الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


صحيح مسلم کل احادیث (7563)
حدیث نمبر سے تلاش:


صحيح مسلم
كِتَاب الْمُسَاقَاةِ
سیرابی اور نگہداشت کے عوض پھل وغیرہ میں حصہ داری اور زمین دے کر بٹائی پر کاشت کرانا
29. باب غَرْزِ الْخَشَبِ فِي جِدَارِ الْجَارِ:
29. باب: ہمسایہ کی دیوار میں لکڑی گاڑنا۔
حدیث نمبر: 4130
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ الْأَعْرَجِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ : أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " لَا يَمْنَعْ أَحَدُكُمْ جَارَهُ أَنْ يَغْرِزَ خَشَبَةً فِي جِدَارِهِ "، قَالَ ثُمَّ يَقُولُ أَبُو هُرَيْرَةَ: مَا لِي أَرَاكُمْ عَنْهَا مُعْرِضِينَ، وَاللَّهِ لَأَرْمِيَنَّ بِهَا بَيْنَ أَكْتَافِكُمْ،
) امام مالک نے ابن شہاب سے، انہوں نے اعرج سے اور انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "تم میں سے کوئی اپنے پڑوسی کو اپنی دیوار میں لکڑی (شہتیر وغیرہ) رکھنے سے نہ روکے۔" کہا: پھر حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے: کیا وجہ ہے کہ میں تمہیں اس سے اعراض کرتے ہوئے دیکھتا ہوں؟ اللہ کی قسم! میں اس بات کو تمہارے کندھوں کے درمیان (تمہارے منہ پر) دے ماروں گا۔
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے کوئی شخص اپنے پڑوسی کو اپنی دیوار میں لکڑی گاڑنے سے منع نہ کرے۔ پھر حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے، کیا سبب ہے کہ میں تمہیں اس حکم سے اعراض کرتے ہوئے دیکھتا ہوں، اللہ کی قسم! میں تمہارے کندھوں پر رکھوں گا، یا کھل کر یہ حدیث تمہارے سامنے بیان کروں گا۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1609
حدیث نمبر: 4131
حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ . ح وحَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ ، وَحَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى ، قَالَا: أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ . ح وحَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ كُلُّهُمْ، عَنْ الزُّهْرِيِّ بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَهُ.
سفیان بن عیینہ، یونس اور معمر سب نے زہری سے اسی سند کے ساتھ اسی طرح روایت کی۔
امام صاحب اپنے پانچ اور اساتذہ کی اسناد سے، زہری کی سند ہی سے مذکورہ بالا روایت بیان کرتے ہیں۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1609