ابوالولید سے روایت ہے کہ میں نے ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مسجد کی کنکریوں کے متعلق پوچھا تو انہوں نے کہا: ایک رات بارش ہوئی، زمین گیلی ہو گئی تو لوگ اپنے کپڑوں میں کنکریاں لا لا کر اپنے نیچے بچھانے لگے، جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھ چکے تو فرمایا: ”کتنا اچھا کام ہے یہ“۔ [سنن ابي داود/كِتَاب الصَّلَاةِ/حدیث: 458]
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 8594) (ضعیف)» (اس کے راوی ”ابوالولید“ مجہول ہیں)
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف¤ إسناده ضعيف¤ أبو الوليد: مجهول (تقريب: 8439)¤ انوار الصحيفه، صفحه نمبر 30
ابوصالح کہتے ہیں کہ کہا جاتا تھا: جب آدمی کنکریوں کو مسجد سے نکالتا ہے تو وہ اسے قسم دلاتی ہیں (کہ ہمیں نہ نکالو)۔ [سنن ابي داود/كِتَاب الصَّلَاةِ/حدیث: 459]
ابوبدر کہتے ہیں: میرا خیال ہے کہ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے یہ حدیث نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے مرفوعاً روایت کی ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کنکری اس شخص کو قسم دلاتی ہے جو اس کو مسجد سے نکالتا ہے“۔ [سنن ابي داود/كِتَاب الصَّلَاةِ/حدیث: 460]
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 12837) (ضعیف)» (اس میں ”قاضی شریک“ ضعیف راوی ہیں)
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف¤ ضعيف¤ قال الدار قطني: ’’رفعه وھم من أبي بدر ‘‘ (الترغيب والترهيب 1 / 205) وأبو بدر شك في رفعه والصواب موقوف¤ انوار الصحيفه، صفحه نمبر 30