الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


صحيح مسلم کل احادیث (7563)
حدیث نمبر سے تلاش:


صحيح مسلم
كِتَاب الْفِتَنِ وَأَشْرَاطِ السَّاعَةِ
فتنے اور علامات قیامت
28. باب مَا بَيْنَ النَّفْخَتَيْنِ:
28. باب: صور کے دونوں پھونک میں کتنا فاصلہ ہو گا۔
حدیث نمبر: 7414
حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ، عَنْ الْأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَا بَيْنَ النَّفْخَتَيْنِ أَرْبَعُونَ "، قَالُوا يَا أَبَا هُرَيْرَةَ: أَرْبَعُونَ يَوْمًا، قَالَ: أَبَيْتُ، قَالُوا: أَرْبَعُونَ شَهْرًا، قَالَ: أَبَيْتُ، قَالُوا: أَرْبَعُونَ سَنَةً، قَالَ: أَبَيْتُ، ثُمَّ يُنْزِلُ اللَّهُ مِنَ السَّمَاءِ مَاءً، فَيَنْبُتُونَ كَمَا يَنْبُتُ الْبَقْلُ، قَالَ: وَلَيْسَ مِنَ الْإِنْسَانِ شَيْءٌ إِلَّا يَبْلَى إِلَّا عَظْمًا وَاحِدًا، وَهُوَ عَجْبُ الذَّنَبِ، وَمِنْهُ يُرَكَّبُ الْخَلْقُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ ".
صالح نے حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا؛"دو بارصور پھونکنے کے درمیان چالیس کا وقفہ ہوگا۔"انھوں (لوگوں) نے کہا۔ابوہریرۃ رضی اللہ عنہ چالیس دن؟انھوں نے کہا: میں انکار کرتا ہوں۔لوگوں نے کہا: چالیس مہینے؟ انھوں نے کہا: میں انکار کرتا ہوں۔لوگوں نے کہا چالیس سال؟ انھوں نے کہا: میں انکار کرتا ہوں۔پھر اللہ تعالیٰ آسمان سے پانی نازل فرمائے گا تو لوگ اسی طرح اگیں گے جس طرح سبزہ اگتا ہے۔" انھوں نے کہا: "اور انسان کا کوئی حصہ نہیں، مگر وہ بوسیدہ ہوجائے گا، سوائےایک ہڈی کے وہ دمچی کی ہڈی کا آخری حصہ ہے قیامت کے دن اسی سے خلقت کی ترکیب مکمل ہوگی۔"
حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا؛"دو بارصور پھونکنے کے درمیان چالیس کا وقفہ ہوگا۔"انھوں(لوگوں) نے کہا۔ابوہریرۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہ چالیس دن؟انھوں نے کہا:میں انکار کرتا ہوں۔لوگوں نے کہا:چالیس مہینے؟ انھوں نے کہا:میں انکار کرتا ہوں۔لوگوں نے کہا چالیس سال؟ انھوں نے کہا:میں انکار کرتا ہوں۔پھر اللہ تعالیٰ آسمان سے پانی نازل فرمائے گا تو لوگ اسی طرح اگیں گے جس طرح سبزہ اگتا ہے۔"انھوں نے کہا:"اور انسان کا کوئی حصہ نہیں،مگر وہ بوسیدہ ہوجائے گا،سوائےایک ہڈی کے وہ دمچی کی ہڈی کا آخری حصہ ہے قیامت کے دن اسی سے خلقت کی ترکیب مکمل ہوگی۔"
ترقیم فوادعبدالباقی: 2955
حدیث نمبر: 7415
وحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا الْمُغِيرَةُ يَعْنِي الْحِزَامِيَّ ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ ، عَنْ الْأَعْرَجِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " كُلُّ ابْنِ آدَمَ يَأْكُلُهُ التُّرَابُ إِلَّا عَجْبَ الذَّنَبِ مِنْهُ خُلِقَ وَفِيهِ يُرَكَّبُ ".
اعرج نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایات کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا؛"دمچی کی ہڈی کے آخری سرے کے سوا پورے ابن آدم (کے جسم) کو مٹی کھالے گی۔اسی سے انسان پیدا کیا گیا اور اسی (آخری سرے) سے پھر (اسے جوڑ کر) اکھٹا کیا جائے گا۔"
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"انسان کے ہرحصے کو مٹی کھاجاتی ہے،مگر دمچی کی ہڈی،اس سے انسان پیداکیاگیا ہے اور اس سے جوڑا جائےگا۔"
ترقیم فوادعبدالباقی: 2955
حدیث نمبر: 7416
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ ، عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ ، قَالَ: هَذَا مَا حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَكَرَ أَحَادِيثَ مِنْهَا، وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِنَّ فِي الْإِنْسَانِ عَظْمًا لَا تَأْكُلُهُ الْأَرْضُ أَبَدًا، فِيهِ يُرَكَّبُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ "، قَالُوا: أَيُّ عَظْمٍ هُوَ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟، قَالَ: " عَجْبُ الذَّنَبِ ".
معمر نے ہمام بن منبہ سے حدیث بیان کی، کہا: یہ احادیث ہمیں حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کیں، پھر انھوں نے کئی احادیث ذکر کیں، ان میں سے (ایک یہ) ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا؛"انسان کے جسم میں ایک ہڈی ہے جس کو مٹی کبھی نہ کھا سکے گی، اسی میں (سے) قیامت کے دن اس کوپور ابنایا جائے گا۔"انھوں (لوگوں) نے پوچھا: اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! وہ کون سے ہڈی ہے؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا؛"وہ دم کی ہڈی کا آخری سراہے۔"
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی ہمام بن منبہ کو سنائی ہوئی حدیثوں میں سے ایک یہ حدیث ہے،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"انسان میں ایک ہڈی ہے،اس کو زمین کبھی بھی کھانہیں سکے گی،اس سے قیامت کے دن جوڑا جائے گا،"لوگوں نےپوچھا، وہ کون سی ہڈی ہے؟اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم !آپ نے فرمایا:"دمچی۔"
ترقیم فوادعبدالباقی: 2955