محمد بن زیاد نے ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جب تم میں سے کوئی شخص جوتا پہنے تو دائیں (پاؤں) سے ابتدا کرے اور جب جوتا اتارے تو بائیں (پاؤں) سے ابتداکرے اور دونوں جوتے پہنے یا دونوں جوتے اتار دے۔"
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی جوتی پہنے تو دائیں پیر سے ابتدا کرے اور جب اتارے تو بائیں سے ابتدا کرے اور دونوں جوتے اکٹھے پہنے یا دونوں جوتے اتار دے۔“
اعرج نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " تم میں سے کوئی شخص ایک جوتے میں نہ چلے، دونوں جوتے پہنے یا دونوں جوتے اتار دے۔"
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم میں سے کوئی ایک جوتا پہن کر نہ چلے، دونوں کو پہن لے یا دونوں کو اتار لے۔“
ابن ادریس نے اعمش سے، انھوں نے ابو رزین سے روایت کی، کہا: حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ ہمارے پاس آئے، انھوں نے اپنی پیشانی پر ہاتھ مار کر فرمایا: سنو! کیا تم اس طرح کی باتیں کرتے ہوکہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف باتیں منسوب کرتا ہوں۔تاکہ تم ہدایت پاجاؤ اور میں خود گمراہ ہوجاؤں، سن لو!میں گواہی دیتا ہوں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: "جب تم میں سے کسی شخص کے جوتے کا تسمہ ٹوٹ جائے تو وہ اس کو ٹھیک کرنے سے پہلے دوسرے (جوتے) میں نہ چلے۔"
حضرت ابو زرین بیان کرتے ہیں، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ ہماری طرف آئے، پھر اپنی پیشانی پر ہاتھ مار کر کہا، خبردار تم آپس میں باتیں کرتے ہو کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں جھوٹ بولتا ہوں، تاکہ تم راہ یاب ہو جاؤ اور میں راہ راست سے بھٹک جاؤں، سنو! میں گواہی دیتا ہوں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے ”جب تم میں سے کسی کا تسمہ ٹوٹ جائے تو وہ دوسرے جوتے میں، اس کو ٹھیک کرانے تک نہ چلے۔“
علی بن مسہر نے کہا: ہمیں اعمش نے ابو رزین اور ابو صالح سے خبردی، انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے، انھوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی کے ہم معنی روایت کی۔
امام صاحب ایک اور استاد سے اس کے ہم معنی روایت بیان کرتے ہیں۔