الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


صحيح مسلم کل احادیث (7563)
حدیث نمبر سے تلاش:


صحيح مسلم
كِتَاب الْفَضَائِلِ
انبیائے کرام علیہم السلام کے فضائل
31. باب فِي صِفَةِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَبْعَثِهِ وَسِنِّهِ:
31. باب: آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی عمر کا بیان۔
حدیث نمبر: 6089
حَدَّثَنَا يَحْيَي بْنُ يَحْيَي ، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ ، عَنْ رَبِيعَةَ بْنِ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، أَنَّهُ سَمِعَهُ يَقُولُ: " كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، لَيْسَ بِالطَّوِيلِ الْبَائِنِ، وَلَا بِالْقَصِيرِ، وَلَيْسَ بِالْأَبْيَضِ الْأَمْهَقِ، وَلَا بِالْآدَمِ، وَلَا بِالْجَعْدِ الْقَطَطِ، وَلَا بِالسَّبِطِ، بَعَثَهُ اللَّهُ عَلَى رَأْسِ أَرْبَعِينَ سَنَةً، فَأَقَامَ بِمَكَّةَ عَشْرَ سِنِينَ، وَبِالْمَدِينَةِ عَشْرَ سِنِينَ، وَتَوَفَّاهُ اللَّهُ عَلَى رَأْسِ سِتِّينَ سَنَةً، وَلَيْسَ فِي رَأْسِهِ وَلِحْيَتِهِ عِشْرُونَ شَعْرَةً بَيْضَاءَ ".
امام مالک نے ربیعہ بن ابی عبدالرحمان سے، انھوں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انھوں نےان (حضرت انس رضی اللہ عنہ) کو یہ کہتے ہوئے سنا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بہت درازقد تھے نہ پستہ قامت، بالکل سفید تھے نہ بالکل گندمی، نہ سخت گھنگرالے بال تھے اور بہ بالکل سیدھے، اللہ تعالیٰ نے آ پ کو چالیس سال کی عمر میں بعثت سے نوازا، آپ دس سال مکہ مکرمہ میں رہے، اور دس سال مدینہ میں، اللہ تعالیٰ نے ساٹھ سال (سے کچھ زائد) عمر میں آپ کو وفات دی جبکہ آپ کے سر اور داڑھی میں بیس بال بھی سفید نہیں تھے۔
حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نہ بہت دراز قد تھے او رنہ پست قد اور نہ چونے جیسے سفید اور نہ بالکل گندمی، اور نہ سخت گھنگھریالے بال تھے اور نہ بالکل کھلے، سیدھے، چالیس پورے ہونے پر اللہ نے آپصلی اللہ علیہ وسلم کو مبعوث فرمایا، مکہ میں دس سال ٹھہرے اور مدینہ میں دس سال رہے، اللہ نے آپ کو ساٹھ سال کی عمر میں اپنے پاس بلا لیا اور آپ کے سر اور داڑھی میں بیس بال بھی سفید نہ تھے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 2347
حدیث نمبر: 6090
وحَدَّثَنَا يَحْيَي بْنُ أَيُّوبَ ، وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، وَعَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ ، قَالُوا: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ يَعْنُونَ ابْنَ جَعْفَرٍ . ح وحَدَّثَنِي الْقَاسِمُ بْنُ زَكَرِيَّاءَ ، حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ ، حَدَّثَنِي سُلَيْمَانُ بْنُ بِلَالٍ ، كِلَاهُمَا، عَنْ رَبِيعَةَ يَعْنِي ابْنَ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، بِمِثْلِ حَدِيثِ مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ، وَزَادَ فِي حَدِيثِهِمَا، كَانَ أَزْهَرَ.
اسماعیل بن جعفر اور سلیمان بن بلال دونوں نے ربیعہ بن ابی عبدالرحمان سے، انھوں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے، امام مالک بن انس رضی اللہ عنہ کی حدیث کے مانندحدیث بیان کی اور ان دونوں نےاپنی حدیث میں مذید بیان کیا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا رنگ کھلتا ہوا تھا۔
امام صاحب یہی روایت اپنے مختلف اساتذہ سے بیان کرتے ہیں اور اس میں یہ اضافہ کرتے ہیں کہ آپ کارنگ ازہرسرخی مائل سپید تھا۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 2347