یعقوب بن عبدالرحمان القاری نے ہمیں ابوحازم سے حدیث بیان کی، انھوں نے حضرت سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا؛"جنت والے جنت کے بالا خانے کو اس طرح دیکھیں گے جس طرح تم لوگ آسمان میں ستارے کو دیکھتے ہو۔"
حضرت سہل بن سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"اہل جنت، جنت میں بالا خانہ اس طرح ایک دوسرے کو دکھائیں گے، جس طرح تم آسمان میں ستارے کو ایک دوسرے کو دکھاتے ہو۔"
(ابوحازم نے) کہا: میں نے یہ روایت نعمان بن ابی عیاش سے بیان کی تو انھوں نے کہا: میں نے حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کو یہ کہتے ہوئے سنا؛"جس طرح تم آسمان کے مشرقی یامغربی افق میں چمکتے ہوئے ستارے کو دیکھتے ہو"
ابو حازم رحمۃ اللہ علیہ کہتے ہیں، میں نے یہ حدیث نعمان بن ابی عیاش رحمۃ اللہ علیہ کو سنائی تو انھوں نے کہا، میں نے حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو یہ بیان کرتے سنا، "جس طرح تم آسمان کے مشرقی یا مغربی کنارے میں روشن ستارے کو دیکھتے ہو۔"
عطاء بن یسار نے حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اہل جنت فضیلت میں باہمی فرق کی بنا پر اپنے اوپر بالا خانوں میں رہنے والوں کی اس طرح دیکھیں گے جس طرح تم آسمان کے مشرقی یا مغربی کنارے میں چمکتے ہوئے تنہا ستارے کو دیکھتے ہو۔"انھوں (صحابہ رضوان اللہ عنھم اجمعین) نے عرض کی: اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! کیا وہ انبیاء علیہ السلام کے رہنے کی جگہیں ہوں گی جن تک دوسرا کوئی نہیں پہنچ سکتا؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا؛"کیوں نہیں، اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! یہ ایسے مرد ہوں گے جو اللہ تعالیٰ پر ایمان لائے اور انھوں نے رسولوں کی تصدیق کی۔"
حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"اہل جنت اپنے سے اوپر بالا خانہ والوں کو اس طرح دیکھیں گے، جس طرح تم اس روشن ستارے کو دیکھتے ہو۔جودور کے مشرقی یا مغربی کنارے میں جارہا ہوتا ہے، اس فرق وامتیاز کی بنا پر جوان میں باہمی ہوگا۔"صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین نے پوچھا اے اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !وہ انبیاء کے مقامات ہوں گے دوسرے لوگ ان تک نہ پہنچ سکیں گے، آپ نے فرمایا:" کیوں نہیں اس ذات کی قسم، جس کے ہاتھ میں میری جان ہے،یہ وہ لوگ ہوں گے، جو اللہ پر ایمان لائے اور انھوں نے رسولوں کی تصدیق کی۔" یعنی جنہوں نے دل کی گہرائیوں سے صحیح اور حقیقی عملاً تصدیق کی۔