الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


صحيح مسلم کل احادیث (7563)
حدیث نمبر سے تلاش:


صحيح مسلم
كِتَاب النِّكَاحِ
نکاح کے احکام و مسائل
16. باب الأَمْرِ بِإِجَابَةِ الدَّاعِي إِلَى دَعْوَةٍ:
16. باب: دعوت قبول کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 3509
حدثنا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِذَا دُعِيَ أَحَدُكُمْ إِلَى الْوَلِيمَةِ فَلْيَأْتِهَا ".
امام مالک نے نافع سے، انہوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جب تم میں سے کسی کو ولیمے کی دعوت دی جائے تو وہ اس میں ضرور آئے
حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کسی کو ولیمہ کی دعوت کے لیے بلایا جائے تو اسے جانا چاہیے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1429
حدیث نمبر: 3510
وحدثنا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، حدثنا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم، قَالَ: " إِذَا دُعِيَ أَحَدُكُمْ إِلَى الْوَلِيمَةِ فَلْيُجِبْ "، قَالَ خَالِدٌ: فَإِذَا عُبَيْدُ اللَّهِ، يُنَزِّلُهُ عَلَى الْعُرْسِ.
خالد بن حارث نے ہمیں عبیداللہ (بن عمر بن حفص مدنی) سے حدیث بیان کی، انہوں نے نافع سے، انہوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے، انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جب تم میں سے کسی کو ولیمے کی دعوت دی جائے تو وہ قبول کرے۔" خالد نے کہا: عبیداللہ اسے شادی (کی دعوتِ ولیمہ) پر محمول کرتے تھے
حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کسی کو دعوتِ ولیمہ دی جائے تو وہ قبول کر لے۔ عبیداللہ کے شاگرد خالد کہتے ہیں کہ عبیداللہ اس کو شادی کی دعوت پر محمول کرتے ہیں (جبکہ بعض کے نزدیک اس دعوتِ ولیمہ سے مراد ہر اجتماعی دعوت ہے)۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1429
حدیث نمبر: 3511
حدثنا ابْنُ نُمَيْرٍ ، حدثنا أَبِي ، حدثنا عُبَيْدُ اللَّهِ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم، قَالَ: " إِذَا دُعِيَ أَحَدُكُمْ إِلَى وَلِيمَةِ عُرْسٍ، فَلْيُجِبْ ".
محمد بن عبداللہ بن نمیر کے والد نے کہا: ہمیں عبیداللہ نے نافع سے حدیث بیان کی، انہوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جب تم میں سے کسی کو شادی کے ولیمے کی دعوت دی جائے تو وہ قبول کرے
حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جب تم میں سے کسی کو شادی کی دعوت کے لیے بلایا جائے تو قبول کر لے۔"
ترقیم فوادعبدالباقی: 1429
حدیث نمبر: 3512
حَدَّثَنِي أَبُو الرَّبِيعِ ، وَأَبُو كَامِلٍ ، قَالَ: حدثنا حَمَّادٌ ، حدثنا أَيُّوبُ . ح وحدثنا قُتَيْبَةُ ، حدثنا حَمَّادٌ ، عَنْ أَيُّوبَ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " ائْتُوا الدَّعْوَةَ إِذَا دُعِيتُمْ ".
حماد نے ہمیں ایوب سے حدیث بیان کی، انہوں نے نافع سے، انہوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جب تمہیں بلایا جائے تو دعوت میں آؤ
امام صاحب اپنے تین اساتذہ سے بیان کرتے ہیں حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دعوت کے لیے حاضر ہو، جب تمہیں دعوت دی جائے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1429
حدیث نمبر: 3513
وحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، حدثنا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنا مَعْمَرٌ ، عَنْ أَيُّوبَ ، عَنْ نَافِعٍ ، أَنَّ ابْنَ عُمَرَ ، كَانَ يَقُولُ: عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِذَا دَعَا أَحَدُكُمْ أَخَاهُ، فَلْيُجِبْ عُرْسًا كَانَ، أَوْ نَحْوَهُ ".
معمر نے ہمیں ایوب سے خبر دی، انہوں نے نافع سے روایت کی کہ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے (حدیث بیان کرتے ہوئے) کہا کرتے تھے: "جب تم میں سے کوئی اپنے بھائی کو دعوت دے تو وہ قبول کرے شادی ہو یا اس جیسی (کوئی اور) تقریب
حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے تھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کسی کا بھائی دعوت دے، تو وہ قبول کر لے شادی کی دعوت ہو یا اس جیسی اور تقریب۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1429
حدیث نمبر: 3514
وحَدَّثَنِي إِسْحَاقَ بْنُ مَنْصُورٍ ، حَدَّثَنِي عِيسَى بْنُ الْمُنْذِرِ ، حدثنا بَقِيَّةُ ، حدثنا الزُّبَيْدِيُّ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنْ دُعِيَ إِلَى عُرْسٍ، أَوْ نَحْوِهِ، فَلْيُجِبْ ".
زُبیدی نے ہمیں نافع سے حدیث بیان کی، انہوں نے ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جس شخص کو شادی یا اس جیسی کسی تقریب میں بلایا جائے تو وہ قبول کرے
حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جسے شادی کی دعوت دی جائے یا اس جیسی تقریب کی تو وہ قبول کر لے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1429
حدیث نمبر: 3515
حَدَّثَنِي حُمَيْدُ بْنُ مَسْعَدَةَ الْبَاهِلِيُّ ، حدثنا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ ، حدثنا إِسْمَاعِيل بْنُ أُمَيَّةَ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " ائْتُوا الدَّعْوَةَ إِذَا دُعِيتُمْ ".
اسماعیل بن اُمیہ نے ہمیں نافع سے حدیث بیان کی، انہوں نے عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جب تمہیں بلایا جائے تو دعوت میں آؤ
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دعوت میں حاضر ہو جب تمہیں دعوت دی جائے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1429
حدیث نمبر: 3516
وحَدَّثَنِي هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، حدثنا حَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ ، أَخْبَرَنِي مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ ، عَنْ نَافِعٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَجِيبُوا هَذِهِ الدَّعْوَةَ إِذَا دُعِيتُمْ لَهَا "، قَالَ: وَكَانَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ يَأْتِي الدَّعْوَةَ فِي الْعُرْسِ، وَغَيْرِ الْعُرْسِ، وَيَأْتِيهَا وَهُوَ صَائِمٌ.
‏‏‏‏ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قبول کرو تم دعوت کو جب بلائے جاؤ۔ اور سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ دعوت میں آتے تھے ولیمہ ہو خواہ غیر ولیمہ اگرچہ روزہ دار ہوں۔ [صحيح مسلم/كِتَاب النِّكَاحِ/حدیث: 3516]
ترقیم فوادعبدالباقی: 1429
حدیث نمبر: 3517
وحَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى ، أَخْبَرَنا ابْنُ وَهْبٍ ، حَدَّثَنِي عُمَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم، قَالَ: " إِذَا دُعِيتُمْ إِلَى كُرَاعٍ، فَأَجِيبُوا ".
‏‏‏‏ سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا: نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر تم بلائے جاؤ بکری کے کھر کی طرف، تو بھی قبول کرو۔ [صحيح مسلم/كِتَاب النِّكَاحِ/حدیث: 3517]
ترقیم فوادعبدالباقی: 1429
حدیث نمبر: 3518
وحدثنا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، حدثنا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ . ح وحدثنا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ ، حدثنا أَبِي ، قَالَا: حدثنا سُفْيَانُ ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِذَا دُعِيَ أَحَدُكُمْ إِلَى طَعَامٍ فَلْيُجِبْ، فَإِنْ شَاءَ طَعِمَ وَإِنْ شَاءَ تَرَكَ " وَلَمْ يَذْكُرِ ابْنُ الْمُثَنَّى: إِلَى طَعَامٍ،
‏‏‏‏ سیدنا جابر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب بلایا جائے کوئی کھانے کی طرف تو آئے۔ پھر چاہے کھائے یا نہ کھائے۔ اور ابن مثنیٰ کی روایت میں کھانے کا لفظ نہیں ہے۔ [صحيح مسلم/كِتَاب النِّكَاحِ/حدیث: 3518]
ترقیم فوادعبدالباقی: 1430
حدیث نمبر: 3519
وحدثنا ابْنُ نُمَيْرٍ ، حدثنا أَبُو عَاصِمٍ ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ بِمِثْلِهِ.
ابن جُریج نے ابوزبیر سے اسی سند کے ساتھ اسی کے مانند حدیث بیان کی
امام صاحب نے ایک اور استاد سے مذکورہ بالا روایت بیان کی ہے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1430
حدیث نمبر: 3520
حدثنا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حدثنا حَفْصُ بْنُ غِيَاثٍ ، عَنْ هِشَامٍ ، عَنِ ابْنِ سِيرِينَ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِذَا دُعِيَ أَحَدُكُمْ، فَلْيُجِبْ فَإِنْ كَانَ صَائِمًا، فَلْيُصَلِّ، وَإِنْ كَانَ مُفْطِرًا، فَلْيَطْعَمْ ".
ابن سیرین نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جب تم میں سے کسی کو دعوت دی جائے تو وہ قبول کرے۔ اگر وہ روزہ دار ہے تو دعا کرے اور اگر روزے کے بغیر ہے تو کھانا کھائے
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے کسی کو جب دعوت دی جائے تو وہ قبول کرے، پھر اگر روزہ دار ہو تو دعا کر دے اور اگر روزہ نہ ہو تو کھا لے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1431
حدیث نمبر: 3521
حدثنا حدثنا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنِ الْأَعْرَجِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ : أَنَّهُ كَانَ يَقُولُ: " بِئْسَ الطَّعَامُ: طَعَامُ الْوَلِيمَةِ يُدْعَى إِلَيْهِ الْأَغْنِيَاءُ، وَيُتْرَكُ الْمَسَاكِينُ، فَمَنْ لَمْ يَأْتِ الدَّعْوَةَ، فَقَدْ عَصَى اللَّهَ وَرَسُولَهُ "،
امام مالک نے ابن شہاب سے، انہوں نے اعرج سے اور انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، وہ کہا کرتے تھے: اُس ولیمے کا کھانا بُرا کھانا ہے جس میں امیروں کو بلایا جائے اور مسکینوں کو چھوڑ دیا جائے اور جس نے (بلانے کے باوجود) دعوت میں شرکت نہ کی، اس نے اللہ اور اس کے رسول کی نافرمانی کی
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے وہ کہا کرتے تھے۔ اس دعوت ولیمہ کا کھانا بہت برا کھانا ہے جس کے لیے دولت مندوں کو بلایا جائے اور محتاجوں کو چھوڑ دیا جائے، اور جس نے اس دعوت میں شرکت نہ کی تو اس نے اللہ اور اس کے رسول کی نافرمانی کی۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1432
حدیث نمبر: 3522
وحدثنا ابْنُ أَبِي عُمَرَ ، حدثنا سُفْيَانُ ، قَالَ: قُلْتُ لِلزُّهْرِيِّ: يَا أَبَا بَكْرٍ، كَيْفَ هَذَا الْحَدِيثُ شَرُّ الطَّعَامِ طَعَامُ الْأَغْنِيَاءِ، فَضَحِكَ فقَالَ: لَيْسَ هُوَ شَرُّ الطَّعَامِ طَعَامُ الْأَغْنِيَاءِ، قَالَ سُفْيَانُ: وَكَانَ أَبِي غَنِيًّا، فَأَفْزَعَنِي هَذَا الْحَدِيثُ حِينَ سَمِعْتُ بِهِ، فَسَأَلْتُ عَنْهُ الزُّهْرِيَّ ، فقَالَ: حَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ الْأَعْرَجُ ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ ، يَقُولُ: شَرُّ الطَّعَامِ: طَعَامُ الْوَلِيمَةِ، ثُمَّ ذَكَرَ بِمِثْلِ حَدِيثِ مَالِكٍ،
سفیان (بن عیینہ) نے ہمیں حدیث بیان کی، کہا: میں نے امام زہری سے پوچھا: جنابِ ابوبکر! یہ حدیث کس طرح ہے: "بدترین کھانا امیروں کا کھانا ہے"؟ وہ ہنسے، اور جواب دیا: یہ (حدیث) اس طرح نہیں ہے کہ بدترین کھانا امیروں کا کھانا ہے۔ سفیان نے کہا: میرے والد غنی تھے، جب میں نے یہ حدیث سنی تھی تو اس نے مجھے گھبراہٹ میں ڈال دیا، اس لیے میں نے اس کے بارے میں امام زہری سے دریافت کیا، انہوں نے کہا: مجھے عبدالرحمٰن اعرج نے حدیث بیان کی کہ انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ کہہ رہے تھے: بدترین کھانا اُس ولیمے کا کھانا ہے۔ آگے امام مالک رحمۃ اللہ علیہ کی حدیث کی طرح بیان کیا
سفیان رحمۃ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے امام زہری رحمۃ اللہ علیہ سے پوچھا: اے ابوبکر! یہ حدیث کس طرح ہے کہ برا کھانا، امیروں کا کھانا ہے؟ تو انہوں نے ہنس کر کہا، حدیث اس طرح نہیں ہے کہ بدترین کھانا امیروں کا کھانا ہے، سفیان کہتے ہیں، میرے والد امیر تھے، اس لیے جب میں نے یہ حدیث سنی تو میں گھبرا گیا (مجھے پریشانی لاحق ہوئی) اس لیے میں نے اس کے بارے میں زہری سے دریافت کیا، تو انہوں نے مجھے عبدالرحمٰن اعرج کے واسطہ سے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی حدیث سنائی کہ بدترین کھانا، ولیمہ کا کھانا ہے اور اوپر والی امام مالک رحمۃ اللہ علیہ کی حدیث سنائی۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1432
حدیث نمبر: 3523
وحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ ، عَنْ عَبْدِ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنا مَعْمَرٌ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ ، وعَنِ الْأَعْرَجِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: شَرُّ الطَّعَامِ: طَعَامُ الْوَلِيمَةِ، نَحْوَ حَدِيثِ مَالِكٍ،
معمر نے زہری سے خبر دی، انہوں نے سعید بن مسیب سے اور اعرج سے، اور انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: بدترین کھانا اُس ولیمے کا کھانا ہے، (آگے) امام مالک رحمۃ اللہ علیہ کی حدیث کی طرح ہے
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ بدترین کھانا، ولیمہ کا کھانا ہے، آ گے امام مالک رحمۃ اللہ علیہ کی حدیث کی طرح بیان کیا۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1432
حدیث نمبر: 3524
ابوزناد نے اعرج سے، انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے اسی کے مانند حدیث روایت کی
امام صاحب ایک اور استاد سے مذکورہ بالا روایت بیان کرتے ہیں۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1432
حدیث نمبر: 3525
وحدثنا ابْنُ أَبِي عُمَرَ ، حدثنا سُفْيَانُ ، قَالَ: سَمِعْتُ زِيَادَ بْنَ سَعْدٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ ثَابِتًا الْأَعْرَجَ ، يُحَدِّثُ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ : أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم، قَالَ: " شَرُّ الطَّعَامِ: طَعَامُ الْوَلِيمَةِ، يُمْنَعُهَا مَنْ يَأْتِيهَا، وَيُدْعَى إِلَيْهَا مَنْ يَأْبَاهَا، وَمَنْ لَمْ يُجِبِ الدَّعْوَةَ، فَقَدْ عَصَى اللَّهَ وَرَسُولَهُ ".
زیاد بن سعد نے کہا: میں نے ثابت (بن عیاض) اعرج سے سنا، وہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے حدیث بیان کر رہے تھے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "بدترین کھانا (ایسے) ولیمے کا کھانا ہے کہ جو اس میں آتا ہے اسے اس سے روکا جاتا ہے اور جو اس (میں شمولیت) سے انکار کرتا ہے اسے بلایا جاتا ہے۔ اور جس شخص نے دعوت قبول نہ کی، اس نے اللہ اور اس کے رسول کی نافرمانی کی
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بدترین کھانا ولیمہ کا کھانا ہے۔ حاضر ہونے والوں کو محرو م رکھا جاتا ہے، اور انہیں دعوت دی جاتی ہے، جو آنے سے انکار کرتے ہیں، اور جس نے دعوت کو قبول نہ کیا، تو اس نے اللہ اور اس کے رسول کی نافرمانی کی۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1432