ہشام بن ابی عبداللہ نے ابوزبیر سے حدیث بیان کی، انہوں نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ ایک عورت پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نظر پڑ گئی تو آپ اپنی اہلیہ حضرت زینب رضی اللہ عنہا کے پاس آئے۔ وہ اپنے لیے ایک چمڑے کو رنگ رہی تھیں، آپ نے (گھر میں) اپنی ضرورت پوری فرمائی، پھر اپنے صحابہ کی طرف تشریف لے گئے، اور فرمایا: "بلاشبہ (فتنے میں ڈالنے کے حوالے سے) عورت شیطان کی صورت میں سامنے آتی ہے اور شیطان ہی کی صورت میں مڑکر واپس جاتی ہے۔ تم میں سے کوئی جب کسی عورت کو دیکھے تو وہ اپنی بیوی کے پاس آ جائے، بلاشبہ یہ چیز اس خواہش کو ہتا دے گی جو اس کے دل میں (پیدا ہوئی) ہے، "
حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نظر ایک عورت پر پڑ گئی، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی بیوی حضرت زینب رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے ہاں آئے اور وہ ایک کھال کو رنگنے کے لیے مل رہی تھیں، ان سے اپنی خواہش پوری کی، پھر باہر ساتھیوں کے پاس تشریف لائے اور فرمایا: ”عورت شیطان کی شکل میں سامنے آتی ہے اور شیطان کی شکل میں واپس مڑتی ہے، تو جب تم میں سے کسی کی نظر کسی عورت پر پڑ جائے (اور اس کا خیال دل میں جگہ بنا لے) تو وہ اپنی بیوی کے پاس آئے (اور اپنی ضرورت پوری کر لے) تو اس سے اس کے دل کے خیالات ختم ہو جائیں گے۔“
حرب بن ابوعالیہ نے ہمیں حدیث بیان کی، کہا: ہمیں ابوزبیر نے جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے حدیث بیان کی کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی نظر ایک عورت پر پڑ گئی۔۔۔ آگے اسی کے مانند بیان کیا، البتہ انہوں نے کہا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی بیوی زینب رضی اللہ عنہا کے پاس آئے جبکہ وہ چمڑے کو رنگ رہی تھیں۔ اور یہ نہیں کہا: "وہ شیطان کی صورت میں واپس آ جاتی ہے
حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی نظر ایک عورت پر پڑ گئی، آ گے اس فرق کے ساتھ روایت بیان کی کہ آپ اپنی بیوی زینب رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے ہاں آئے اور وہ ایک چمڑا رنگنے کے لیے مل رہی تھیں، اور اس میں عورت کے شیطانی صورت میں واپس مڑنے کا تذکرہ نہیں کیا۔
معقل نے ابوزبیر سے روایت کی، کہا: حضرت جابر رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: "جب تم میں سے کسی کو، کوئی عورت اچھی لگے، اور اس کے دل میں جاگزیں ہو جائے تو وہ اپنی بیوی کا رخ کرے اور اس سے صحبت کرے، بلاشبہ یہ (عمل) اس کیفیت کو دور کر دے گا جو اس کے دل میں (پیدا ہوئی) ہے
حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ”جب تم میں سے کسی کو عورت اچھی لگے اور اس کا تصور دل میں جا گزیں ہو جائے، تو وہ اپنی بیوی کا رخ کرے، اور اس سے تعلقات قائم کر لے، اس سے اس کے جی میں آنے والے خیالات جاتے رہیں گے۔“