الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


صحيح مسلم کل احادیث (7563)
حدیث نمبر سے تلاش:


صحيح مسلم
كِتَاب الْبُيُوعِ
لین دین کے مسائل
5. باب تَحْرِيمِ تَلَقِّي الْجَلَبِ:
5. باب: آگے بڑھ کر تاجروں سے ملنے کی ممانعت۔
حدیث نمبر: 3819
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي زَائِدَةَ . ح وحَدَّثَنَا ابْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنَا يَحْيَي يَعْنِي ابْنَ سَعِيدٍ . ح وحَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، كُلُّهُمْ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " نَهَى أَنْ تُتَلَقَّى السِّلَعُ حَتَّى تَبْلُغَ الْأَسْوَاقَ "، وَهَذَا لَفْظُ ابْنِ نُمَيْرٍ، وقَالَ الْآخَرَانِ: إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " نَهَى عَنِ التَّلَقِّي ".
ابن ابی زائدہ، یحییٰ بن سعید اور (عبداللہ) ابن نمیر، ان سب نے عبیداللہ سے، انہوں نے نافع سے، انہوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا کہ بازار میں پہنچنے سے پہلے سامان حاصل کیا جائے۔ یہ ابن نمیر کے الفاظ ہیں اور دوسرے دونوں نے کہا: نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے (سامانِ تجارت لانے والوں کو) راستے میں جا کر ملنے سے منع فرمایا۔
امام صاحب اپنے تین اساتذہ کی سندوں سے، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما کی روایت بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس بات سے منع فرمایا کہ تجارتی سامان بازار میں پہنچنے سے پہلے (اس کے مالکوں سے) ملا جائے، یہ ابن نمیر کے الفاظ ہیں اور دوسرے دو اساتذہ نے کہا، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے تلقی (ملاقات) سے منع فرمایا ہے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1517
حدیث نمبر: 3820
وحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ ، وَإِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ ، جَمِيعًا عَنْ ابْنِ مَهْدِيٍّ ، عَنْ مَالِكٍ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِ حَدِيثِ ابْنِ نُمَيْرٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ.
امام مالک نے نافع سے، انہوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے اور انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے عبیداللہ سے ابن نمیر کی روایت کردہ حدیث کے مانند روایت کی
امام صاحب اپنے دو اور اساتذہ سے، ابن نمیر کی طرح یہی حدیث بیان کرتے ہیں۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1517
حدیث نمبر: 3821
وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُبَارَكٍ ، عَنْ التَّيْمِيِّ ، عَنْ أَبِي عُثْمَانَ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهُ: " نَهَى عَنْ تَلَقِّي الْبُيُوعِ ".
حضرت عبداللہ رضی اللہ عنہ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے (راستے میں) جا کر سامان تجارت لینے سے منع فرمایا
حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے سامان تجارت کو باہر جا کر ملنے سے منع فرمایا۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1518
حدیث نمبر: 3822
حَدَّثَنَا يَحْيَي بْنُ يَحْيَي ، أَخْبَرَنَا هُشَيْمٌ ، عَنْ هِشَامٍ ، عَنْ ابْنِ سِيرِينَ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: " نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يُتَلَقَّى الْجَلَبُ ".
ہُشَیم نے ہمیں ہشام سے خبر دی، انہوں نے ابن سیرین سے اور انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (راستے میں) جا کر باہر سے لائے جانے والے سامان تجارت کو حاصل کرنے سے منع فرمایا
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سامان لانے والوں سے باہر جا کر ملنے سے منع فرمایا ہے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1519
حدیث نمبر: 3823
حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ ، حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ سُلَيْمَانَ ، عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ ، أَخْبَرَنِي هِشَامٌ الْقُرْدُوسِيُّ ، عَنْ ابْنِ سِيرِينَ ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ ، يَقُولُ: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " لَا تَلَقَّوْا الْجَلَبَ، فَمَنْ تَلَقَّاهُ، فَاشْتَرَى مِنْهُ، فَإِذَا أَتَى سَيِّدُهُ السُّوقَ، فَهُوَ بِالْخِيَارِ ".
ابن جریج نے کہا: مجھے ہشام قردوسی نے ابن سیرین سے خبر دی، انہوں نے کہا: میں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ کہہ رہے تھے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "سامانِ تجارت کو راستے میں جا کر حاصل نہ کرو۔ جس نے باہر مل کر ان سے سامان خرید لیا، تو جب اس کا مالک بازار میں آئے گا تو اسے (بیع کو برقرار رکھنے یا فسخ کرنے کا) اختیار ہو گا
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سوداگروں کو شہر سے باہر نہ ملو، اور جو ان کو باہر جا کر ملا (اور سامان خرید لیا) تو پھر جب سامان کا مالک بازار میں آ گیا (اور بھاؤ معلوم کر لیا) تو اس کو (بیع توڑنے اور نہ توڑنے) کا اختیار ہے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1519