الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


صحيح مسلم کل احادیث (7563)
حدیث نمبر سے تلاش:


صحيح مسلم
كِتَاب السَّلَامِ
سلامتی اور صحت کا بیان
34. باب الطِّيَرَةِ وَالْفَأْلِ وَمَا يَكُونُ فِيهِ الشُّؤْمُ:
34. باب: بدفال اور نیک فال کا بیان اور کن چیزوں میں نحوست ہوتی ہے۔
حدیث نمبر: 5798
وحَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ ، عَنْ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ قَالَ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " لَا طِيَرَةَ وَخَيْرُهَا الْفَأْلُ "، قِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَمَا الْفَأْلُ، قَالَ: " الْكَلِمَةُ الصَّالِحَةُ يَسْمَعُهَا أَحَدُكُمْ ".
معمر نے زہری سے، انھوں نے عبید اللہ بن عبد اللہ بن عتبہ سے روایت کی کہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہو ئے سنا: "بد شگونی کی کوئی حقیقت نہیں اور شگون میں سے اچھی نیک فال ہے۔"عرض کی گئی۔اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم !فال کیا ہے؟ (وہ شگون سے کس طرح مختلف ہے؟) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " (فال) نیک کلمہ ہے تو تم میں سے کوئی شخص سنتا ہےَ۔"
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا، طيرة (بدشگونی) کی کوئی حقیقت نہیں، نیک شگون اچھی چیز ہے۔ پوچھا گیا، اے اللہ کے رسول! نیک شگون (فال) کیا ہے؟ آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اچھا بول، جو تم میں سے کوئی سنتا ہے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 2223
حدیث نمبر: 5799
وحدثني عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ شُعَيْبِ بْنِ اللَّيْثِ ، حَدَّثَنِي أَبِي ، عَنْ جَدِّي ، حَدَّثَنِي عُقَيْلُ بْنُ خَالِدٍ . ح وحَدَّثَنِيهِ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الدَّارِمِيّ ، أَخْبَرَنَا أَبُو الْيَمَانِ ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ كِلَاهُمَا، عَنْ الزُّهْرِيِّ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ، وَفِي حَدِيثِ عُقَيْل ٍ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَلَمْ يَقُلْ سَمِعْتُ، وَفِي حَدِيثِ شُعَيْبٍ، قَالَ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَمَا قَالَ مَعْمَرٌ.
عقیل بن خالد اور شعیب دونوں نے زہری سے اسی سند کے ساتھ اسی کے مانند روایت کی۔عقیل کی حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت ہے، انھوں نے"میں نے سنا" کے الفا ظ نہیں کہے اور شعیب کی حدیث میں ہے۔انھوں نے کہا: "میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا۔"جس طرح معمر نے کہا۔
امام صاحب کو یہی روایت ان کے دو اور اساتذہ نے اپنی اپنی سند سے سنائی۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 2223
حدیث نمبر: 5800
حَدَّثَنَا هَدَّابُ بْنُ خَالِدٍ ، حَدَّثَنَا هَمَّامُ بْنُ يَحْيَى ، حَدَّثَنَا قَتَادَةُ ، عَنْ أَنَسٍ ، أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " لَا عَدْوَى، وَلَا طِيَرَةَ، وَيُعْجِبُنِي الْفَأْلُ الْكَلِمَةُ الْحَسَنَةُ الْكَلِمَةُ الطَّيِّبَةُ ".
ہمام بن یحییٰ نے کہا: ہمیں قتادہ نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے حدیث بیان کی کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " کسی سے کوئی مرض خود بخود نہیں لگتا برے شگون کی کوئی حقیقت نہیں اور (اس کے بالمقابل) نیک فال یعنی حوصلہ افزائی کا اچھا کلمہ پاکیزہ بات مجھے اچھی لگتی ہے۔"
حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ نبی اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: متعدی بیماری اور بدشگونی کی کوئی حقیقت نہیں ہے اور مجھے نیک شگون پسند ہے، جو اچھے بول اور پسندیدہ بات سے لیا جاتا ہے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 2224
حدیث نمبر: 5801
وحَدَّثَنَاه مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، وَابْنُ بَشَّارٍ ، قالا: أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، سَمِعْتُ قَتَادَةَ يُحَدِّثُ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، عن النبي صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " لَا عَدْوَى، وَلَا طِيَرَةَ، وَيُعْجِبُنِي الْفَأْلُ "، قَالَ، قِيلَ: وَمَا الْفَأْلُ؟ قَالَ: " الْكَلِمَةُ الطَّيِّبَةُ ".
شعبہ نے کہا: میں قتادہ سے سنا، وہ حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے حدیث روایت کر رہے تھے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرما یا: " کسی سے کوئی مرض خود بخود نہیں لگتا براشگون کی کوئی چیز نہیں اور مجھے نیک فال اچھی لگتی ہے۔"کہا آپ سے عرض کی گئی: نیک فال کیا ہے؟فرمایا: "پاکیزہ کلمہ (دعایا حوصلہ افزائی یا دا نا ئی پر مبنی کوئی جملہ۔)
حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کوئی متعدی بیماری نہیں، نہ بدشگونی اور بدفالی ہے اور نیک شگون کو پسند کرتا ہوں" آپصلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا، نیک فال، اچھا شگون کیا ہے؟ آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پاکیزہ بول سے پیدا ہونے والا اچھا خیال۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 2224
حدیث نمبر: 5802
وحَدَّثَنِي حَجَّاجُ بْنُ الشَّاعِرِ ، حَدَّثَنِي مُعَلَّى بْنُ أَسَدٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُخْتَارٍ ، حَدَّثَنَا يَحْيَي بْنُ عَتِيقٍ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سِيرِينَ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قال: قال رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَا عَدْوَى، وَلَا طِيَرَةَ، وَأُحِبُّ الْفَأْلَ الصَّالِحَ ".
یحییٰ بن عتیق نے کہا: ہمیں محمد بن سیرین نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے حدیث بیان کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " کسی پر لازمی طور پر بیمار ی لگ جا نے کی کوئی حقیقت نہیں بد شگونی کوئی شے نہیں اور میں اچھی فال کو پسند کرتا ہوں۔"
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کوئی متعدی بیماری نہیں، نہ بدفالی ہے اور میں اچھا فال پسند کرتا ہوں۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 2223
حدیث نمبر: 5803
حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ ، أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ حَسَّانٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قال: قال رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَا عَدْوَى، وَلَا هَامَةَ، وَلَا طِيَرَةَ، وَأُحِبُّ الْفَأْلَ الصَّالِحَ ".
ہشام بن حسان نے محمد بن سیرین سے انھوں نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " لا زمی طور پر خود بخود کسی سے بیمار ی لگ جا نے کی کوئی حقیقت نہیں، کھوپڑی سے الونکلنا کوئی چیز نہیں، بد شگونی کچھ نہیں اور میں نیک فا ل کو پسند کرتا ہوں۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کوئی بیماری متعدی نہیں اور نہ الو کی کوئی حقیقت ہے اور نہ برا شگون ہے اور میں اچھا، نیک شگون پسند کرتا ہوں۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 2223
حدیث نمبر: 5804
وحَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ بْنِ قَعْنَبٍ ، حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ . ح وحَدَّثَنَا يَحْيَي بْنُ يَحْيَي ، قال: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ حَمْزَةَ ، وَسَالِمٍ ابني عبد الله بن عمر، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " الشُّؤْمُ فِي الدَّارِ وَالْمَرْأَةِ وَالْفَرَسِ ".
امام مالک نے ابن شہاب سے، انھوں نے عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ کے دو بیٹوں حمزہ اور سالم سے، انھوں نے حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عدم موافقت (ناسزاداری) گھری، عورت اور گھوڑے میں ہو سکتی ہے۔
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نحوست گھر میں اور عورت میں اور گھوڑے میں ہوتی ہے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 2225
حدیث نمبر: 5805
وحَدَّثَنَا أَبُو الطَّاهِرِ ، وَحَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَي ، قالا: أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ حَمْزَةَ ، وَسَالِمٍ ابني عبد الله بن عمر، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " لَا عَدْوَى وَلَا طِيَرَةَ وَإِنَّمَا الشُّؤْمُ فِي ثَلَاثَةٍ الْمَرْأَةِ وَالْفَرَسِ وَالدَّارِ ".
یو نس نے ابن شہاب سے، انھوں نے بن عمر رضی اللہ عنہ کے دوبیٹوں حمزہ اور سالم سے، انھوں نے حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کی، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "کسی سے خود بخود مرض کا لگ جا نا اور بد شگونی کی کوئی حقیقت نہیں۔ناموافقت تین چیزوں میں ہو تی ہے۔عورت گھوڑے اور گھر میں۔"
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کوئی بیماری متعدی نہیں ہے اور نہ برا سگون ہے، نحوست صرف تین چیزوں میں ہے، عورت، گھوڑا اور گھر۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 2225
حدیث نمبر: 5806
وحدثنا ابْنُ أَبِي عُمَرَ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ سَالِمٍ وَحَمْزَةَ ابني عبد الله، عَنْ أَبِيهِمَا ، عن النبي صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ. ح وحَدَّثَنَا يَحْيَي بْنُ يَحْيَي ، وَعَمْرٌو النَّاقِدُ ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، عَنْ سُفْيَانَ ، عَنْ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ سَالِمٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ. ح وحَدَّثَنَا عَمْرٌو النَّاقِدُ ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ ، حَدَّثَنَا أَبِى ، عَنْ صَالِحٍ ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ سَالِمٍ ، وَحَمْزَةَ ابني عبد الله بن عمر، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ، عن النبي صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ. ح وحَدَّثَنِي عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ شُعَيْبِ بْنِ اللَّيْثِ بْنِ سَعْدٍ ، حَدَّثَنِي أَبِي ، عَنْ جَدِّي ، حَدَّثَنِي عُقَيْلُ بْنُ خَالِدٍ . ح وحدثنا يَحْيَي بْنُ يَحْيَي ، أَخْبَرَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ إِسْحَاقَ . وحَدَّثَنِي ح عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الدَّارِمِيُّ ، أَخْبَرَنَا أَبُو الْيَمَانِ ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ كُلُّهُمْ، عَنْ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ سَالِمٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الشُّؤْمِ بمثل حديث مَالِكٍ لَا يَذْكُرُ أَحَدٌ مِنْهُمْ فِي حَدِيثِ ابْنِ عُمَرَ الْعَدْوَى وَالطِّيَرَةَ غَيْرُ يُونُسَ بْنِ يَزِيدَ.
‏‏‏‏ ترجمہ وہی ہے جو اوپر گزرا۔ [صحيح مسلم/كِتَاب السَّلَامِ/حدیث: 5806]
ترقیم فوادعبدالباقی: 2225
حدیث نمبر: 5807
وحَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَكَمِ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ عُمَرَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ زَيْدٍ ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَاهُ يُحَدِّثُ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهُ قَالَ: " إِنْ يَكُنْ مِنَ الشُّؤْمِ شَيْءٌ حَقٌّ، فَفِي الْفَرَسِ وَالْمَرْأَةِ وَالدَّارِ ".
محمد بن جعفر نے کہا: ہمیں شعبہ نے عمر بن محمد بن یزید سے حدیث بیان کی انھوں نے اپنے والد سے سنا، وہ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے حدیث بیان کر رہے تھے کہ انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اگر کسی چیز میں کسی ناموافقت کا ہو نا بر حق ہو سکتا ہے تو وہ گھوڑے عورت اور مکان میں ہے۔"
حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر نحوست میں کچھ حقیقت ہوتی تو گھوڑے، عورت اور گھر میں ہوتی۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 2225
حدیث نمبر: 5808
وحدثني هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ، وَلَمْ يَقُلْ حَقٌّ.
روح بن عبادہ نے کہا: شعبہ نے ہمیں اسی سند کے ساتھ اسی کے مانند حدیث سنائی لیکن انوھں نے "برحق" نہیں کہا: (امکان یہی ہے کہ وہ حدیث روایت بالمعنی ہے،)
امام صاحب کے اور استاد یہی روایت سناتے ہیں، لیکن وہ حق کا لفظ بیان نہیں کرتے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 2225
حدیث نمبر: 5809
وحَدَّثَنِي أَبُو بَكْرِ بْنُ إِسْحَاقَ ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي مَرْيَمَ ، أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ بِلَالٍ ، حَدَّثَنِي عُتْبَةُ بْنُ مُسْلِمٍ ، عَنْ حَمْزَةَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ، عَنْ أَبِيهِ ، أَنَّ ّرَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " إِنْ كَانَ الشُّؤْمُ فِي شَيْءٍ، فَفِي الْفَرَسِ وَالْمَسْكَنِ وَالْمَرْأَةِ ".
حمزہ بن عبد اللہ بن عمر نے اپنے والد (حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ) سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " اگر کسی چیز میں عدم موافقت ہو تو گھوڑے، مکان اور عورت میں ہو گی۔"
حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اگر شوم (نحوست) کسی چیز میں ہوتی تو گھوڑے، گھر اور بیوی میں ہوتی۔"
ترقیم فوادعبدالباقی: 2225
حدیث نمبر: 5810
وحَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ بْنِ قَعْنَبٍ ، حَدَّثَنَا مَالِكٌ ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ ، قال: قال رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِنْ كَانَ، فَفِي الْمَرْأَةِ وَالْفَرَسِ وَالْمَسْكَنِ " يَعْنِي الشُّؤْمَ.
امام مالک نے ابو حازم سے، انھوں نے حضرت سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " اگر یہ بات ہو تو عورت، گھوڑے اور گھر میں ہو گی۔"آپ کی مراد عدم موافقت سے تھی۔
حضرت سہل بن سعد رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر ہوتی تو بیوی، گھوڑے اور گھر میں ہوتی۔ یعنی نحوست۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 2226
حدیث نمبر: 5811
وحدثنا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُكَيْنٍ ، حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ سَعْدٍ ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ ، عن النبي صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ.
ہشام بن سعد نے ابو حازم سے، انھوں نے حضرت سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے، انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کے مانند حدیث روایت کی۔
امام صاحب کے ایک اور استاد یہی روایت سناتے ہیں۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 2226
حدیث نمبر: 5812
وحَدَّثَنَاه إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْحَنْظَلِيُّ ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْحَارِثِ ، عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ ، أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ ، أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرًا يُخْبِرُ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " إِنْ كَانَ فِي شَيْءٍ، فَفِي الرَّبْعِ وَالْخَادِمِ وَالْفَرَسِ.
ابن جریج نے کہا: مجھے ابو زبیر نے بتا یا کہ انھوں نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے خبردے رہے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر کسی چیز میں یہ بات ہو گی تو گھر، کادم اور گھوڑےمیں ہو گی۔
حضرت جابر رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر (نحوست) کسی چیز میں ہوتی تو گھر، خادم اور گھوڑے میں ہوتی۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 2227