الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


صحيح مسلم کل احادیث (7563)
حدیث نمبر سے تلاش:


صحيح مسلم
كِتَاب الذِّكْرِ وَالدُّعَاءِ وَالتَّوْبَةِ وَالِاسْتِغْفَارِ
ذکر الہی، دعا، توبہ، اور استغفار
5. باب مَنْ أَحَبَّ لِقَاءَ اللَّهِ أَحَبَّ اللَّهُ لِقَاءَهُ وَمَنْ كَرِهَ لِقَاءَ اللَّهِ كَرِهَ اللَّهُ لِقَاءَهُ:
5. باب: جو شخص اللہ سے ملنے کی آرزو رکھتا ہے۔
حدیث نمبر: 6820
حَدَّثَنَا هَدَّابُ بْنُ خَالِدٍ ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ ، حَدَّثَنَا قَتَادَةُ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ ، أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " مَنْ أَحَبَّ لِقَاءَ اللَّهِ أَحَبَّ اللَّهُ لِقَاءَهُ، وَمَنْ كَرِهَ لِقَاءَ اللَّهِ كَرِهَ اللَّهُ لِقَاءَهُ "،
ہمام نے کہا: ہمیں قتادہ نے انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے حدیث بیان کی، انہوں نے حضرت عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جو شخص اللہ سے ملنے کو محبوب رکھے، اللہ اس سے ملنے کو محبوب رکھتا ہے اور جو اللہ سے ملنے کو ناپسند کرے، اللہ بھی اس سے ملنے کو ناپسند کرتا ہے۔"
حضرت عبادہ بن صامت رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں۔ کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"جو شخص اللہ سے ملنا پسند کرتا ہے اللہ بھی اس سے ملنے کو محبوب رکھتا ہے اور جو شخص اللہ سے ملنا ناپسند کرتا ہے،اللہ بھی اس سے ملنا نا پسند کرتا ہے۔"
ترقیم فوادعبدالباقی: 2683
حدیث نمبر: 6821
وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، وَابْنُ بَشَّارٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ قَتَادَةَ ، قَالَ: سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ يُحَدِّثُ، عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَهُ.
شعبہ نے قتادہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: میں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ کو حضرت عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ سے حدیث بیان کرتے ہوئے سنا، انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی کے مانند روایت کی۔
امام صاحب دو اساتذہ سے یہی حدیث بیان کرتے ہیں۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 2683
حدیث نمبر: 6822
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الرُّزِّيُّ ، حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ الْهُجَيْمِيُّ ، حَدَّثَنَا سَعِيدٌ ، عَنْ قَتَادَةَ ، عَنْ زُرَارَةَ ، عَنْ سَعْدِ بْنِ هِشَامٍ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنْ أَحَبَّ لِقَاءَ اللَّهِ أَحَبَّ اللَّهُ لِقَاءَهُ، وَمَنْ كَرِهَ لِقَاءَ اللَّهِ كَرِهَ اللَّهُ لِقَاءَهُ "، فَقُلْتُ: يَا نَبِيَّ اللَّهِ، أَكَرَاهِيَةُ الْمَوْتِ فَكُلُّنَا نَكْرَهُ الْمَوْتَ، فَقَالَ: " لَيْسَ كَذَلِكِ، وَلَكِنَّ الْمُؤْمِنَ إِذَا بُشِّرَ بِرَحْمَةِ اللَّهِ وَرِضْوَانِهِ وَجَنَّتِهِ أَحَبَّ لِقَاءَ اللَّهِ، فَأَحَبَّ اللَّهُ لِقَاءَهُ، وَإِنَّ الْكَافِرَ إِذَا بُشِّرَ بِعَذَابِ اللَّهِ وَسَخَطِهِ كَرِهَ لِقَاءَ اللَّهِ وَكَرِهَ اللَّهُ لِقَاءَهُ "،
خالد بن حارث بجیمی نے کہا: ہمیں سعید نے قتادہ سے حدیث بیان کی، انہوں نے زُرارہ سے، انہوں نے سعد بن ہشام سے اور انہوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جو شخص اللہ سے ملاقات کو پسند کرے، اللہ اس سے ملاقات کو پسند فرماتا ہے اور جو شخص اللہ سے ملاقات کو ناپسند کرے، اللہ اس سے ملاقات کو ناپسند کرتا ہے۔" میں نے کہا: اللہ کے نبی! کیا اس سے موت کی ناپسندیدگی مراد ہے؟ ہم میں سے ہر شخص (طبعا) موت کو ناپسند کرتا ہے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "یہ بات نہیں ہے، لیکن جب مومن کو اللہ کی رحمت، اس کی رضامندی اور جنت کی بشارت دی جاتی ہے تو وہ اللہ سے ملاقات کو پسند کرتا ہے اور کافر کو جب اللہ کے عذاب اور اس کی ناراضی کی خبر دی جاتی ہے تو وہ اللہ سے ملاقات کو ناپسند کرتا ہے اور اللہ بھی اس (ناشکرے اور متکبر) سے ملاقات کو ناپسند کرتا ہے۔"
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیان کرتی ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"جو شخص اللہ سے ملنا محبوب رکھتا ہے۔ اللہ بھی اس سے ملنا پسندفرماتا ہے اور جو شخص اللہ سے ملنا پسند نہیں کرتا۔ اللہ بھی اس سے ملنا پسند نہیں کرتا۔"تو میں نے پو چھا،اے اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم !کیا اس سے مراد موت کی ناپسندیدگی ہے؟" تو ہم سب ہی موت کو ناپسند کرتے ہیں، سو آپ نے فرمایا:"بات اس طرح نہیں ہے بلکہ جب مومن کو اللہ کی رحمت اس کی رضا مندی اور اس کی جنت کی بشارت دی جاتی ہے،وہ اللہ سے ملنا پسند کرتا ہے اور اللہ بھی اس سے ملنا پسند کرتا ہے اور کافر کو جب اللہ کے عذاب اور اس کی ناراضگی کی اطلاع دی جاتی ہے تو وہ اللہ کو ملنا نا پسند کرتاہے۔"
ترقیم فوادعبدالباقی: 2684
حدیث نمبر: 6823
وحَدَّثَنَاه مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَكْرٍ ، حَدَّثَنَا سَعِيدٌ ، عَنْ قَتَادَةَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ.
محمد بن بکر نے کہا: ہمیں سعید نے قتادہ سے اسی سند کے ساتھ حدیث بیان کی۔
امام صاحب یہی روایت ایک اور استاد سے بیان کرتے ہیں۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 2684
حدیث نمبر: 6824
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ ، عَنْ زَكَرِيَّاءَ ، عَنْ الشَّعْبِيِّ ، عَنْ شُرَيْحِ بْنِ هَانِئٍ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنْ أَحَبَّ لِقَاءَ اللَّهِ أَحَبَّ اللَّهُ لِقَاءَهُ، وَمَنْ كَرِهَ لِقَاءَ اللَّهِ كَرِهَ اللَّهُ لِقَاءَهُ، وَالْمَوْتُ قَبْلَ لِقَاءِ اللَّهِ "،
علی بن مسہر نے زکریا سے، انہوں نے شعبی سے، انہوں نے شریح بن بانی سے اور انہوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جو شخص اللہ سے ملاقات کو پسند کرتا ہے، اللہ اس سے ملاقات کو پسند کرتا ہے اور جو شخص اللہ سے ملاقات کو ناپسند کرتا ہے، اللہ بھی اس سے ملاقات کو ناپسند کرتا ہے اور موت اللہ کی ملاقات سے پہلے ہے۔" (ملاقات کا معاملہ اس کے بعد آئے گا۔)
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیان کرتی ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"جو انسان اللہ کو ملنا پسند کرتا ہے۔اللہ اس کو ملناپسند فرماتا ہے اور جو اللہ کو ملنا ناپسند کرتا ہے، اللہ اس کو ملنا ناپسند کرتا ہے اور موت اللہ کی ملاقات سے پہلے ہے۔"
ترقیم فوادعبدالباقی: 2684
حدیث نمبر: 6825
حَدَّثَنَاه إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، أَخْبَرَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ ، حَدَّثَنَا زَكَرِيَّاءُ ، عَنْ عَامِرٍ ، حَدَّثَنِي شُرَيْحُ بْنُ هَانِئٍ ، أَنَّ عَائِشَةَ أَخْبَرَتْهُ أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: بِمِثْلِهِ.
عیسیٰ بن یونس نے کہا: ہمیں زکریا نے عامر (شعبی) سے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: مجھے شُریح بن بانی نے حدیث بیان کی کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے انہیں بتایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، اسی (گزشتہ روایت) کے مانند۔
امام صاحب ایک اور استاد سے یہی روایت بیان کرتے ہیں۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 2684
حدیث نمبر: 6826
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَمْرٍو الْأَشْعَثِيُّ ، أَخْبَرَنَا عَبْثَرٌ ، عَنْ مُطَرِّفٍ ، عَنْ عَامِرٍ ، عَنْ شُرَيْحِ بْنِ هَانِئٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنْ أَحَبَّ لِقَاءَ اللَّهِ أَحَبَّ اللَّهُ لِقَاءَهُ، وَمَنْ كَرِهَ لِقَاءَ اللَّهِ كَرِهَ اللَّهُ لِقَاءَهُ "، قَالَ: فَأَتَيْتُ عَائِشَةَ ، فَقُلْتُ يَا أُمَّ الْمُؤْمِنِينَ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ يَذْكُرُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَدِيثًا إِنْ كَانَ كَذَلِكَ فَقَدْ هَلَكْنَا، فَقَالَتْ: إِنَّ الْهَالِكَ مَنْ هَلَكَ بِقَوْلِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَا ذَاكَ؟ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنْ أَحَبَّ لِقَاءَ اللَّهِ أَحَبَّ اللَّهُ لِقَاءَهُ، وَمَنْ كَرِهَ لِقَاءَ اللَّهِ كَرِهَ اللَّهُ لِقَاءَهُ " وَلَيْسَ مِنَّا أَحَدٌ إِلَّا وَهُوَ يَكْرَهُ الْمَوْتَ، فَقَالَتْ: قَدْ قَالَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَيْسَ بِالَّذِي تَذْهَبُ إِلَيْهِ، وَلَكِنْ إِذَا شَخَصَ الْبَصَرُ وَحَشْرَجَ الصَّدْرُ وَاقْشَعَرَّ الْجِلْدُ وَتَشَنَّجَتِ الْأَصَابِعُ، فَعِنْدَ ذَلِكَ مَنْ أَحَبَّ لِقَاءَ اللَّهِ أَحَبَّ اللَّهُ لِقَاءَهُ، وَمَنْ كَرِهَ لِقَاءَ اللَّهِ كَرِهَ اللَّهُ لِقَاءَهُ،
عبثر نے مطرف سے، انہوں نے عامر سے، انہوں نے شریح بن ہانی سے اور انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " جو شخص اللہ سے ملاقات کو پسند کرے، اللہ اس سے ملاقات کو پسند کرتا ہے اور جو اللہ سے ملاقات کو ناپسند کرے، اللہ اس سے ملاقات کو ناپسند کرتا ہے۔ (شریح بن ہانی نے) کہا: میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے پاس حاضر ہوا اور عرض کی: ام المومنین! میں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک حدیث بیان کرتے ہوئے سنا، اگر وہ اسی طرح ہے (جس طرح وہ بیان کرتے ہیں) تو ہم ہلاک ہو گئے۔ تو انہوں (عائشہ رضی اللہ عنہا) نے فرمایا: ہلاک ہونے والا واقعی وہی ہے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے قول سے ہلاک ہوا، (بتاؤ) وہ کیا حدیث ہے؟ (میں نے عرض کی:) انہوں نے کہا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جو شخص اللہ سے ملاقات کو پسند کرتا ہے اللہ بھی اس سے ملاقات کو پسند کرتا ہے اور جو شخص اللہ سے ملاقات کو ناپسند کرتا ہے، اللہ بھی اس سے ملاقات کو ناپسند کرتا ہے" اور ہم میں ایسا کوئی نہیں جو موت کو ناپسند نہ کرتا ہو، تو حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہی فرمایا تھا، لیکن (مفہوم کے اعتبار سے) جس طرف تم گئے ہو وہ بات اس طرح نہیں بلکہ (وہ اس طرح ہے کہ) جب نگاہ اوپر کی طرف اٹھ جاتی ہے اور سینے میں سانس اکھڑ رہی ہوتی ہے اور جلد پر رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہیں اور انگلیاں ٹیڑھی ہو کر اکڑ جاتی ہیں تو اس وقت جو اللہ سے ملنے کو پسند کرتا ہے، اللہ بھی اس سے ملنا پسند کرتا ہے اور جو (اس وقت) اللہ سے ملاقات کو ناپسند کرتا ہے، اللہ بھی اس سے ملنا ناپسند کرتا ہے۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"شخص اللہ سے ملنا پسندکرتا ہے،اللہ بھی اس سے ملنا پسند فرماتا اور جو اللہ کی ملاقات کو ناپسند کرتا ہے، اللہ اس سے ملنا ناپسند کرتا ہے۔"حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے شاگرد شریح بن ہانی رحمۃ اللہ علیہ کہتے ہیں چنانچہ میں حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی خدمت میں حاضر ہوااورعرض کیا، اے اُم المومنین! میں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک حدیث سنی ہے اگر صورت حال یہی ہے تو ہم تباہ ہو گئے تو انھوں نے فرمایا:"اصلی تباہ ہونے والا وہ ہے جس کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تباہ قراردیں اور وہ حدیث کیا ہے، اس نے کہا،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"جو اللہ کی ملاقات کو پسند کرتا ہے، اللہ اس کی ملاقات کو پسند کرتا ہے جو اللہ سے ملنا ناپسند کرتا ہے اللہ اس سے ملنا ناپسند کرتا ہے۔"اور ہم میں سے ہر ایک (طبعی طورپر)موت کو ناپسند کرتا ہے تو حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے کہا، واقعی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بات فرمائی ہے، لیکن اس کا مفہوم وہ نہیں ہے جو تم سمجھ رہے ہو۔لیکن جب آنکھیں اوپر اٹھ جائیں اور سینہ میں سانس گھٹنے لگے اور جسم کے رونگتے کھڑے ہو جائیں اور انگلیاں سکڑ جائیں (یعنی نزع کی حالت طاری ہو جائے)اس وقت جو انسان اللہ کی ملاقات کو پسند کرتا ہے، اللہ اس سے ملنا پسند کرتا ہے اور جو اللہ سے ملنا پسند نہیں کرتا، اللہ اس سے ملنا پسند نہیں کرتا۔"
ترقیم فوادعبدالباقی: 2685
حدیث نمبر: 6827
وحَدَّثَنَاه إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْحَنْظَلِيُّ ، أَخْبَرَنِي جَرِيرٌ ، عَنْ مُطَرِّفٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَ حَدِيثِ عَبْثَرٍ.
جریر نے مطرف سے اسی سند کے ساتھ عبثر کی حدیث کے مانند خبر دی۔
یہی روایت امام صاحب ایک اور استاد سے بیان کرتے ہیں۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 2685
حدیث نمبر: 6828
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَأَبُو عَامِرٍ الْأَشْعَرِيُّ ، وَأَبُو كُرَيْبٍ ، قَالُوا: حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ ، عَنْ بُرَيْدٍ ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ ، عَنْ أَبِي مُوسَى ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " مَنْ أَحَبَّ لِقَاءَ اللَّهِ أَحَبَّ اللَّهُ لِقَاءَهُ، وَمَنْ كَرِهَ لِقَاءَ اللَّهِ كَرِهَ اللَّهُ لِقَاءَهُ ".
حضرت ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ نے فرمایا: "جو شخص اللہ سے ملاقات کو پسند کرے، اللہ بھی اس سے ملاقات کو پسند کرتا ہے اور جو شخص اللہ سے ملاقات کو ناپسند کرے، اللہ بھی اس سے ملنے کو ناپسند کرتا ہے۔"
حضرت ابو موسیٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کرتے ہیں، آپ نے فرمایا:"جوشخص اللہ کی ملاقات کو پسند کرتا ہے، اللہ اس سے ملنا پسند کرتا ہے اور جو اللہ سے ملناناپسندکرتا، اللہ اس سے ملنانا پسند کرتا۔"
ترقیم فوادعبدالباقی: 2686