امام مالک نے ابن شہاب سے، انہوں نے عطاء بن یزید لیثی سے، انہوں نے حضرت ابو ایوب انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "کسی مسلمان کے لیے حلال نہیں کہ وہ تین دن سے زیادہ اپنے بھائی کو چھوڑ دے (قطع تعلق کر کے رکھے کہ) دونوں ایک دوسرے سے ملیں تو یہ بھی منہ موڑ لے اور وہ بھی منہ موڑ لے اور دونوں میں سے بہتر وہ ہے جو سلام میں پہل کرے۔"
حضرت ابوایوب انصاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"کسی مسلمان کے لیےجائز نہیں ہے کہ وہ اپنے بھائی کو تین راتوں سے زائد چھوڑ دے کہ باہمی ملیں تو یہ ادھر منہ کرلے،وہ ادھر نہ کرلے،ان میں سے بہتر وہی ہے،جو سلام کرنے میں پہل کرے۔"
سفیان، یونس، (محمد بن ولید) زبیدی اور معمر سب نے زہری سے مالک کی سند کے ساتھ، اس قول کے سوا "یہ بھی منہ موڑ لے اور وہ بھی منہ موڑ لے" انہی کی حدیث کے مانند روایت کی، مگر مالک بن انس کے سوا سب نے اپنی حدیث میں یہ الفاظ کہے: "یہ بھی اُس کی طرف نہ دیکھے، وہ بھی اس کی طرف نہ دیکھے۔"
امام صاحب اپنے مختلف اساتذہ سے مذکورہ بالا حدیث بیان کرتے ہیں اور اس حدیث میں "يُعرِض" کی جگہ"يَصُدُ"،دونوں ایک دوسرے سے رکتے ہیں،اعراض کرتے ہیں۔
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "مومن کے لیے حلال نہیں کہ تین دن سے زیادہ اپنے (مسلمان) بھائی سے تعلق ترک کرے۔"
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:" کسی مومن کے لیے جائز نہیں ہے کہ وہ اپنے بھائی سے تین دن سے زائدترک تعلق رکھے۔"