حدیث میں نے بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی ہے(خلق: انسان۔ خلیقہ: حیوان)۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1067
حدیث نمبر: 2470
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ ، عَنْ الشَّيْبَانِيِّ ، عَنْ يُسَيْرِ بْنِ عَمْرٍو ، قَالَ: سَأَلْتُ سَهْلَ بْنَ حُنَيْفٍ ، هَلْ سَمِعْتَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَذْكُرُ الْخَوَارِجَ؟، فَقَالَ: " سَمِعْتُهُ وَأَشَارَ بِيَدِهِ نَحْوَ الْمَشْرِقِ، قَوْمٌ يَقْرَءُونَ الْقُرْآنَ بِأَلْسِنَتِهِمْ، لَا يَعْدُو تَرَاقِيَهُمْ، يَمْرُقُونَ مِنَ الدِّينِ كَمَا يَمْرُقُ السَّهْمُ مِنَ الرَّمِيَّةِ "،
علی بن مسہر نے (ابو اسحاق شیبانی سے اور انھوں نے یسر بن عمرو سے روایت کی انھوں نے کہا میں نے سہل بن حنیف رضی اللہ عنہ سے پو چھا کیا آپ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو خوارج کا تذکرہکرتے ہو ئے سنا؟ انھوں نے کہا میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ سنا تھا۔۔۔اور آپ نے اپنے ہا تھ سے مشرق کی جا نب اشارہ کیا تھا۔۔۔ایک قوم ہو گی جو اپنی زبانوں سے قرآن مجید کی تلا وت کریں گے لیکن وہ ان کی ہنسلی کی ہڈیوں سے آگے نہیں جا ئے گا وہ دین سے اس طرح تیزی سے نکل جا ئیں گے جس طرح تیر شکا ر میں سے نکل جا تا ہے۔
یسیر بن عمرو بیان کرتے ہیں کہ میں نے سہل بن حنیف سے پوچھا کیا آپ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے خوارج کا تذکرہ سنا ہے؟ انھوں نے مشرق کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا، میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے۔ ایک قوم ہے وہ زبان سے قرآن مجید کی تلاوت کریں گے وہ ان کی ہنسلی سے تجاوز نہیں کرے گا، وہ دین سےاس طرح نکلیں گے جس طرح تیر شکار سے نکل جاتا ہے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1068
حدیث نمبر: 2471
وحَدَّثَنَاه أَبُو كَامِلٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ الشَّيْبَانِيُّ بِهَذَا الْإِسْنَادِ، وَقَالَ: " يَخْرُجُ مِنْهُ أَقْوَامٌ ".
عبد الو حد نے کہا: ہمیں (ابو اسحاق) سلیما ن شیبانی نے اسی سند کے ساتھ (مذکورہ) حدیث بیان کی اور کہا "اس (جا نب) سے کچھ قومیں نکلیں گی۔
امام صاحب اپنے استاد ابو کامل سے یہی روایت سلیمان کی سند سے نقل کرتے ہیں اس میں ہے اس سے (مشرق سے) کچھ لوگ (اقوام) نکلیں گے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1078
حدیث نمبر: 2472
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَإِسْحَاقُ ، جَمِيعًا، عَنْ يَزِيدَ ، قَالَ أَبُو بَكْرٍ: حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، عَنْ الْعَوَّامِ بْنِ حَوْشَبٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو إسحاق الشَّيْبَانِيُّ ، عَنْ أُسَيْرِ بْنِ عَمْرٍو ، عَنْ سَهْلِ بْنِ حُنَيْفٍ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " يَتِيهُ قَوْمٌ قِبَلَ الْمَشْرِقِ، مُحَلَّقَةٌ رُءُوسُهُمْ ".
اعوام بن حو شب سے روایت ہے کہا ابو اسحاق شیبا نی نے سہیل بن حنیف رضی اللہ عنہ سے اور انھوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سےروایت کی فرمایا: " ایک قوم مشرق کی طرف سر گرداں پھر ے گی ان کے سر منڈھے ہو ئے ہوں گے۔
سہل بن حنیف رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مشرق کی طرف ایک قوم حیران پریشان نکلے گی ان کے سرمنڈے ہوئے ہوں گے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1068